پاکستان میں بجلی بحران کا خاتمہ ہوا نہیں تھا اور عوام
بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان جبکہ معاشی نظام توانائی بحران کے باعث پہلے ہی
سے بیمار تھا کہ ملک میں گیس کی قلت کے فتنے نے بھی جنم لے لیااور آغاز سی
این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی میں تعطل اور سی این جی اسٹیشنز کی ہفتہ
میں ایک بار پھر سے ہوا مگر اب یہ سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے اور سی این جی
اسٹیشن ہفتہ میں دوبار 48گھنٹوں کیلئے بند کرنے کی نوبت آچکی ہے اور قرائن
بتارہے ہیںکہ اس بندش کا دورانیہ مزید طویل ہوسکتا ہے جبکہ صنعتوں کو گیس
کی عدم فراہمی کے باعث بیمار معاشی نظام جاں کنی سے دوچار ہوچکا ہے جس کی
وجہ سے بڑھتی ہوئی بیروزگاری جرائم میں اضافے اور دہشتگردوں کیلئے انسانی
خام مال کی وافر فراہمی کا ذریعہ ہے جبکہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی
گھریلوصارفین کیلئے گیس پریشر کمی اور بیشتر علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا
بھی آغاز ہوچکا ہے جو ازداوجی زندگیوں میں تلخیاں گھولنے اور نفسیاتی مسائل
کو فروغ دینے کا باعث بنے گا جبکہ نفسیاتی مسائل جرائم کی آبیاری میں اہم و
معاون کردار ادا کرتے ہیں ۔ ان حالات میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے
تمام ممکنہ وسائل کے استعمال اور واضح اہداف کا حصول فوری یقینی بنانے کی
ضرورت ہے ۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اس سلسلے میں انتہائی اہمیت کا
حامل ہے یہ منصوبہ جس قدر جلد پایہ تکمیل تک پہنچ کر اپنی افادیت کا آغاز
کرے گا قومی مستقبل کیلئے اتنا ہی بہتر ہوگا اسلئے حکومت کو گیس بحران پر
سنجیدگی سے توجہ دیتے ہوئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد سے جلد
تکمیل اور اس منصوبے سے گیس کے حصول و فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات
کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی سنجیدگی
اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے ایرانی
ہم منصب سے ملاقات مستحسن اقدام ہے مگر قوم ایک طویل عرصہ سے ”نشستاً‘ جلساً
‘ عکساً ‘ طعاماً اور برخواستن “ کے بے نتیجہ سیشن اور ان پر بے وجہ ہونے
والے اخراجات کو اپنے خون پسینے سے اداکرکرکے تنگ آچکی ہے اسے اپنے مسائل
کا حل چاہئے جس کیلئے انہوں نے میاں نواز شریف اور ان کے وعدوں پر اعتبار و
اعتماد کرکے مسلم لیگ (ن) کوایوان اقتدار میں پہنچایا ہے اسلئے اب مسلم لیگ
(ن) کو اپنی کارکردگی کا معیار عوامی توقعات درجات پر رکھنا ہوگا اور
کارکردگی کی رفتار وقت کے ہمرکاب رکھنی ہوگی کیونکہ وقت سے پہلے یا وقت کے
بعد ہر چیز اپنی افادیت و اہمیت سے محروم ہوتی ہے اسلئے جو پانچ سال عوام
نے مسلم لیگ(ن) اور میاں نوازشریف کو دیئے ہیں اسی فریم میں رہتے ہوئے ملکی
‘ قومی اور عوامی مسائل کا حل نکال کر اور قوم کو نتائج کے ثمرات سے فیضیاب
کرکے ہی نوازشریف اپنی ساکھ بھی برقرار رکھ سکتے ہیں اور آئندہ کی حکمرانی
کے تائم فریم کو بھی اپنے نام لکھوا سکتے ہیں جو مشکل ضرور ہے مگر ناممکن
نہیں ! |