حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالٰی
عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ سات قسم کے آدمی ہیں جنہیں الله تعالیٰ اپنی رحمت کے سائے میں جگہ دے گا،
قیامت کے اس دن میں جس دن کہ اس کے سایہ رحمت کے سوا کوئی دوسرا سایہ نہ ہو
گا-
١)۔۔۔ عدل و انصاف سے حکمرانی کرنے والا فرماں روا-
٢)۔۔۔ وہ نوجوان جس کی نشوونما الله تعالٰی کی عبادت میں ہوئی--(یعنی وہ
بچپن سے عبادت گزار تھا اور جوانی میں بھی عبادت گزار رہا۔۔۔۔۔۔اور جوانی
کی مستیوں نے اسے غافل نہیں کیا)-
٣)۔۔۔ وہ مرد مومن جس کا حال یہ ہے کہ۔۔۔ مسجد سے جانے کے بعد بھی اس کا دل
مسجد سے ہی اٹکا رہتا ہے۔۔۔جب تک کہ پھر مسجد میں نہ آجائے-
٤)۔۔۔ وہ آدمی جنہوں نے الله تعالٰی کے لیے باہم محبت کی، اسی پر جڑے رہے
اور اسی پر الگ ہوئے (یعنی ان کی محبت صرف منہ دیکھے کی محبت نہیں جیسی کہ
اہل دنیا کی محبتیں ہوتی ہیں بلکہ ان کا حال یہ ہے کہ جب یکجا اور ساﺘﻬ ہیں
جب بھی محبت ہے اور جب ایک دوسرے سے الگ اور غائب ہوتے ہیں جب بھی ان کے دل
الله تعالٰی کی محبت سے لبریز ہوتے ہیں)
٥)۔۔۔ الله کا وہ بندہ جس نے یاد کیا الله تعالٰی کو تنہائی میں اور اس کے
آنسو بہہ پڑے
٦)۔۔۔ وہ شخص جسے حرام کی دعوت دی کسی ایسی عورت نے جو خوبصورت بھی ہے اور
صاحب وجاہت و عزت بھی، تو اس شخص نے کہا کہ میں الله تعالٰی سے ڈرتا ہوں(اس
لیے حرام کی طرف قدم نہیں اٹھا سکتا)-
٧)۔۔۔ اور وہ شخص جس نے الله تعالٰی کی راہ میں صدقہ کیا اور اس قدر چھپا
کر کیا کہ گویا اس کے بائیں ہاﺘﻬ کو بھی خبر نہیں کہ اس کا داہنا ہاﺘﻬ الله
تعالٰی کے راہ میں خرچ کر رہا ہے اور کس کو دے رہا ہے-
حوالہ(صیح مسلم، صیح بخاری) |