وفاقی درالحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقہ روات اور ضلع
راولپنڈی کے تھانہ کلرسیداں کے اہم کاروباری مرکز چوک پنڈوری میں ایک ہفتہ
کے دوران جیولری کی مجموعی طور پر گیارہ شاپس کو لوٹ لیا گیا جس کی وجہ سے
روات چوک پنڈوری کے جیولرز بارہ سے پندرہ کروڑ مالیت روپے کے طلائی زیورات
سے محروم ہوگئے ہیں دونوں وارداتوں میں ڈاکو پنجاپ پولیس کی وردی میں ملبوس
تھے اور ان کے پاس پولیس کی سرکاری گاڑیوں کیلئے مجازنیلی بتی ریوالونگ لیٹ
نصب تھیں-
روات کلرسیداں کے علاقہ میں راہزنی اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی
وجہ سے تاجر برادری کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں
روات جی ٹی روڈ پر بھی آئے روز پولیس کی وردی میں ملبوس ڈاکو جو کہ کسٹم کے
اہلکاروں کا بھیس بدل کر بیرون ملک سے آنیوالے پاکستانیوں کی گاڑیوں کو روک
کر تلاشی کے بہانے لوٹ لیتے ہیں جوکہ وفاقی پولیس اور راولپنڈی پولیس کیلئے
لمحہ فکریہ ہے ریوالونگ لائٹ نیلی بتی صرف پولیس کی سرکاری گاڑیوں کو ہی
مجاز ہے لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی ذاتی
موٹرسائیکلوں پر پولیس کی نمبر پلیٹس اور گاڑیوں پر نیلے رنگ کی ریوالونگ
لائٹ نصب کی ہے جن کو کوئی پولیس افسر کے ساتھ ساتھ ڈیوٹی پر تعینات کوئی
عام اہلکار بھی وضاحت طلب کرنے سے عاری ہوتا ہے جس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے
ہوئے اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بننے والے یہ اہلکار یہ ان کے عزیزو
اقارب جن کا تعلق جرائم پیشہ عناصر سے ہے وہ موقع ملنے پر مذکورہ
موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کا غلط استعمال کرتے ہیں روات اور چوک پنڈوری میں
ہونیوالی دونوں ڈکیتیوں میں ڈاکوؤں نے پولیس کا بھیس بدل کر وارداتیں کیں
پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کی کلرسیداں روڈ پر چوک پنڈوری کے مقام پر
پٹرولنگ پوسٹ موجود ہے جس میں بیس سے زائد اہلکارڈیوٹی پر موجود رہتے ہیں
جوکہ ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ اور الاؤنس کی مد میں وصول کررہے ہیں لیکن
ان کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے ایک ہفتہ قبل پٹرولنگ سے صرف دو
کلومیٹر کے فاصلہ پر چھپر کے قریب ڈاکوؤں نے روات کلرسیداں پر ناکہ لگا
کرمتعدد گاڑیوں کے مسافروں سے ہزاروں روپے کی نقدی لوٹ لی اور مزاحمت کرنے
پر کلرسیداں کے تاجر کو زخمی کردیااور چند ہی دن بعد پوسٹ سے چندفرلانگ پر
واقعہ چوک پنڈوری بازار سے سات جیولرز شاپ کا صفایا کردیا گیا اور یہ
واردات دو سے اڑھائی گھنٹے تک جاری رہی لیکن اس کے باجود پنجاب پولیس کی
موبائل گشت اور پٹرولنگ پولیس کی کسی گاڑی نے بازار کا رخ نہ کیا جس کی وجہ
سے تاجروں کا ذریعہ معاش ہی ختم ہوکر رہ گیا پنجاب پولیس کے تھانہ کلرسیداں
نے روات جیولری شاپس پر ڈکیتی اور چھپر سٹاپ پر روڈدکیتی کی واردات پر
ایکشن لیتے ہوئے علاقہ کے اشتہاری ملزمان عامر شہزاد ولد حسن اختر سکنہ
ڈریال جو اقدام قتل ،مزاحمت پولیس اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں مطلوب
ہے اور یگر ملزمان بھی اسرار بلال سکنہ اراضی گوڑھا گرمالی بھاٹہ روڈ کے
گھر موجود ہ ہیں جس پر پولیس نے اسرار بلال کے گھر ریڈ کیا جس پر اشتہاری
عامر شہزاد اور اس کے ساتھیوں اسرار بلال،صدف بلال اور دیگر نے چھتوں پر
چڑھ کرپولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ملزمان کی فائرنگ کی زد
میں آ کر بابر حسینASIتھانہ کلر سیداں شدید زخمی جبکہ ملزمان کا والد حاجی
مشتاق ہلاک ہوگیا جبکہ مجرم اشتہاری عامر شہزاد اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ
رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر بھاگ جانے میں کامیاب ہو گیالیکن اگلے
روزہی علاقہ سے تعلق رکھنے والے سابق ایم پی اے محمود شوکت بھٹی نے پوسٹ
مارٹم کیلئے ہسپتال میں رکھی ہوئی حاجی مشتاق کی نعش کو اٹھا کر چوک پنڈوری
بازار میں رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے روڈ کو بلاک کردیا دس گھنٹے تک ٹریفک کی
بندش کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑا عوام علاقہ کے
مطابق متوفی حاجی مشتاق شریف النفس انسان تھے اور ان کا جرائم پیشہ عناصر
سے کوئی تعلق نہ تھا پولیس نے بلاوجہ اس کو پولیس مقابلہ ظاہرکر کے اس کو
قتل کیا ہے اسکی مضفانہ انکوائری ہونی چاہیے تھی لیکن ایس ایس پی راولپنڈی
نے عوامی پریشر میں آکر تھانہ کلرسیداں کے ایس ایچ او اور تفتیشی افسران کو
معطل کردیا جس سے پولیس کے فرض شناس اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی چونکہ اس
مقابلہ میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوگیا تھاجس نے اپنی جان کی پروا نہ
کرتے ہوئے ملزمان کا تعاقب کیااور اس کے عوض اسکو نوکری سے معطل کردیا گیا
جوکہ سراسر زیادتی ہے جس کی علاقہ کے ایم پی اے قمراسلام راجہ نے بھی مذمت
کی ہے روات کلرسیداں کا علاقہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا
حلقہ انتخاب ہے لیکن اس کے باوجود چوہدری نثار علی خان کی جانب سے بڑھتے
ہوئے جرائم کی روک تھا م کرنے کیلئے تادم تحریر کوئی اقدامات کرنے کا اعلان
سامنے نہیں آیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کیلئے
پولیس کو فری ہینڈ دینا چاہیے اور پولیس اہلکاروں کی ذاتی اور پرائیویٹ
موٹرسائیکلوں کی پولیس نمبر پلیٹس اور گاڑیوں پر ریوالونگ لائٹ کی تنصیبی
پر فوری طور پابندی عائد ہونی چاہئے تاکہ محکمہ میں موجود جرائم پیشہ عناصر
کو سرکار کا روپ اختیار کرکے جرائم کرنے کا موقع نہ ملے سکے- |