بھانت بھانت کے عجیب و غریب قوانین

زیر نظر تحریر میں امریکہ سمیت دنیا کے ان ترقی یافتہ ممالک کا ذکر کیا گیا ہے جہاں آج بھی چھوٹے چھوٹے روائتی مگر مضحکہ خیز قوانین نہ صرف موجود ہیں بلکہ یہ انوکھے قوانین آج بھی وہاں کی قانون کی کتابوں کا حصہ ہیں واضح رہے اس حوالے سے سرفہرست ملک امریکہ ہے جہاں کی اکثر ریاستوں میں یہ بھانت بھانت کے عجیب و غریب قوانین کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں امریکہ اور دیگر ممالک کے ان دلچسپ قوانین کا احوال کچھ اس طرح ہے ۔

**امریکہ
*نیویارک کے ریاستی قوانین کی کتاب میں درج ہے کہ کسی بھی قانون کی خلاف ورزی کرنا خلاف قانون ہے ۔
*امریکہ کے شمال مشرق میں واقع ریاست’ ورمونٹ‘ میں رائج قانون کے تحت بیوی اس وقت تک مصنوعی دانت یا بتیسی نہیں لگا سکتی جب تک وہ اپنے شوہر سے تحریری اجازت نہ لے۔
*خوبصورت جھیلوں پرمشتمل ریاست مشی گن کے شہر’ کلومازو‘میں محبوبہ کے گھر کے نیچے کھڑے ہو کر عشقیہ نغمہ گانا ممنوع ہے۔
* ریاست کولوریڈو کے قبائلی شہر ’ باؤلڈر‘کی حدود میں پرندے شکار کرنا منع ہے اس کے علاوہ ریاست کے شہری جانور بھی نہیں پال سکتے۔
*امریکہ کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا میں اگر کوئی کنواری دوشیزہ اتوار کے دن ساحلی مقام پر پیرا شوٹ سے چھلانگ لگائے تو قانون کے تحت اسے جیل جانا پڑے گا۔
*مشی گن ریاست میں اتوار کے دن کار یں فروخت کرنا ممنوع ہے۔
*مشی گن ہی میں اگر چور کو دوران چوری گھر والے زد و کوب کریں تو چور عدالت میں اس عمل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتا ہے۔
*امریکہ کے مغرب میں واقع ریاست نواڈا کے قصبے ’ ا یوریکا‘ میں مونچھیں رکھنے والا شخص کسی بھی عورت کا بوسہ نہیں لے سکتا۔
* ریاست میسوری کے شہر سینٹ لوئیس میں رائج قانون کے تحت فائر مین آگ بجھاتے ہوئے ایسی کسی خاتون کی مدد نہیں کرسکتا جو شبِ خوابی کے لباس میں ہو۔
*ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں ایک ایسا قانون ابھی بھی رائج ہے جس کے مطابق شیر کو سینما لے جانا منع ہے۔
* ریاست اوہائیوکے شہر آکسفورڈ میں رائج قانون کے تحت کوئی بھی عورت کسی مرد کی تصویر کے سامنے برہنہ نہیں ہوسکتی۔
*ریاست فلوریڈا کے ساحلی شہر میامی میں کسی جانور کی نقل اتارنا قانوناً ممنوع ہے۔
*امریکہ کے وسط میں واقع ریاست’ آئیووا‘کے قانون کے تحت پانچ منٹ سے زائددیر تک عورت کا بوسہ لیناجرم ہے۔
* ریاست مینوسیٹا میں تاحال یہ قانون رائج ہے کہ مرد اور عورت کے زیر جامہ ایک ساتھ نہیں سکھائے جاسکتے۔
* ریاست ایروزونا میں اونٹ کا شکار کرناجرم ہے۔
*ریاست ’ اڈاہو‘میں قانونی طور پر ممنوع ہے کہ محبوبہ کوٹافیوں کا ایک ایسا بکس تحفے میں دیا جائے جس کا وزن پچاس پونڈ سے کم ہو۔
*امریکہ کی بیشتر ریاستوں میں رائج قانون کے مطابق بنک سے دیوالیہ قرار دئے گئے شخص کی شادی کی انگوٹھی قرق نہیں کی جاسکتی۔
*ریاست’ نبراسکا‘کے سب سے گنجان شہر ’ اوماہا‘میں بچہ اگر چرچ میں دورانِ عبادت شور مچائے تو ماں باپ کو گرفتار کیا جاسکتا ہے ۔
*ریاست’ مونتانا‘میں بیوی اگرشوہر کا خط بغیر اجازت کھولتی ہے تو اس کا یہ عمل سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔
