لیموں قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے۔ لیموں دیکھنے میں ننھا
سا نظر آتا ہے۔ لیکن بے شمار فوائد کی وجہ سے یہ تمام پھلوں اور سبزیوں میں
ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔ لیموں وٹامن سی کا خزانہ ہے۔ اس کے علاوہ اس میں
وٹامن بی، کیلشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم بھی مختلف مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
مسوپوٹیمیا اور بابل کے کھنڈرات سے پتہ چلتا ہے کہ چار ہزار سال قبل مسیح
کے لوگ لیموں کا استعمال کیا کرتے تھے۔ پاکستان بھارت جزائر اور جنوبی یورپ
کے ملکوں میں لیموں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں بھی اس کی بہت سی
اقسام پائی جاتی ہیں۔ جن میں بہترین قسم کاغذی لیموں کی ہے۔ اس کا چھلکا
باریک اور رس زیادہ نکلتا ہے۔
|
|
ہمارے ہاں لیموں کا استعمال کھانے پینے کی اشیاء میں کیا جاتا ہے۔ چٹنی،
سلاد، مشروبات میں لیموں کا رس شامل کیا جاتا ہے اور کھانے کا مزا دوبالا
ہوجاتا ہے۔ گوشت کے مختلف پکوانوں میں لیموں کا استعمال عام ہے۔ لیموں کا
چھلکا بھی بہت کام کی چیز ہے۔ کیونکہ اس میں سے ایک تیل نکلتا ہے جو پانی
کو خوشبودار کرتا ہے۔
لیموں کے چھلکے کا روغن پیٹ کی تکالیف کے لئے مفید ہے۔ یورپ اور امریکہ میں
اس چھلکے کا رس انگریزی ادویات میں زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ لیموں کے بیج
طبی نکتہ نظر سے اسہال پہ قابو پانے میں مدد گر ثابت ہوتے ہیں۔
لیموں کا رس انتہائی مفید اور کار آمد شے ہے۔ گرمیوں میں جب لو چل رہی ہو،
اس کا استعمال حیات نو کا پیغام ہے۔ لیموں کا رس ملا ٹھنڈا مشروب گرمی کو
دور کرتا ہے۔ اور بدن میں تازگی لاتا ہے۔ شدید پیاس کی حالت میں لیموں کا
ٹکڑا چوسنے سے پیاس بجھ جاتی ہے۔ لیموں میں مختلف بیماریوں کا مقابلہ کرنے
کی صلاحیت ہیں۔ اس کا سونگھنا دل کو فرحت دیتا ہے۔ مسوڑوں کی بیماریاں اور
نزلہ اور زکام میں بہت فائدہ مند ہے۔
لیموں کا اچار بڑھی ہوئی تلی کو کم کرتا ہے اور اس میں خون کا پتلا کرنے کی
صلاحیت موجود ہے۔ جس سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کو اعتدال میں رکھنے میں
بھی مدد ملتی ہے۔ قے اور متلی کی صورت میں لیموں کے ٹکڑے پر کالی مرچ اور
نمک لگا کر منہ کا ذائقہ تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ لیموں کا رس کان کے زخم، کیلوں،
پھوڑوں، مہاسوں، دردشقیقہ،زخموں، کیڑے مکوڑوں کے کاٹے اور بالوں کی غیر
ضروری چکنائی دور کرنے، ناخنوں کو خوبصورت بنانے میں فائدہ مند ہے۔
|
|
سر میں خشکی کی حالت میں لیموں کا رس ہم وزن نیم گرم پانی میں ملا کر بالوں
کی جڑوں میں لگائیں۔ چہرے کی خشکی اور ہاتھ پاؤں کا کھردرا پن دور کرنے کے
لئے لیموں کا رس، گلیسرین اور عرق گلاب ملا کر سونے سے پہلے چہرے، ہاتھ
پاؤں پر لگائیں۔ دودھ میں لیموں کا رس ملا کر لگانے سے چہرے پر خوبصورتی
پیدا ہوتی ہے۔
کہنیوں، گھٹنوں اور ٹخنوں پر پڑنے والی سیاہی لیموں کا رس یا چھلکا ملتے
دور ہوجاتی ہے۔ لیموں سے موٹاپے کا شکار لوگ بھی اپنی فالتو چربی اور لٹکی
ہوئی توند دور کر سکتے ہیں۔ نہار منہ لیموں کا رس قہوے میں ملا کر پینے سے
فالتو چربی زائل ہوجاتی ہے۔
گرمیوں میں لیموں کی اسکنج بین نہ صرف ترو تازگی کا احساس بخشتی ہے بلکہ
گردے کی بیماریوں سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ امریکہ میں گردے کے
امراض میں مبتلا افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے
کہ لیموں کا رس گردے میں پتھری بننے کا عمل انتہائی کم کرنے کی صلاحیت
رکھتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق لیموں میں موجود Citrate کا تناسب کسی بھی دوسرے Citrus
Fruit کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہوتا ہے جو قدرتی طور پر گردے میں بننے
والی پتھری کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دو لیٹر پانی میں چار
اونس لیموں کا رس ملا کر باقاعدگی سے پینے سے گردے کا نظام موثر انداز میں
کام کرتا ہے-
|
|
لیموں ہاضمہ کی شکایت میں مفید ہے‘ ہضم کی صلاحیت بڑھاتا ہے۔ لیموں کے رس
میں تھوڑا سا پسا ہوا نمک ملا کر دانتوں پر ملنے سے پائیوریا (Pyveria) اور
زرد مسوڑھوں سے نجات مل جاتی ہے اور مسوڑھوں سے خون آنا بند ہوجاتا ہے۔
یموں ایک قدرتی اینٹی سیپٹک ہے ـ اس کا رس زخموں اور عفونت کی جگہوں سے
تمام جراثیم کو ختم کر دیتا ہے ـ اس کے علاوہ اگر دانت کا درد ہو تو تازہ
نکلا ہوا لیموں کا رس دکھتے ہوئے دانت پر لگانے سے دانت کے درد میں بھی
آرام ملتا ہے ـ ۔
جلدی امراض جیسے دانے اور ایگزیمہ وغیرہ میں جلد پر یہ براہ راست لگا کر
زیتون کا تیل پانی میں ملا کر اسے دھونے سے بھی فرق پڑتا ہے ـ اس کا رس
بلیک ہیڈز ، دانوں اور چہرے کی جھریوں کے لئے بھی مفید ہے ـ۔
لیموں کا رس جگر کے لئے ایک بہترین ٹانک ہے ـ یہ دیکھا گیا ہے کہ عموماً
گنے کے رس میں لیموں نچوڑ کر استعمال کیا جاتا ہے جو کی جگر میں پیدا ہونے
والی تمام بیماریوں کے لیے اکثیر ہے ـ
Osteoarthritisجوڑوں کا ایک عام مرض ہے ـ یہ عموماً چالیس سال کے بعد اور
خصوصاً موٹے لوگوں کو ہوتا ہے ـ اس میں ہڈیوں کے سرے گھس کر رگڑ کھاتے ہیں
ـ اس مرض کو روکنے اور اس کے علاج دونوں میں لیموں کا رس مفید ہے ـ۔ |