سپر سونک طیارے تیار کرنے والی ایک کمپنی نے کہا ہے کہ وہ
جہازوں کی دیواروں میں کھڑکیوں کی جگہ سکرین لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق طیارے کے باہر لگے ہوئے کیمرے سے لی گئیں
تصویریں اس سکرین پر نظر آئیں گی۔ مسافر ان تصاویر کو مدہم یا تبدیل کر
سکیں گے۔
|
|
اس طیارے کو ڈیزائن کرنے والی کمپنی سپائک ایرو سپیس کا کہنا ہے کہ کھڑکیاں
ہٹانے سے طیارے کے مرکزی حصے کو ڈیزائن کرنے اور بنانے میں آسانی ہوگی۔
یہ ایس-512 سپر سونک طیارہ سنہ 2018 تک لانچ ہو جائے گا۔
کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بلاگ میں کہا ہے کہ کھڑکیوں سے طیارے کا وزن
بڑھ جاتا ہے لیکن فلیٹ سکرین لگانے سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
برطانیہ کے سینٹرل لنکا شائر یونیورسٹی میں ایرو سپیس انجینیئرنگ کے ماہر
ڈاکٹر ڈیرن انسیل نے کہا کہ بغیر کھڑکیوں کے جہاز میں سفر کرنا مسافروں کے
لیے ایک غیر معمولی تجربہ ہوگا۔
’کوئی قدرتی روشنی نہیں ہوگی، یہ سب مصنوعی ہوگا۔ لیکن سکیورٹی کے نقطۂ نظر
سے یہ سب کچھ کیسے ہوگا؟ اگر کوئی حادثہ ہو جائے اور کیمرے خراب ہو گئے ہوں
تو آپ کو کیسے پتہ چلے گا کہ طیارہ کس طرف جا رہا ہے اور کہاں اترا ہے۔‘
|
|
سپائک ایرو سپیس کمپنی امریکی شہر بوسٹن میں قائم ہے اور اس کے انجینیئرز
کی ٹیم کو طیارے ڈیزائن کرنے اور بنانے کا وسیع تجربہ ہے۔
یہ طیارہ بنانے پر آٹھ کروڑ امریکی ڈالر کا خرچہ ہونے کی توقع ہے۔ اس جہاز
پر 18 مسافر سفر کر سکیں گے جو نیویارک سے لندن تک کا سفر تین سے چار گھنٹے
میں طے کریں گے۔ یہ فاصلہ موجودہ دور میں چھ سے سات گھنٹے میں طے کیا جاتا
ہے۔
ایرئیان اور گلف سٹریم جیسی دیگر کمپنیاں بھی اس قسم کے سپر سونک جیٹ طیارے
بنانے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
|
|