سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کی جانب سے اعلان کیا
گیا ہے کہ موبائل میسیجنگ سروس ’واٹس ایپ‘ کو انیس بلین ڈالرز کے عوض خریدا
جا رہا ہے۔ یہ فیس بک کی تاریخ کا سب سے مہنگا سودا ہے۔
|
|
ڈوئچے ویلے کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق فیس بُک کی جانب سے انیس فروری کے
روز اعلان کیا گیا کہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی پانے والی موبائل میسیجنگ
سروس ’واٹس ایپ‘ کے حصول کے لیے کُل انیس بلین ڈالر ادا کیے جائیں گے۔ اس
سلسلے میں چار بلین ڈالر نقد ادا کیے جائیں گے جبکہ بقیہ بارہ بلین ڈالر
مالیت کے شیئرر دیے جائیں گے۔ نیوز یجنسی اے ایف پی کے مطابق اس سودے کے
تحت واٹس ایپ کے انتظامی امور سنبھالنے کے لیے ایک بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے فیس بک کے بانی اور چیف ایگزیکیٹو مارک زوکربرگ
نے کہا، ’’واٹس ایپ جس راہ پر ہے، وہ بہت جلد ہی ایک بلین افراد کو کنیکٹ
کرے گی۔ کوئی بھی سروس جو اس سنگ میل تک پہنچنے میں کامیاب ہوتی ہے، وہ
انتہائی قیمتی ہوتی ہے۔‘‘
|
|
واٹس ایپ در اصل ایک ایسی موبائل فون ایپلیکیشن ہے، جسے صارفین اپنے اسمارٹ
فونز پر ڈاؤن لوڈ کر کے بلا معاوضہ یک دوسرے کو پیغامات یا میسیجز بھیج
سکتے ہیں۔ اس وقت اس سروس کے قریب ساڑھے چار ملین صارف ہیں۔ فیس بک اس وقت
ایک اعشاریہ دو بلین صارفین کی حامل ہے۔
اوپَس ریسرچ کے گریگ اسٹرلنگ نے نیوز یجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس ڈیل
کی مالیت اتنی زیادہ ہے کہ لوگ اس بارے میں بات کریں گے۔ تاہم ان کا یہ بھی
کہنا ہے کہ سوشل میڈیا میں ہر ماہ ایک نئی چیز یا ایپلیکیشن کامیاب ہوتی ہے
اور اس مناسبت سے یہ ڈیل فیس بک ادارے کے لیے ایک ’رسک‘ کے برابر ہے۔
اسٹرلنگ نے کہا، ’’ہو سکتا ہے کہ آئندہ برس کوئی اور ایپلیکیشن تیزی سے
ترقی پا رہی ہو تو پھر فیس بُک کا ردِ عمل کیا ہو گا۔‘‘
|