اسلام اور مسلمان کے لیے قران
مجید ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ عورت ہو یا مرد دونوں کو قران نے پردے کے
بارے میں سخت وعید فرمائی ہے ۔ اس میں کو دو راہے نہیں ، اور نہ اس پر کوی
دلیل پیش ہو سکتا ہے ۔ اگر مسلمان اپنی بچی کو جوانی کے دہلیز پر قدم رکھنے
سے پہلے قران مجید کے سورء نور اور سورہ نساءکی باترجمہ تلاوت پڑھائیں ۔ تو
اس بچی کو آنے والے وقت میں اپنی ذمہ داری والی زندگی کے بارے میں مکمل
رہنمائی حاصل ہو جائیگی ۔اور وہ ساری زندگی کبھی بھی ناکام نہیں ہوگی ۔
عورت ذات کے لیے پردہ ایسا ہے ۔ جیسے ملک کی حفاظت کے لیے فوجی ۔ اپ خود
اندازہ لگالیجیے ۔ ہمارے ملک پاکستان کے جس علاقوں میں پردے اور برقعے کا
رواج عام ہے ۔ وہاں عورت کی عصمت دری جیسے واقعات کا نام ونشان ہی نہیں ۔
میرے علاقے ضلع صوابی میں عورت کے لیے برقعہ لازم ہے ۔ اور برقعہ بھی وہ جو
سر تاپا مکمل کور ال ہو۔ جب عورت کور ال پرقعے میں کسی راہ پر گزرتی ہے۔ تو
اگر غیر مرد سو بندے بھی کھڑے ہوں ۔ ان کی نظریں اس عورت کی طرف نہیں اٹھتے۔
اور اسی طرح اس عورت کی عزت سو فی صد محفوظ رہتی ہے ۔ ہمارے علاقے میں عورت
ذات کی دکان یا بازار میں جانے کا تو کوی سوچ بھی نہیں سکتا ۔ اور بچی جب
جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتی ہے ۔ تو اس کو گھر سے سب سے پہلے پردہ کرنے کا
حکم دیا جاتا ہے ۔ اور جو بچی پردہ شروع کردیتا ہے ۔ اس کے بعد وہ بغیر
چادر (منہ چھپائے) یا برقعہ کے باہر نہیں جا سکتا ۔ میں بڑے فخر سے کہہ
سکتا ہوں کہ میں بحیثیت مسلمان اپنی ماں بہن بیٹی کی عزت کی حفاظت بطریق
احسن انجام دیتا ہوں ۔ اج کل کا ماڈرن معاشرہ مجھے تنگ نظر اور فرسودہ
خیالات کا مالک قرار دیتا ہوگا۔ لیکن جو میرے قران جس کو میں اپنے لیے
ضابطہ حیات سمجھتا ہوں ۔کا حکم ہے اس کو پورا کرنے پر میں فخر محسوس کرتا
ہوں ۔ میرے خدا مجھے اپنے پاک کتاب قران مجید کے ایک ایک لفظ اور اپنے
احکامات پر سو فی صد عمل کرنے والا بنا دے ۔ اور اس مسلمانوں کو جو صرف نام
ونمود کے لیے اپنے اپ کو مسلما ن کہتے ہیں ،کو اپنے رحمت سے سچے اور کامل
مسلمان بنادے ۔ اور ہمارے ملک کو ہر قسم کے آفتوں اور مصیبتوں سے محفوظ
فرمادے ۔ امین ثمہ امین |