*ریاست’ مائن‘ کے اطراف میں بہنے والے دریائے کین بنگ کے مغرب میں واقع ’ واٹر ویلی‘ میں سرعام ناک چھنکناجرم ہے ۔
*امریکہ کے جنوب میں واقع ریاست’آرکنساس‘میں شوہر اپنی بیوی کی پٹائی کرسکتا ہے تاہم قانون شوہر کو اس عمل کی مہینے میں صرف ایک بار اجازت دیتا ہے۔
*فلوریڈا ریاست کے ساحلی شہر’ ساراسوٹا‘میں کوئی شخص تیراکی کا لباس زیب تن کرکے گانا نہیں گا سکتا۔
*امریکہ کے مغرب میں واقع ریاست’ یوٹہا‘میں شوہر کی موجودگی میں بیوی کی جانب سے کئے گئے ہر جرم کا زمہ دار شوہر ہوتا ہے ۔
* رقبے اور آبادی کے لحاظ سے امریکہ کی دوسری سب سے بڑی ریاست ٹیکساس میں بچوں کے روائتی انداز سے ہٹ کر بال ترشوانا قانوناً ممنوع ہے۔
*امریکہ کی شمال مشرقی ریاست’کینیکیٹک‘میں ہاتھوں کے بل سڑکوں پر چلنا ممنوع ہے۔
*فلوریڈا کے کسی بھی بیوٹی سیلون میں اگر کسی عورت نے سر پر ’ہیر ڈرائیر‘ پہنا ہو،اور اس دوران اسے نیند آجائے تو اس عورت پر اور سیلون کے مالک پر جرمانہ کیا جاتا ہے۔
*ٹریفک قوانین کے تحت ریاست فلوریڈا میں ہاتھی کو اگر پارکنگ ایریا میں کھڑا کیا جائے گا تو اس پر پارکنگ فیس لاگو ہوتی ہے۔
*ریاست واشنگٹن میں الیکشن کے دن امیدوار کے لئے ممنوع ہے کہ وہ کسی بھی جگہ سے شراب خریدکرنوش کرے ۔
*کیلی فورنیا کے سرکاری اداروں میں نو مرتبہ سے زائد ٹیلیفون کی گھنٹی بجنا خلاف قانون ہے۔
*ریاست ’مینی سوٹا‘کے ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے فارم میں ٹیکس دہندہ کے لئے تاریخ وفات کا کالم بھی ہے۔
*اٹھارہ سو بہترسے موجود شکاگو کے ایک قانون کے مطابق ڈپٹی میئر اپنے ساتھ پستول رکھنے کا مجاز ہے۔
*میسا چیوٹیس ریاست کے سب سے بڑے شہر بوسٹن میں رائج بلدیاتی قوانین کے تحت کچرے کے ڈھیر میں بوتلیں اور خالی ٹین کے ڈبے پھینکنا منع ہے ۔
*ریاست نارتھ کیرولینا کے شہر’ فارسٹ سٹی‘میں ربر بینڈ کے زریعے پیپر کلپ کسی دوسرے شخص کو مارنا جرم ہے۔
*النوائے ریاست میں’جولیٹ ‘ایک ایسا شہر ہے جس کے نام کے غلط تلفظ ادا کرنے پر پانچ سو ڈالر کا جرمانہ ہے۔
*ریاست کیلی فورنیا کے شہر’ اوکلینڈ‘میں رہائش پذیر شہری اس بات کے پابند ہیں کہ وہ درخت لگاتے وقت خیا ل رکھیں کہ مستقبل میں درخت کی شاخوں سے پڑوسی کی کھڑکی بند نہ ہو۔
*امریکہ کے شمال مشرق میں واقع ریاست’کینیکیٹک‘کے دارلحکومت’ ہارٹ فورڈ‘میں ہوا میں اڑتے غباروں پر اشتہار بازی منع ہے۔
*ریاست ورجینیا کے قصبے’کرسچین برگ‘میں پولیس کی سیٹی کی نقل اتارنا جرم ہے۔
*ریاست میری لینڈ کے دیہی علاقے’ کیرولین‘میں مستقبل کا حال بتانے پر ایک سوڈالر جرمانہ ہے۔
*وسطی شمال میں واقع ریاست ’ واسکون سن‘کے قوانین کے تحت چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے پر سزا دی جاتی ہے ۔
*کیلی فورنیا ریاست کے چوتھے بڑے شہر سان فرانسسکو میں گھر کے سامنے قالین جھٹکنے پر پابندی ہے۔
*واشنگٹن میں مروج ایک قانون کے تحت اگر تکیے کی جھالر یا آرائش کو ختم کیا جائے گا تو پانچ سوڈالر تک جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔
*رقبے کے لحاظ سے پانچویں بڑی ریاست نیو میکسیکو میں سائیکل ریس پر جوا کھیلا جاسکتا ہے۔
