ہر نفس کاٹے گا جو اس نے بویا!

وہ مرد جو دوسروں کی بیویوں پر کیئے گئے انکے شوہروں کے مظالم (انکے نفس پر کیئے جانے والے ظلم کو) سننے کے نام کو (اپنے نفس پر کیئے جانے والے ظلم ) ہمدردی کا لباس پہناتے ہیں وہ مرد اپنی بیویوں کی شوہر کی بے توجہی کے حوالے سے کسی غیر/ نامحرم سے شیرنگ کو بے راہروی کا نام دیتے ہیں۔ کیا یہ تضاد نہیں؟ اور وہ بیوی جو اپنے شوہر سے راضی نہیں رہتی وہ اس پردے میں خدا سے راضی نہیں رہتی اور اللہ اس سے راضی نہیں رہتا کہ اللہ اور اللہ کے فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔

بات عورت یا مرد کی نہیں بات اس حقیقت کی ہے کہ ہم جو بھی بوتے ہیں وہ کسی نہ کسی صورت ہمیں کاٹنا پڑتا ہے، شیطان ہمیشہ خوشنما جال دکھا کر پھنساتا ہے۔ نفس پر کیئے جانے والے ظلم کو شیطان بہت سے لباس پہنا کر جواز دیتا ہے، مگر جو حقیقت ہے وہ حقیقت ہے۔ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کا لباس ہیں، ایک دوسرے کو ڈھانپنے والے، جب ہم اللہ کی حد میں ہاتھ ڈالتے ہیں تو اذیت سہتے ہیں، اور آج ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی تنزلی کی یہی وجہ ہے، کہ وہ سکون وہ محبت جسکا احساس اللہ نے میاں بیوی میں ایک دوسرے کے لیئے رکھا تھا، آج لوگ اسے غیروں میں تلاشتے ہیں، اور اپنی اپنی انا کے ہاتھوں جو اللہ نے دیا جو اللہ نے فیصلہ کیا اس سے ناشکرے رہتے ہیں، اور اس سے اللہ کو کیا نقصان ہوتا ہے، انسان اپنا خسارہ خود چنتا ہے اور خود بھگتتا ہے!

انسان جو اسکے پاس ہو اس سے راضی نہیں ہوتا اور لاحاصل کے سراب میں حاصل کو بھی گنوا دیتا ہے، اسکے پاس ایک آئیڈیل خاکہ تو ہوتا ہے مگر حقیقت پر مبنی وہ صبر و شکر نہیں ہوتا کہ جان اور مان سکے کہ بنے بناۓ آئیڈیلز نہیں ملتے انسان وہی ہے جو اتار چڑھاؤ میں خالص رہے، رجوع کرنے والا ہو اور ساتھ نبھانے والا ہو۔ شیطان و نفس کا جال انسان کو شکر نہیں کرنے دیتا، اور ایسے میں انسان ایک آئیڈیل لائف کے خاکے میں رہتا یے، اور چوںکہ سب خوبی و خامی رکھتے ہیں پرفیکٹ نہیں ہیں تو ایسے میں مرد یا عورت بہت جلد جو اللہ نے دیا خود کو، اسکو سنوارنے کی بجاۓ اس سے ہٹ کر راستہ تلاشتے ہیں۔ تکلیف یہ نہیں کہ یہ انکی خواہش ہے تکلیف تو یہ ہے کہ اللہ انکا بھلا چاہتا ہے اور وہ اپنی نفسانی خواہش کے لبادے میں اپنا نقصان! کہ یہ وقتی لذت جلد یا بدیر ایک بڑے خسارے کی صورت ان تک یا انکے پیاروں تک پلٹ کر آتی ہے!

اللہ پاک ہم سب کو سراب سے ہٹ کر اپنی محبت کی حقیقت کی زندگی جینے کی توفیق عطا فرمائیں

میرے اللہ۔۔!
اپنا عشق دے اپنا نور دے ۔۔ میرے روزو شب اجال دے
ہوں حقیقتیں مجھ پر منکشف مجھے ہر سراب سے نکال دے
اللھم آمین!

Haya Aisham
About the Author: Haya Aisham Read More Articles by Haya Aisham: 12 Articles with 16751 views Alhumdulillahe Rabbil Aalmeen!.. View More