جاپان میں خطوں میں ’کیش‘ ملنے لگا

جاپان کے دو شہروں میں درجنوں شہریوں کو اپنے گھروں کے ڈاک کے ڈبوں میں روپے اور انعامی واؤچر ملے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو سے تین سو اسی کلو میٹر جنوب مغرب میں واقع شہر اکوما میں ایک اپارٹمنٹ کمپلکس میں تیس گھروں کو بیس اور اکیس مارچ کو مجموعی طور پر سات لاکھ ساٹھ ہزار ین یا ساڑھے پانچ ہزار پاونڈ اپنے ڈاک کے ڈبوں میں ملے ہیں۔ مقامی اخبار کے مطابق سب سے زیادہ ملنے والی رقم ایک لاکھ سینتیس ہزار ین تھی۔
 

image


کچھ لوگوں کو لفافوں میں سکے ملے اور کچھ لوگوں کو گفٹ واؤچرز ملے۔

اکوما کی پولیس کے مطابق آدھے سے زیادہ لوگوں نے یہ رقم اور واؤچر رکھنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ یہ سب کچھ بہت پراسرار ہے۔

اس بارے میں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ دریا دل شخص کون ہے جو لوگوں میں پیسے اور گفٹ واؤچر تقسیم کر رہا ہے۔ پولیس اس رقم اور گفٹ واؤچرز کو گمشدہ چیزوں کے ّزمرے میں ڈال رہی ہے۔ حکام سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کر رہی ہے اور گفٹ واؤچرز کے سیریل نمبر دیکھ کر ان کے خریدنے والے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
 

image

دس دن قبل کاواسکی کے شہر میں بھی تیس گھروں کو اسی طرح کے پارسل اور خط موصول ہوئے تھے۔
 
YOU MAY ALSO LIKE:

Dozens of people in two Japanese cities have been surprised to find unexplained cash and gift vouchers in their mailboxes, reports say. On 20-21 March, a total of 760,000 yen ($7,437, £4,511) was deposited in the letter boxes of 30 households at an apartment complex in Ikoma, 380km (236 miles) south-west of Tokyo.