*بحیرہ اوقیانوس سے متصل ریاست ’ ڈیل وئیر‘میں گڈ فرائیڈے اور ایسٹر کے موقع پر گھڑ سواری ممنوع ہے۔
*قانون کے تحت واشنگٹن میں جعلی ریسلنگ ممنوع ہے۔
*ریڈ انڈین قبائل پر مشتمل ریاست ’آئیووا‘میں ہوائی جہاز پر بیٹھ کر شکار کرنا منع ہے۔
*امریکہ کی ابتدائی قدیم ترین ریاست’ ورمونٹ‘ میں خدا کے وجود سے انکار پر دوسوڈالر کا جرمانہ ہے۔
*ریاست واشنگٹن کے شہر سیٹل میں کسی بھی ایک پھول سے تیار کردہ شہد کھانا قانوناً ممنوع ہے۔
* ریاست انڈیاناکے شہر ’ گیرے‘میں لہسن کھا کر تھیٹر جاناجرم ہے۔
* ریاست ’ نبراسکا‘کے چھوٹے سے گاؤں’ واٹرلو‘میں حجام حضرات اگر پیاز کھا کر حجامت بناتے ہو ئے پائے جاتے ہیں تو ان پر جرمانہ کیا جاتا ہے۔
*ریاست جارجیا کے سب سے بڑے شہر اور دارالحکومت اٹلانٹا میں زرافے کو ٹیلی فون کے کھمبے یا اسٹریٹ لیمپ کے کھمبے سے باندھنا ابھی تک جرم ہے۔
*رقبے کے لحاظ سے امریکہ کی سب بڑی ریاست الاسکا میں ریچھ کو گولی مارنا جائز ہے مگر سوتے ہوئے ریچھ کی تصویر اتارنا منع ہے کیوں کہ قانون کے خیال میں ریچھ کے بے آرام ہونے کا خدشہ ہے۔
*ریاست جارجیا کے شہر ’ کوئٹمین‘میں مرغی کا شہر کی حدود میں سڑک عبور کرنا منع ہے۔
*اوکلوہاما ریاست میں’ کتوں ‘کے لئے لازمی ہے کہ وہ کسی کی نجی جائیداد میں جمع ہو کر بھونکے کے لئے مئیر سے پیشگی اجازت لیں۔
*قانون کے تحت ریاست کنساس میں کوئی بھی شخص اگر اپنے مصنوعی دانت پانی پینے کے فوارے میں دھوتا ہواپایا جاتا ہے تو اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے ۔
*ریاست لوئیسیانا میں اگر کوئی شخص اپنے اصلی دانتوں سے کسی کو کاٹے تو یہ عام سا جرم ہے مگر مصنوعی دانتوں سے کاٹنے کی صورت میں یہ خطرناک جرم قراردیا جاتا ہے۔
*ریاست جارجیا میں پبلک مقامات پر ’ اوہو بوائے‘کہناقانوناً ممنوع ہے۔
*آبادی کے لحاظ سے چھٹی بڑی ریاست پنسلوانیا کے فائر ڈپارٹمنٹ کی ہدایتوں کی کتاب میں درج ہے کہ تمام آگ بجھانے والی گاڑیوں کو آگ لگنے سے ایک گھنٹہ پہلے تیار رہنا چاہیے۔
*ریاست مشی گن میں مرد حضرات بچوں اور عورتوں کے سامنے قسم نہیں کھاسکتے۔
*قانونی لحاظ سے ٹیکساس میں انسائیکلوپیڈیا آف برٹینیکا پر پابندی ہے کیوں کہ اس میں گھر پرشراب تیارکرنے کا فارمولہ درج ہے۔
*کینیڈا سے متصل امریکی ریاست شمالی ڈکوٹا میں جوتے پہن کر سونا ممنوع ہے۔
*کیلی فورینا کے ساحلی قصبے’ پیسیفک گروو‘میں مروج قانون کے تحت تتلیوں کو مارنا یا پکڑنا جرم ہے۔
*امریکہ کی جنوبی ریاست کینٹیکی کے ریاستی قوانین کے تحت ہر شہری کو سال میں ایک مرتبہ نہانا ضروری ہے۔
*پنسلوانیا ریاست میں وزیر وں کو ایسی شادیوں میں شرکت کی ممانعت ہے جس میں دولہا یا دولہن نے شراب پی رکھی ہو۔
*ریاست مشی گن کے ساحلی شہر ڈیوٹرائٹ میں پراناریڈیو توڑنا جرم ہے۔
*قانون کے تحت ریاست الباما میں ریلوے ٹریک پر نمک رکھنے پر سزائے موت دی جاسکتی ہے۔
*امریکہ کی رقبے کے لحاظ سے چھٹی بڑی ریاست ایریزونا میں تاجروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ گدھوں کو نہانے کے ٹب میں نہ سلائیں۔
