زندگی کا مقصد کیا ہے اور اسے کس طرح سے گزارا جائے؟ ہم
میں سے بیشتر افراد زندگی اس طرح گزارتے ہیں جیسے کولہو کا بیل،جو بھلے ایک
دن میں تیس میل طے کر لے تو بھی یہ دائرے کا سفر ہی ہوتا ہے۔عافیت اور بنا
کسی مقصد کے زندگی گزارنے والے اس وقت بہت پریشان ہوتے ہیں، جب بوڑھے ہو
جائیں۔ ایسے میں ماضی کی عافیت ڈراؤنا خواب لگتی ہے۔ اس قسم کے ناوقت
پچھتاوے سے آپ کو بچانے کے لیے ذیل میں کچھ مفید مشورے پیشِ خدمت ہیں۔
امید ہے ایک بھرپور زندگی گزارنے میں یہ آپ کے معاون ہوں گے۔
|
1۔کمرے میں قید ہو کر مت
رہ جائیں
آسمان پہ بادل ہیں،موسم سہانا ہے، شدید سردی یادھند پڑی ہے یا بارش ہو رہی
ہے تو یہی تو وقت ہے گھر سے باہر آنے کا۔ تھوڑی سی ہمت کر کے روزمرہ زندگی
کی یکسانیت توڑ ڈالیے۔ پارک میں گھومیے، دوستوں سے ملیے، تیراکی کیجیے یا
سورج کی حدت اور نرمی کو اپنے جسم پہ محسوس کیجیے۔ کوئی کھیل کھیلئے ،لمبی
واک کر لیجیے۔ اور نہیں تو پارکوں،گلیوں میں اچھلتے کودتے بچوں یا فطرت کے
حسین مناظر کو ہی دیکھ لیجیے۔ |
|
2 ۔ اچھے کھانوں کا لطف لیجیے
کہا جاتا ہے کہ اچھے کھانے کا لطف پہلے ناک اٹھاتی ہے، پھر آنکھیں اس کے
بعد کہیں زبان کی باری آتی ہے۔آپ کبھی معدہ بھرنے کے لیے کھانا نہ
کھائیں،اس کی مہک،اس کی رنگت اور اس کے مخصوص ذائقے کو بھی محسوس کریں۔ہر
ہر لقمے کا مزا لیں۔اپنی پسندیدہ سویٹ ڈش ضرور لیں لیکن تھوڑی مقدار میں
اور آہستہ آہستہ مزے لے لے کر کھائیں۔
|
|
3۔ چانس لیں
ہم عام طور پر اپنی زندگی بڑی محتاط انداز میں گزارتے ہیں۔محض ان واہموں کی
وجہ سے کہ ’’کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہو جائے۔‘‘جرأت سے کام
لیجیے، اونچ نیچ ،فائدہ نقصان زندگی کا ایک حصہ ہے۔اس طرح کی پیش قدمیوں سے
حاصل ہونے والا تجربہ ہی آپ کو عقلمند بناتا ہے۔ اگر ملازمت چھوڑ کر
کاروبار کرنے کو دل مچلتا ہے تو(موزوں منصوبہ بندی کے بعد)ایسا کرنے سے
بالکل نہ جھجھکیے۔
|
|
4۔ خود کو مسرت بخشنے والے کام کیجیے
اپنی روزمرہ زندگی میں پہلے ان کاموں کا سراغ لگائیں جن کے کرنے سے آپ کو
مسرت ملتی ہو پھر فرصت پانے یا موقع ملنے پر انہیں کر ڈالیں۔ ایک کے بعد
ایک ایڈونچر کریں۔دوسروں کی رائے سے زیادہ خود کو خدا کے ہاں جوابدہ سمجھیں۔
|
|
5۔ اپنے خول سے باہر نکلیں
کیا آپ سارا دن کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں یا ویسے ہی فون
سننے یا کاغذ وغیرہ ادھر ادھر کرنے میں دن گزار دیتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو
یہ کوئی اچھی علامت نہیں۔اس طرح تو وقت کو برباد نہ کریں۔باہر نکلیں،
کمپیوٹر کا استعمال اتنا ہی ضروری ہے تو لیپ ٹاپ ہمراہ لیکر کسی پارک،چائے
خانے میں وغیرہ میں جا بیٹھیں۔ٹی وی ہر روز اپنے دیکھنے والوں کے کئی گھنٹے
برباد کر دیتا ہے۔قیمتی زندگی کا دوبارہ نہ ملنے والا وقت اس کی نذر نہ
کریں۔ اسے بند کر کے ڈی وی ڈی پلئیر پر مرضی کی فلم دیکھ لیں یا کچھ مطالعہ
کرلیں۔اسی طرح انٹرنیٹ پر آپ ایک چیز دیکھنے یا پڑھنے جاتے ہیں اور جادو
نگری کی یہ سیاحت آپ کے گھنٹوں چاٹ کر ہی جان چھوڑتی ہے۔ اگر آپ اس وقت
انٹرنیٹ پر مصروف ہیں تو فوراً کمپیوٹر بند کر کے کسی بھی اور کام کے لیے
باہر نکل آئیں۔
|
|
6۔ سفر کریں
کہتے ہیں سفر وسیلہ ظفر ہوتا ہے۔ اس بات میں مکمل صداقت بھی ہے۔سفر انسان
کی شخصیت کو رنگا رنگی ،برداشت، وسعت اور دانش بخشتا ہے۔ہر کوئی زندگی کے
کسی نہ کسی مرحلے پر سفر کرنا چاہتا ہے۔ تو اس چیز کے لیے انتظار کس بات
کا۔اگر بوڑھا ہونے یا چھٹیاں ملنے پر ہی اس کا انحصار ہے تو آپ اسے کر چکے۔
سفر کے لیے وسائل جمع کیجیے، اپنی کار بیچیے،بچت کام میں لائیے ،ہوٹلوں میں
بے کار کا کھانا بند کر کے یا کسی اور طریقے سے رقم بچائیے اور نوجوانی ہی
میں نکل پڑئیے۔ آپ جس چیز میں ماہر ہیں راستے میں کہیں اس سے متعلق کام
ملے تو کر ڈالیے مگر روزانہ ایک دو گھنٹے سے زائد نہیں۔ دنیا دیکھنے کے سفر
پر ہر روز اپنی ای میل چیک کرنے یا غیر ضروری فون کرنے سننے سے خود کو باز
رکھیں۔
|
|
7۔ اہم چیزیں پہلے سر انجام دیں
ہر روز ایک گھنٹہ یہ بات جاننے کے لیے صرف کریں کہ کون سے کام ضروری اور
اہم ہیں اور کن کی اہمیت ثانوی ہے۔جو جو چیزیں آپ اپنی زندگی میں کرنا
چاہتے ہیں ان کی فہرست مرتب کریں۔اب اس فہرست کو ایسے چار سے پانچ کاموں تک
محدود کر لیں جن کی آپ کی زندگی میں غیر معمولی اہمیت ہے۔اب یہی وہ کام
ہیں جن کا تکمیل پذیر ہونا آپ کی زندگی کو نئے معانی دے سکتاہے۔ اب ان
منتخب کاموں کو سرانجام دینے کے لیے اپنی تمام تر توانائیوں کو کھپا دیں۔اب
جو چیزیں اس فہرست کا حصہ نہیں ہیں،ان پر اپنا وقت اور توانائی ضائع نہ
کریں۔اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو یہ حرکت آپ کو اہم کام یکسوئی کے ساتھ سر
انجام نہیں دینے دیگی۔اہم اور ترجیحی فہرست بنانے کے بعد آپ کو خود محسوس
ہو گا کہ آپ کی زندگی پہلے سے کہیں زیادہ آسان اور مرتب ہوگئی ہے۔
|
|
8۔ اپنی سوچوں کو مثبت بنائیے
منفی خیالات سے جان چھڑانے کی خواہش ہے تو بہتر ہے کہ پہلے ان کا ہونا
تسلیم کیا جائے۔کبھی کبھار یہ آپ ہی آپ جنم لیتے ہیں تو کبھی دوسروں کے
خیالات اور تبصرے وغیرہ ان کی پرورش کا سبب بنتے ہیں۔جن باتوں پر آپ کا
اختیار نہیں،ان کے بارے میں پریشان ہونا بند کریں اور مثبت خیالات ان کی
جگہ پر لے آئیں۔ یقین کر لیں کہ آپ منفی خیالات کو مثبت خیالات کے ساتھ
بدل دینے پر قادر ہیں۔
|
|
9۔ اپنا دل کشادہ رکھیں
کیا آپ کا دل محض گوشت کا لوتھڑا ہے یا کچھ احساسات بھی اس میں پائے جاتے
ہیں؟ اپنے دل کو بے در کمرہ نہ بنائیں، اسے تازہ خیالات کی ہوا لگنے دیں۔
دوسروں میں غیر مشروط محبت بانٹیں۔اگر اس میں کوئی دشواری ہے تو کسی
سمجھدار دوست سے مشورہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
|
|
10۔ اپنے خوف مت چھپائیں
آپ کس چیز سے سب سے زیادہ خوفزدہ ہیں؟ کون سی چیز آپ کو آگے بڑھنے نہیں
دیتی؟اسے پہچانیں۔ اور اس کا سامنا کریں۔ اسی کام کو کریں جسے کرنے سے سب
سے زیادہ خوف آتا ہو۔یہ خوف اگر بلندی کا ہے تو سب سے اونچی عمارت پر
چڑھیں اور اس کے اوپر سے نیچے جھانکیں۔ صرف اپنے خوف کا سامنا کرنے سے ہی
ہم ان پر قابو پا سکتے ہیں۔ |
|