برطانیہ میں ایک مسلمان بچی کے ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث
اپاہج ہونے پر 24 ملین پاؤنڈ کے معاوضے کا معاہدہ ہوگیا ہے اور لندن
ہائیکورٹ کے جیج کا ہمدردی کے ساتھ کہنا تھا کہ اس رقم سے ممکنہ طور پر
میشا نجیب کی زندگی قدرے آسانی سے گزر جائے گی- یہ کیس طبی عملے کی غفلت کے
حوالے سے سبق آموز ہے-
|
|
دی نیوز ٹرائب کی رپورٹ کے مطابق 13 سالہ میشا نجیب کو 3 برس قبل علاج کے
لیے گریٹ آرمنڈ سٹریٹ اسپتال لایا گیا تھا جہاں غلط انجیکشن کے باعث اس کے
دماغ کو نقصان پہنچا اور اس کی جسمانی و علمی صلاحیت کا وسیع تر حصہ ضائع
ہوگیا-
یہ معاملہ عدالت میں لے جایا گیا جہاں فریقین میں معاوضے کا باہمی معاہدہ
طے پا گیا- اس معاہدے کے مطابق 2.8 ملین پاؤنڈ معاوضہ ادا کیا جائے گا- اس
کے علاوہ 19 سال تک اسے 3 لاکھ 83 ہزار پاؤنڈ اور اس کے بعد 4 لاکھ 23 ہزار
پاؤنڈ تاحیات خوراک٬ رہائش٬ ادویات اور نگہداشت کی مد میں ادا کیے جائیں گے-
|
|
طبی ماہرین کے مطابق وہ 64 سال تک زندہ رہ سکتی ہے- اس صورت میں کل رقم
24.2 ملین پاؤنڈ بنتی ہے (پاکستانی کرنسی میں یہ رقم سوا چار ارب روپے بنتی
ہے)-
13 سالہ میشا نجیب کے والد سدھیر حسین اور والدہ رخسانہ کا کہنا ہے کہ ان
کی بیٹی کی زندگی کے تمام خواب چکنا چور ہوچکے ہیں- |