*ایریزونا ریاست ہی کے قانون کے مطابق چوروں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہری صرف ایسے ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں جس قسم کے ہتھیار مجرموں کے پاس ہوں۔
*ریاست آرکنساس کے محکمہ قانون کی جانب سے جاری ایک حکم کے تحت آرکنساس دریا کی بلندی مشہور شہر لٹل روک پر بنے پل سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔
*کیلی فورنیاریاست میں ایسی گاڑی جس کا ڈرائیور نہ ہو اسے ساٹھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے زائد نہیں چلایا جاسکتا ۔
*ریاست جارجیا میں اتوار کے دن پتلون کی پچھلی جیب میں آئس کریم رکھنا جرم ہے۔
*ریاست انڈیانا میں شراب کی دوکان میں دودھ فروخت کرنا جرم ہے۔
*بحیرہ اوقیانوس کے قریب واقع مغربی ریاست ورجینیا میں رائج قانون کے تحت زیر آب سیٹی بجانا ممنوع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**برطانیہ
*برطانوی قوانین کے تحت اگر برطانیہ کے ساحل پر کسی مردہ وہیل مچھلی کا سر ملتا ہے تو اُس سَرکی ملکیت بادشاہ کی سمجھی جاتی ہے اور اگر دُم ملتی ہے تو اس کی ملکیت ملکہ کی قرار پاتی ہے۔
* متحدہ برطانیہ عظمی‘ یونائٹڈکنگ ڈم‘ کے ملک ویلز کے شہری اگر تاریخی شہر’ چیسٹر‘کی حفاظتی دیوار کے گرد سورج طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے کے بعد نظر آئیں تو بادشاہ ہنری پنجم کے بنائے گئے قدیم قانون کے تحت انہیں تیر کمان کی مدد سے ہلاک کرنے کی ابھی بھی اجازت ہے۔
*برطانیہ میں رائج قدیم قانون کے تحت اگر کوئی شخص ذاتی حیثیت میں دریائے ٹیمز پر بنے لندن برج کے اوپر سے بھیڑوں کے ریوڑ کو لے کر جانا چاہیے تو وہ بغیر چنگی دیے گذر سکتا ہے اسی طرح لندن کی ایک اور اہم سڑک ’ چیپ سائڈ‘سے بھی بطخیں بغیر ٹول ٹیکس دیے گذاری جاسکتی ہیں۔
*برطانیہ کے ایک اور قدیم قانون کے تحت جو ابھی تک رائج ہے اس کے مطابق ہر چودہ سال سے زائد عمر کے مرد پر لازم ہے کہ وہ دن میں دو گھنٹے تیر اندازی کی مشق کرے۔
*برطانیہ کے شاہی بیڑے کا کوئی بھی بحری جہاز جب لندن کی بندر گاہ میں داخل ہوتا ہے تو عملے کے لئے لازمی ہے کہ وہ بندرگاہ کے ٹاور پر موجود کانسٹیبل کو شراب کا ایک چھوٹا ’ ڈرم‘ تحفے میں دے۔
*برطانیہ میں ایسا ڈاک ٹکٹ جس پر شاہی نشان بنا ہوا ہو اسے غلط طریقے سے چسپاں کرنے والے پرغداری کا مقدمہ قائم کیا جاسکتا ہے ۔
*برطانوی پارلیمنٹ میں فوجی لباس پہن کر داخل ہونا منع ہے۔
*برطانیہ کے شاہی قانون کے تحت’ پیلس آف ویسٹ منسٹر‘جسے ’ہاؤس آف پارلیمنٹ‘ بھی کہا جاتا ہے اور جس کے انتظامات ملکہ برطانیہ کا نمائندہ چلاتا ہے اس عمارت میں عام شخص کو مرنے کی ممانعت ہے کیوں کہ ایسا ہونے کی صورت میں اسے مکمل شاہی اعزاز کے ساتھ دفن کرنا پڑے گا جو نہ صرف ایک طویل عمل ہے بل کہ صرف شاہی خاندان کے افراد کے لئے مخصوص ہے ۔
* لندن میں سرکاری ٹیکسیوں کے ڈرائیور وں کے لئے لازمی ہے کہ وہ ٹیکسی کی ڈگی میں سوکھی گھاس کی’ گانٹھ‘ یا’ گھٹا ‘رکھیں۔
*برطانیہ میں سن اٹھارہ سو سینتیس میں بنائے گئے ایک قانو ن کے تحت عور ت کا اگر زبردستی بوسہ لیا جائے تو وہ مرد کی ناک کو اپنے دانتوں سے کاٹ سکتی ہے ۔
