ہولی تہوار پہ انسانیت شرمسارکیوں؟

آج ہولی کا تہوار ہے گلی کوچوں میں رنگی برنگی انسان نظر آئے اس کے سوا اور کچھ بھی دیکھنے کو نصیب نہ ہو سکا۔میں روز بے خوف و خطر بازار جا یا کرتا ہوں لیکن آج بازار جا نہ پایا کیونکہ آج رنگوں سے بگڑی ہوئی انسانی شکلوں نے جگہ جگہ گلی کوچوں میں ڈھیرا ڈالا ہوا تھا جو اِن کے ہتھے چڑھ جاتا اُسے رنگوں کی پچکاریوں سے بھگو کر اُس کی شکل بگاڑ دی جاتی تھی حیرانگی کی بات ہے کہ یہاں مذہب کے احترام نام کی کوئی چیز نہیں تھی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ آخر اَن لوگوں کو اس طرح دوسرے مذاہب کے لوگوں سے پیش آنا کس قدر اچھا محسوس ہو رہا تھا۔ شرم کی بات یہ ہے کہ لوگوں نماز ادا کرنے کے لئے مسجدوں تک جا نہ سکے کیوں کہ گھر سے باہر نکلنا محال تھا باہر جگہ جگہ رستوں میں ہولی کی تہوار منانے والوں نے ڈھیرا جما رکھا تھا جو کہ اچھے اور برے کی تمیز سے قاصر تھے جو آج یہ بھول چکے تھے کہ اپنے مذہبی تہواروں پر دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ کس طرح پیش آنا چاہئے ہولی کا تہوار اگر خوشیوں کا تہوار ہے ، انسانیت کا تہوار ہے تو کیا یہی اس کی صحیح حقیقت ہے ۔ اگر ہولی کے تہوار منانے سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کو مشکلات میں ڈالا جا ئے تو یہ تہوار پھر کس قدر حقیقی تہوار ہو سکتا ہے؟آج صبح جب میں نے سوچا کہ میں بازار کی طرف چل نکلوں میں بازار جانے کی تیار ی میں ہی لگا تھا کہ اتنے میں میرے ایک رفیق ہم پیشہ کی کال آئی .... میں نے کال اٹنڈ کر کے سلام کی توا نھوں نے سلام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ دفتر نہیں آﺅ گے ....ہاں میں دفتر آﺅں گا لیکن اس سے پہلے میں اپنے کسی کام سے بازار جاﺅں گا تو انھوں نے مجھے بازار جانے سے منع کیا .... میں نے وجہ معلوم کی تو اُن کا کہنا تھا میں آج صبح ہی میں کھانے پینے کی کچھ چیزیں خریدنے کے لئے بازار کی طرف نکلا کہ راستے میں رنگوں میں لت پت انسان نما بھوت میرے پیچھے پڑ گئے اور انھوں نے رنگوں سے میری حالت ایسی بنا دی کہ مجھے بھی اپنی جیسی شکل کا بنا دیا اس پر میں نے اُن نوجوانوں سے کہا کہ ہولی کی خوشیوں سے بھرا ہو ایہ تہوار آپ کو مبارک ہو لیکن آپ کا اس طرح سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بد تمیزی سے پیش آنا آپ کے تہوارپر سوالیہ نشان ہے ۔ آپ کو اس خوشی کے تہوار پر دوسرے مذاہب کے لوگوں کو گلے سے لگا نااُن سے پیاری بھرے طریقے سے پیش آ کر انھیں اپنے گھروں میں مدعو کر کے انہیں اپنے تہوار کی بدولت سے ا نسانیت کا پیغام دینا چاہیے تھا ۔ لیکن اس سب کے برعکس آپ نے ہولی کے اس تہوار کو شرمسار کر کے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ اس طرح سے پیش آئے کہ ان کو گھروں میں محصور بنا کر رکھ دیا جو کہ ایک تشویش ناک واقع ہے ۔کیا ہولی کا تہوار یہ پیغام لے کر آیا تھا کہ دوسرے مذاہب کے لوگ اس دن پہ گھروں میں قید ہو جائیں اس دن بازاروں، گلیوں، کوچوں میں صرف اور صرف انسانوں کی نہ پہچانی جانے والی شکلیں نمودار رہیں اس دوران اگر کوئی گھر سے باہر آ بھی گیا تو اُس کا بھی یہی حال ہو گا جو حال یہ تہوار منانے والوں کا ہوا ہے۔جہاں تک اس تہوار کے بارے میں ہمار ی معلومات ہے وہ یہی ہے کہ آج سے قبل ہم نے سنا تھا ہولی کا تہوار خوشیوں کا تہوار ہے اس دن ہندو مذہب کے لوگوں آپس میں رنگوں کی پچکاریوں سے کھیلا کرتے ہیں، ہولی کا تہوار انسانیت اور خوشی کا پیغام لے کر آیا ہے ، اس دن ہندو مذہب کے لوگوں دوسرے مذاہب کے لوگوں سے گلے ملتے ہیں انہیں دعوت دے کراپنے گھروں پہ بلاتے ہیں اور انہیں بھی اپنی خوشیوں میں شامل کرتے ہیں۔جبکہ دوسرے مذہب کے لوگ بغیر کسی ذات پات اور مذہبی اختلاف کو پرے رکھتے ہوئے ہندو مذہب کے گھروں میں جاتے ان کی دعوت قبول کرتے ان کے ساتھ خوشیوں مناتے تھے۔ جبکہ اس تہوار پہ ہندو مذہب کے لوگوں کے لئے تحفے تحائف بھی لے جاتے تھے اور اس دن چاروں طرف رنگوں میں انسان تو نہیں رنگے جاتے تھے بلکہ چاروں اور خوشیاں رنگوں میں رنگ جایا کرتی تھی۔ لیکن وقت گذرتا گیا اور یہ تہوار آج صرف رنگوں میں رنگے ہوئے انسان نما بھوتوں تک محدود رہ گیا ہے جو رنگوں میں لت پت ہوکر خود تو خوشیاں مناتے ہیں لیکن دوسرے مذہب کے لوگوں کو کس قدر دکھی کرتے ہیں اس چیز کا ان رنگوں میں لت پت انسان نما بھوتوں کا کوئی واسطہ نہیں۔ آج تہوار کو صرف رنگوں تک محدود رکھا گیا ہے ۔ہولی کے اس تہوار کو رنگوں میں رنگتے ہوئے اس تہوار سے انسانیت اور خوشی کو ان رنگ برنگی انسانوں نے شمشان بھیج دیا ہے۔اس لئے آج یہ تہوار صرف اور صرف رنگوں تک محدود ہے باقی اگر کچھ ہے تو وہ حقیقت یہی ہے۔ جو آج ہمیں دیکھنے کو ملی۔
MOHAMMAD SHAFI MIR
About the Author: MOHAMMAD SHAFI MIR Read More Articles by MOHAMMAD SHAFI MIR: 36 Articles with 30001 views Ek Pata Hoon Nahi Kam Ye Muqader Mera
Rasta Dekhta Rehta Hai Sumander Mera
.. View More