انرجی ڈرنکس میں موجود کیفین سے دل کی دھڑکن متاثر ہوسکتی
ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق علمائے تحقیقی نے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دل
دھڑکنے کی رفتار اور اس کے سکڑاؤ پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
فوری طور پر توانائی اور چستی پیدا کرنے والے ان مشروبات کو عام طور پر
انرجی ڈرنکس کہا جاتا ہے۔
اگرچہ یہ مطالعہ (اسٹڈی) ایک چھوٹے پیمانے پر کیا گیا ہے لیکن اس سے بہت حد
تک یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ انرجی ڈرنکس کے دل پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پہلے 17 افراد کو انرجی ڈرنکس دی گئی اور اس کے ایک گھنٹے
بعد ان کے دل کی کیفیات کو نوٹ کیا گیا ۔
مطالعے سے انکشاف ہوا کہ انرجی ڈرنکس کے بعد رضاکاروں کے دل کا سکڑاؤ بڑھ
گیا اور اسے واضح انداز میں نوٹ کیا گیا۔ ریڈیولوجوکل سوسائٹی آف نارتھ
امریکہ کی سالانہ میٹنگ میں ایک ٹیم نے شرکا کو بتایا کہ بچوں اور صحت کے
بعض مسائل میں مبتلا افراد کو ایسے مشروبات استعمال نہیں کرنے چاہئیں۔
سائنسدان، ڈاکٹر جوناس ڈورنر نے بتایا،' اس سے پہلے تک ہمیں معلوم نہ تھا
کہ انرجی ڈرنکس دل پر کس طرح کے اثرات مرتب کرتی ہے۔'
|
|
' ان مشروبات میں عام کافی اور کولا کے مقابلے میں کیفین کی مقدار تین گنا
تک زائد ہوسکتی ہے۔'
'زیادہ مقدار میں کیفین کے بہت سے سائیڈ ایفیکٹس ہیں جن میں دل کی دھڑکن
تیز ہونا، بلڈ پریشر میں اضافہ، اور بعض شدید صورتوں میں دل کا بند ہونا
اور اچانک موت بھی شامل ہے۔'
تحقیق کیلئے شرکا کو جو ڈرنکس دی گئیں ان میں ایک سو ملی لیٹر میں 32 ملی
گرام کیفین اور فی سو ملی لیٹر مشروب میں ایک اور کیمیکل ٹورائن کی 400 ملی
گرام مقدار شامل کی گئی تھی۔
جب انرجی ڈرنکس پی گئیں تو اس کے ایک گھنٹے بعد دل کے چیمبر وہ خانہ جو خون
پمپ کرتا ہے یعنی بایاں وینٹریکل وہ ڈرنک کے ایک گھنٹے کے مقابلے میں زیادہ
سکڑاؤ کا شکار ہوا۔
|
|
ڈاکٹر ڈورنر کے مطابق،' ہم نے ثابت کیا کہ انرجی ڈرنکس پینے سے تھوڑی دیر
کیلئے ہی سہی دل سکڑتا ہے۔
' ہم نہیں جانتے کہ یہ کیوں ہوتا ہے اور ساتھ میں یہ بھی معلوم نہیں کہ اس
سے زندگی کے روزمرہ معمولات یا ایتھلیٹ کی زندگی پر کیا اور کتنا اثر ہوتا
ہے۔'
دوسری جانب دل کے مریضوں پر اس کے اثرات معلوم کرنا بھی ابھی باقی ہے۔ تاہم
ماہرین کا مشورہ ہے بچے اور دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار افراد اس سے دور
ہی رہیں تو بہتر ہے۔
|