*برطانیہ میں رائج قانون کے تحت باپ کی جانب سے ترکے میں چھوڑی جانے والی تمام زمین بڑے بیٹے کو دی جاتی ہے۔
*برطانیہ میں شہری اپنے پالتو جانور کا نام’کوئن‘ یا’ پرنس‘صرف ملکہ کی اجازت ہی سے رکھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**آسٹریلیا
*آسٹریلیا کی آبادی کے لحاظ سے دوسری بڑی ریاست وکٹوریہ میں بجلی کا بلب بدلنے کے لئے لائسنس یافتہ الیکٹریشن کی خدمات حاصل کرنا ضروری ہے ۔
*آسٹریلیا میں مروج قانون کے تحت بچوں کے سگریٹ خریدنے پر پابندی ہے مگر پینے پر نہیں۔
* آسٹریلیا میں ڈرائیور کار کی چابی نکالے بغیرگاڑی میں سے اتر کر چلا جائے تو ڈرائیور پر بھاری جرمانہ کیا جاتا ہے۔
*آسٹریلیا میں سیاہ کپڑے ، ہموار جوتے اور چہرے پر سیاہ نقاب لگا کر گھومنا جرم ہے کیوں کہ یہ اشیاء مجرموں سے تعلق کو ظاہر کرتی ہیں۔
*بلدیاتی قوانین کے مطابق آسٹریلیا میں فٹ پاتھ کی سیدھی جانب چلنا جرم ہے۔
*شراب بار کے مالکان کے لئے تشکیل کردہ قوانین میں درج ہے کہ وہ بار میں اصطبل، پانی اور گھوڑے کی خوراک کا بھی انتظام رکھیں۔
*آسٹریلیا کے بعض گرم علاقوں میں اتوار کو گلابی رنگ کی پتلون پہننا قانوناً منع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**کینیڈا
*کینیڈا میں قانون کے تحت ریڈیو پر پیش کئے جا نے والے ہر پانچ میں سے ایک گیت لازمی طور پر کینیڈین شہری کا گایا ہوا ہو۔
*کینیڈا کے ریڈیو اسٹیشنوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی نشریات میں پینتیس فیصد کینیڈین مواد نشر کریں۔
*کینیڈا میں شہری کھلے عام اپنے زخموں کی پٹی نہیں اتار سکتے۔
*قانون کے تحت بارش کے دوران لان کو پانی دینے پر پابندی ہے۔
*درختوں پر چڑھنا جرم ہے۔
*کینیڈا کے سائیکل سواروں کے لئے متعین کردہ قانون کے تحت لازمی ہے کہ وہ مڑتے وقت ہاتھ سے اشارہ دیں لیکن دوسری جانب سائیکل چلاتے ہوئے کسی بھی صورت ہینڈل سے ہاتھ اٹھانا جرم ہے۔
*مچھلی کے شکاریوں کو کینیڈین قانون تنبیہ کرتا ہے کہ وہ ہاتھ سے مچھلی کا شکار نہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**ڈنمارک
*ڈنمارک میں سزایافتہ مجرم اگر فرار ہوجائے اور پھر پکڑا جائے تو اس عمل پر اسے کوئی سزا نہیں دی جاتی صرف اسے اپنی باقی ماندہ سزا پوری کرنی ہوتی ہے۔
*ڈنمارک ہی میں گاڑی اسٹارٹ کرنے سے پہلے قانونی طور پریہ دیکھنا ضروری ہے کہ گاڑی کے نیچے کوئی بچہ سو تو نہیں رہا ہے۔
*ڈنمارک میں پارکنگ سے گاڑی نکالتے ہوئے ہیڈ لائٹس روشن کرنا ضروری ہے۔
*ڈنمارک میں مرنے والے کی رپورٹ نہ کرنے پر بیس کرونا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
*ڈنمارک میں منہ پر ماسک پہننا قانوناً جرم ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**سوئٹزرلینڈ
*سوئٹزرلینڈ میں اتوار کے دن کار دھونا منع ہے۔
*اتوار کے دن گھر کے سامنے کپڑے سکھانا بھی ممنوع ہے۔
*اتوار ہی کے دن گھر کے سامنے گھاس کاٹنا بھی جرم ہے۔
*ایک مخصوص شراب ’ ابسنتھ‘بنانا اگرچہ ممنوع ہے مگر اسے پینے پر کوئی ممانعت نہیں ہے۔
*سوئٹررلینڈ میں گاڑی کا دروازہ زور سے بند کرنا جرم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**فرانس
