چین کے ریاستی میڈیا نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے
بتایا ہے کہ چین نے جمعرات کو ’سٹیلتھ‘ (ریڈار پر نظر نہ آنے والے) خفیہ
ڈرون طیارے کا پہلی بار کامیاب تجربہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چینگڈو صوبے میں ’شارپ سورڈ‘ (دھار دار تلوار) نامی اس
طیارے نے 20 منٹ کی تجرباتی پرواز کی۔
|
|
چین گذشتہ چند سالوں سے سٹیلتھ طیارے تیار کرتا رہا ہے جن میں جے-20 اور
جے-31 شامل ہیں۔
اس سال ستمبر میں ایک چینی ڈرون طیارے نے بحیرۂ مشرقی چین میں چند متنازع
جزیروں کے اوپر پرواز کی تھی جس کے بعد جاپان نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
اس واقعے کے بعد جاپان نے اعلان کیا تھا کہ اگر اس کی فضائی حدود میں کوئی
بھی ڈرون طیارہ داخل ہوا تو وہ اسے مار گرائیں گے۔
چینی وزارتِ دفاع کا کہنا تھا کہ جاپان کی جانب سے ایسی کوشش کو وہ جنگی
فعل تصور کریں گے۔
ریاستی اخبار ’چائنا ڈیلی‘ نے جمعے کے روز کہا کہ سٹیلتھ ڈرون طیارے کی اس
کامیاب پرواز کے بعد ایک مرتبہ پھر چین نے اپنے اور مغربی ممالک کے درمیان
فضائی طاقت کے فرق میں کمی کی ہے۔
|
|
بی بی سی کے دفاعی امور کے نامہ نگار جانتھن مارکس نے کہا کہ چین ان چند
ممالک (امریکہ، اسرائیل، فرانس اور برطانیہ) کی فہرست میں شامل ہو رہا ہے
جو جدید ترین ڈرون ٹیکنالوجی وضع کر رہے ہیں۔
بی بی سی کے بیجنگ کے نامہ نگار مارٹن پیشنس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے چین
اپنے عسکری اخراجات بڑھا رہا ہے، اس کے ہمسایہ ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ |