ٹی وی چینلز تیزی سے تبدیل کرتے ہوئے انگلیاں یک دم رک سی
گئیں ۔۔۔۔۔ یہ کیا ہے بھائی ، واہ پاکستانی خواتین کی کبڈی ٹیم بھارت میں
میچ کھیل رہی ہے، ہیں ۔۔۔۔۔ واقعی آنکھوں کو یقین نہیں آ رہا تھا ۔ واہ جی
کیا بات ہے ، سٹیڈیم میں بیٹھے ہزاروں ہندو اور سکھ تماشائی اس "سستی تفریح"
سے لطف اندوز ہو رہے تھے،یا خدایا کیا یہ پاکستان کی بیٹیاں ہیں ۔ پاکستان
کو ترقی کی دہلیز پر تیزی سے چلتا دیکھنے والے نام نہاد دانشور اور حکمران
ظاہر ہے میری اس تحریر کو آزادی نسواں کے خلاف ایک بہت بڑا حملہ تصور کریں
گے۔ کبھی خواتین کی میراتھن کروا کے یہ لوگ اپنے ذوق کی تسکین اور اپنے
آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرتے نظر آتے ہیں اور کہیں ملالہ
جیسے کرداروں کودنیا بھر میں متعارف کروا کے اپنے آپ کو لبرل ظاہر کرنے کی
ناکام کوشش کرتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر بعض دفعہ ان کی حرکات و سکنات خود ان
کو شرمندہ کروا دیتی ہیں مگر اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لئے کرتے ہوئے نظر
آتے ہیں ۔مجھے آج بھی یاد ہے جب پرویزا لہیٰ پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے تو
انہوں نے لاہور میں خواتین کی میراتھن ریس منعقد کروانے کا اعلان کروایا تو
بہت سی سماجی اور مذہبی تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو چینلز نے اس
پر ٹاک شوز کروائے ۔جیو پر حامد میر کے ٹاک شو میں ملک کےممتاز سیاستدان
اور پرویز الہی کے بھائی چوہدری شجاعت حسین بڑے پرزور الفاظ میں پورے جوش
سے اس کے حق میں دلائل دے رہے تھے تو ان کے سامنے بیٹھے ہوئے جماعت اسلامی
کے سابق امیر قاضی حسین احمد نے صرف اتنا ہی کہا کہ اگر یہ اتنا ہی اچھا
کام ہے تو آپ بھی اپنی بہو بیٹیوں کو اس میں شامل کریں ناں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور
پھر گھروں میں اپنی ٹی وی سکرینوں پر بیٹھے لاکھوں لوگوں نے چوہدری شجاعت
حسین کو اپنے ماتھے سے پسینہ پونجھتے دیکھا تھا، سو میری رائے میں اگر
پاکستان اور بھارت کی خواتین کا کبڈی کھیلنا ہی دونوں ملکوں کے درمیاں
تعلقات کو بہتر بنا سکتا ہے تو ضرور اس ٹیم کا کیپٹن محترمہ مریم نواز کو
ہونا چاہیے اور سنیئر کھلاڑیوں میں بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو شامل ہوں تو
کیا کہنے اور اگر واقعی ان صاحبان اقتدار کو میری یہ بات ناگوار گزرے تو
ضرور احساس کیجیئے ،قوم کی بیٹیوں کو بھی اس بے ہودہ کھیل سے روکیئے،
یاد رکھیں اسلام خواتین کی تفریح کے خلاف نہیں ،اسلام خواتین کو تفریح کے
بھر پور مواقع فراہم کرتا ہے ، لیکن کیا یہ کھیل دین اسلام کی بنیادی
تعلیمات سے انحراف نہیں کر رہا ۔ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا ڈھونڈرا
پیٹنے والے اسلامی شعائر کا مذاق اڑا رہے ہیں ، مسلمانوں کو اپنے شعائر کی
حفاظت کے لئے اٹھنا ہو گا پاکستان کے نظریاتی تشخص کو تباہ کرنے کے لیے
سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عریانی و فحاشی اور بے حیائی کو فروغ دےاجارہا ہے
جس سے بے راہ روی پھیل رہی ہے اور نوجوان نسل گمراہی کے راستے پر گامزن ہے۔
کفر کی طاقتیں مسلمانوں کی تہذیب اور اسلامی شعائرختم کرنا چاہتی ہیں۔ملک
میں مغربی اور ہندو وانہ کلچر کو فروغ دے کر ا س کی اسلامی شناخت ختم کرنے
کی ناپاک سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانوں
کی قربانیاں دے کر پاکستان اس لیے حاصل نہیں کیا تھاکہ یہاں االلہ اور رسول
کے احکامات کا مذاق اڑایا جائے ۔ مغربی اور صہیونی لابی کے فنڈز پر پلنے
والی این جی اوز کو اسلام مخالف پراپیگنڈے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے جو دن
رات مختلف ٹی وی چینلز پر اسلامی احکامات کی من پسند تشریحات کر کے نوجوان
نسل کو گمراہی کے راستے پر چلارہی ہیں ۔ شیطانی تہذیب کو پنپنے کا موقع
دینا خود کو تاریکیوں کے سپردکرنے کے مترادف ہے ۔ |