*فرانس کے قانون کے تحت صبح آٹھ سے رات آٹھ کے درمیان ضروری ہے کہ ریڈیو اپنی موسیقی کی نشریات میں’ ستر‘فیصد مقامی افراد کے گانے نشر کریں۔
*فرانس میں ریلوے کے سفر کے دوران بوسہ لینا منع ہے۔
*کسی بھی فرانسیسی پولیس مین یا پولیس کی گاڑی کی تصویر اتارنا منع ہے حتی کہ پس منظر میں نظر آنے والی گاڑی کی تصویر بھی ممنوع ہے۔
*فرانسیسی قانون سگریٹ بجھانے والی’ ایش ٹرے‘کو ایک خطرناک ہتھیار قرار دیتا ہے۔
*سن پچاس کی دہائی سے عمل پذیر ایک قانون کے تحت پورے ملک میں اڑن طشتری کے اترنے پر پابندی ہے۔
*فرانسیسی قوانین کے تحت کوئی بھی شخص سورکا نام نپولین نہیں رکھ سکتا ایسی جسارت کرنے والا سنگین جرم کا مرتکب قرار پاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**اٹلی
*اٹلی میں اگر مرد اِ سکرٹ پہنے تو سزا ہوتی ہے۔
*گھونسے سے کسی شخص کو مارنا بدمعاشی کے زمرے آتا ہے۔
* تدفین اور ہسپتال کے دورے کے علاوہ ا ٹلی کے تاریخی شہر میلان میں قانوناًہر وقت مسکراتے رہنا ضروری ہے۔
*اٹلی میں ’میری‘ نام کی کوئی بھی خاتون طوائف کا پیشہ نہیں اختیار کرسکتی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**تھائی لینڈ
*تھائی لینڈ کے قانون کے تحت کرنسی نوٹ پر کچھ لکھنا یا اسے پیر وں کے نیچے روندنا سنگین جرم گردانا جاتا ہے کیوں کہ تھائی کرنسی کے اوپر شاہی افراد کی تصاویر بنی ہوئی ہیں۔
*تھائی لینڈ میں گھر سے باہر نکلنے سے قبل زیر جامہ پہنا قانوناً لازمی ہے۔
*گاڑی چلاتے ہوئے قمیص پہننا بھی ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**جرمنی
*جرمنی میں ہرسرکاری دفتر کی عمارت میں لازمی ہے کہ اس کی چھت سے آسمان نظر آئے۔
*جرمنی میں ایسے تمام الیکٹرانک گیم جن سے جوا کھیلنے میں مدد ملے ان پر پابندی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**اسرائیل
*اسرائیل میں بغیر لائسنس سائیکل چلانا قابل دست اندازی پولیس جرم ہے۔
*جانوروں کو پبلک مقامات پر چارہ کھلانا ممنوع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**جاپان
*جاپان میں بلوغت کی قانونی طور پر کوئی عمر نہیں ہے۔
*شاہی قانون کے تحت جاپان میں بادامی یا قرمزی رنگ کی بلی صرف شاہی خاندان کے افراد پال سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**میکسیکو
*میکسیکو میں رائج مذہبی قوانین کے تحت مذہبی پیشوا مذہبی لباس پہن کر عوام الناس میں نہیں جاسکتے۔
*بلدیاتی قوانین کے تحت پرانی یا بوسیدہ سائیکلیں یا گاڑیاں شہر میں لانا ممنوع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**سوئیڈن
*سوئیڈن میں قحبہ گری جائز ہے مگر اس کے لئے خدمات مہیا کرنے والے ادارے قائم کرنا ممنوع ہیں۔
*سوئیڈن کے شہریوں کے لئے لازمی ہے کہ گھر پردوسری مرتبہ رنگ و روغن کرانے سے پیشتر حکومتی حکام سے اجازت لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
**سنگاپور
*سنگاپور میں چیونگم کھا نا منع ہے۔
*سنگاپور میں سرعام کوڑا کرکٹ پھیلانے والے کو بطور سزا ٹیلیویژن پر پیش کیا جاتا ہے اس دوران اس کی گردن میں ایک تختی لٹکائی جاتی ہے جس پر تحریر ہوتا ہے’’ میں نے کچرا پھیلایاہے‘‘ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

