کہاں مر گئی ہماری غیرت

ایران نے امریکی ڈرون گرایا امریکہ کو گالیاں بھی دیں لیکن آج امریکہ اسکا دوست بن چکا ہے پاکستان نے ڈرون بھی نہیں گرایا اور اسکی ہاں میں ہاں ملاتے جارہے ہیں پھر حکومت اور نجم سیٹھی ہمیں کیوں ڈراتے ہیں کہ امریکہ پاکستان کی دال روٹی بند کردے گا، اوباما نے اپنے بیان میں کہاں ہے کہ ایران پاکستان کی طرح دھوکہ نہیں دے گا، ایسی زلالت تو پاکستان کا کوئی فقیر بھی برداشت نہیں کرسکتا لیکن ہمارے ڈرپوک حکمران اور نجم سیٹھی حامد میر وغیرہ یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان نے کیا دھوکہ دیا امریکہ کو ہم نے تو اپنے دفاع اور سلامتی کے لیے ایٹم بم بنایا لیکن تم لوگوں نے دھوکے میں جاپان کے دو شہر تباہ کردیے عراق کو دھوکے سے تباہ کیا،1971 کا امدادی بحری بیڑا آج تک نہیں پہنچ پایا 9/11 آج تک متنازع فلم لگتی ہے اسکے لیے افغانستان کو تباہ و برباد کردیا اور کتنے دھوکے دوگے دنیا کو؟

پوری دنیا میں صرف مسلمانوں کو ایٹمی طاقت سے دور رکھا جارہا ہے اور اسرائیل کو نوازہ جارہا ہے کہیں مسلمان ہمارا مقابلہ نہ کرسکیں، لیکن کون ان کو دھوکے گنوائے،

جوخود اس کی کٹھ پتلی بنے رہتے ہیں اور اعوام کو دھوکہ دیتے ہیں شیر کی چیتے کی کھال پہن لینے سے اگر کوئی حقیقی شیر بن جاتا تو کتا سب سے موزوں جانور ہوتا اس عہدےکے لیے اب بھی عقل سے کام لیں امریکہ کے آگےدم ہلانے کا یہی انجام ہوتا ہے غیرت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہوتی، امریکی وزیر دفاع چک ہیگل دورہ پاکستان کرکے دھمکی لگا گے کہ نیٹو سپلائی بحال کی جائے ورنہ امداد روک دی جائے گی تو میاں نواز شریف نے طور خم کے راستے سے نیٹو سپلائی بحالی کی یقین دھانی کرادی چک ہیگل کو اور اپنا سر خم کرلیا میاں صاحب کی غیرت کہاں مرگی آپ کو یاد ہوگا قارئین کے میاں صاحب 11 مئی الیکشن سے قبل اعوام سے کہا کرتے تھے کہ ہم قتدار میں آکر ڈرون روکوادے گے کشکول کو توڑ دے گے نیٹو سپلائی کو روک دے گے اور میآں صاحب سابق صدر آصف زرداری پر بہت برستے تھے لیکن اب میاں صاحب اقتدار پر براجمان ہے تو میاں صاحب کی غیرت کہاں مر گی جو خود ملک سلامتی پر سودے بازی کر رہے ہیں امریکہ کے آگے دم ہلا رہے ہیں اور ڈالرز سے اپنی جیبوں کو بھر رہے ہیں کہاں گے میآں صاحب کے قوم سے کیے گئے وعدے اور کہاں مر گئی میاں صاحب کی غیرت اور کہاں مرگی مجھ سمیت 18 کڑور اعوام کی غیرت جو ہم ضمیر فروش حکمرانوں کو اپنے اوپر مسلط کرتے رہتے ہیں،

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 247588 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.