**متفرق ممالک اور قوانین

*ترکی کے قوانین کے مطابق شادی شدہ خاتون کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہر سے ملازمت کے لئے اجازت لے اسی طرح وہ اسے جہاں رکھنا چاہے اس پر بھی وہ معترض نہیں ہوسکتی اور اگر عورت نے طلاق لینی ہے تو اسے اپنے تمام اثاثوں سے بھی دستبردار ہونا پڑے گا۔

*زمباوے کے قانون کے تحت سرکاری گاڑیوں کے قافلے کے سامنے سے گذرنا سنگین جرم ہے۔

*بھوٹان کے شاہی قوانین کے تحت نئے سال کے پہلے دن ہر شہری کی عمرمیں ایک سال کا اضافہ کردیا جاتا ہے۔

*وسطی افریقہ کے ملک استوائی گنی میں شہریوں کو اپنی بیٹی کا نام’ مونیکا‘رکھنے کی ممانعت ہے۔

*مشرق وسطی سے تعلق رکھنے والے ملک بحرین میں مرد ڈاکٹر خاتون مریضہ کے پوشیدہ ا عضاء کا بغرض علاج معائنہ کرسکتا ہے لیکن قوانین کے تحت مرد ڈاکٹر اس بات کا پابند ہے کہ وہ یہ معائنہ براہ راست نہیں بل کہ آئینے میں دیکھ کر کرے۔

*وسطی امریکہ کے ملک ایل سلوا ڈور کے سب سے بڑے شہر ’ سین سلوا ڈور‘ میں رائج قانون کے تحت اگر کوئی شخص شراب کے نشے میں دھت ہو کر گاڑی چلا رہا ہو تو اسے بطور سزا فائرنگ اسکوڈ کے سامنے کھڑا کر کے گولی ماری جاسکتی ہے۔

*اسکاٹ لینڈمیں رائج شہری قوانین کے تحت اگر کوئی شخص دروازے پر دستک دے کر بیت الخلا استعمال کرنے کی اجازت مانگے تو مالک مکان پر لازم ہے کہ وہ اسے گھر میں داخل ہونے کی اجازت دے۔

* نیدر لینڈ میں قحبہ گری جائز ہے مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ طوائف قانونی طور پر ہر قسم کا ٹیکس ادا کرے۔

*جنوبی کوریا کے قانون کے تحت ٹریفک پولیس کے محکمے پر لازمی ہے کہ وہ حاصل شدہ تمام رشوت کی رقم کے بارے میں تحریری طور پر حکام بالا کو آگاہ کرے۔

*برما میں انٹرنیٹ استعمال کرنے پر پابندی ہے۔

*اسکینڈے نیوین ممالک میں برہنہ پیر چلنے کی ممانعت ہے لیکن برہنہ بدن گھومنا منع نہیں ہے۔

*پیراگوئے میں ڈوئل لڑنا جائز ہے بشرط کہ دونوں متحارب گروپ اپنا خون عطیہ کرنے پر راضی ہوں۔

*بنگلا دیش میں امتحانوں میں نقل کرنا قانونی طور پرجرم ہے بل کہ نقل کرنے پر پندرہ سا ل سے زائد عمر کے بچوں کو جیل بھیج دیاجاتا ہے۔

*بیلجیم دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بیہودگی کی بنیاد پر فلمیں سنسر نہیں ہوتیں بل کہ سنسر بورڈ کو قانونی طور پر اختیارحاصل ہے کہ وہ فلم میں پیش کئے جانے والے بولڈ مناظر میں کسی بھی کمی کو درست کرنے کی ہدایت دے۔

* کمبوڈیا میں سال نو کے موقع پر پانی کی پستول کا استعمال ممنوع ہے۔

*فن لینڈ میں ٹیکسی کے سفر کے دوران اگر مسافرفرمائش کرکے مقامی گلوکار کے گانے سنے تو ڈرائیور پر لازمی ہے کے اس کے اضافی پیسے طلب کرے اور اس رقم میں سے طے شدہ رائلٹی گلوکار تک پہنچائے۔

*قانون کے مطابق چلی، چین اور مصر میں ووٹ نہ دینے پر جیل جانا پڑتا ہے۔

*بلڈ ہاؤنڈ نسل کا کتا واحد جانور ہے جس کی عدالت میں گواہی قابل قبول ہے۔

*کھانے کی میز کا کپڑا’ ٹیبل کلاتھ‘قانونی طور پر کھاناکھانے کے بعد ہاتھ اور منہ پونچھنے کی ضرورت پورا کرنے کے لئے بنایا گیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
* ایک دلچسپ فیصلہ
امریکہ کی سپریم کورٹ نے ٹماٹر کے سبزی یا پھل ہونے کے حوالے سے فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیوں کہ ٹماٹر کھانا پکانے کے دوران استعمال کیا جاتا ہے اور کھانے کے بعد نہیں کھایا جاتا چناں چہ اسے پھل ہونے کے باوجود سبزی سمجھا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*ایک حیرت انگیز حکم
مشہور امریکی جج سیموئیل کنگ نے سن انیس سو چھیاسی میں ایک فیصلہ بارش کے خلاف سنایا تھا دراصل جب انہو ں نے سنا کہ بارش کے باعث عملہ عدالت میں نہیں پہنچ سکا ہے تو انہوں نے حکم دیا کہ بارش اگلے دن رک جائے حیرت انگیز طو ر پر بارش منگل کو تھم گئی اور پھر اس کے بعد پانچ سال تک کیلی فورنیا میں خشک سالی رہی تاہم سن انیس سو اکیانوے میں جج سیموئیل کنگ نے بارش کو دوبارہ حکم دیا کہ ستائیس فروری کو بارش شروع ہو اور ٹھیک اس تاریخ کو کیلی فورینا کی پچھلی دس سالہ تاریخ کی تیزترین برسات ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ATEEQ AHMED AZMI
About the Author: ATEEQ AHMED AZMI Read More Articles by ATEEQ AHMED AZMI: 26 Articles with 109567 views I'm freelance feature essayist and self-employed translator... View More