کیا آپ خود پر سے اعتماد کھو چکے ہیں؟ کیا آپ کو معاشرہ
تسلیم نہیں کرتا؟ کیا آپ کو اپنی صلاحیتوں پر شک ہے؟ کیا آپ کو اپنی زندگی
میں کسی قسم کی کمی محسوس ہوتی ؟ کیا آپ دوسروں سے ڈر ڈر کر زندگی گزار رہے
ہیں؟ اگر ان تمام سوالات کا جواب ” ہاں “ ہے تو یقیناً آپ اس بے اعتمادی کی
زندگی سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہوںگے۔پُر وقار زندگی بسر کرنے کے لئے پُر
اعتماد ہونا ضروری ہے ۔ ابھی دیر نہیں ہوئی صرف چند باتوں کی تصحیح کرنے سے
آپ اپنی زندگی کو بدل سکتے ہیں۔ اپنی شخصیت کو بااعتماد بنائیے اور بہتر
زندگی گزارئیے۔
دوسروں سے موازنہ کرنا :
انسان ہمیشہ اپنی شخصیت کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے اور
جب خود سے بہتر کسی کو دیکھ لیتا ہے تو موازنہ کرنے لگتا ہے ، خود کو بہتر
بنانے کی کوشش میں خود اپنی ہی نظر میں اپنے آپ کو کمتر سمجھنے لگتا ہے۔
کبھی بھی اپنا موازنہ کسی دوسرے سے نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وقت کب بدل جائے
کیا معلوم کہ آپکی قسمت کیا لکھا ہے بھلا یا بُراکوئی نہیں جانتا ہو سکتا
ہے کہ آپکو اس سے بہتر ملنے والا ہو ۔۔۔ دوسروں سے موازنہ صرف بے اعتماد
افراد ہی کرتے ہیں کیونکہ اُنہیں خود پر بھروسہ نہیں ہوتا بہتر یہ ہوگا کہ
آپ پہلے دوسروں سے اپنا موازنہ کرنا چھوڑیں اور اپنی شخصیت کو اور بہتر
بنانے کی کوشش کریں۔
امید کے باوجود بھی ترقی کا نہ ملنا:
اکثر اوقعات آپ کو وہ مقام یا وہ درجہ نہیں ملتا جس کی آپ کو امید ہو، دفتر
میں ترقی ، امتحان میں اعلیٰ درجہ، تو یہ سب آپ کی شخصیت کو ٹھیس پہنچاتا
ہے اور آپ خود پر سے اپنا اعتماد کھو نے لگتے ہیں، آپ کا کام میں دل نہیں
لگتا، وہ دلچسپی نہیں رہتی، آپ کو لگتا ہے کہ کہیں آپ کے ساتھ نا انصافی کی
جا رہی ہے لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ میں ہی کوئی کمی ہو، کوئی ایسی وجہ جسکی
وجہ سے آپ ناکام ہوجاتے ہوں، شاید آپ مواقعوں کا بھر پور فائدہ نہ اُٹھا
رہے ہوں، ایک نظر خود پر بھی ڈالئے کہ کہیں آپ غلط تو نہیں۔۔۔پھر شاید آپ
کو اپنی غلطیوں کا اندازہ ہو جائے ، اپنی خامیوں کو ڈھونڈ کر ان کو دور
کرنے کی کوشش کیجئے ۔ آپکی شخصیت بھی نکھرے گی اور خود پر اعتماد بھی بڑھے
گا۔
|
|
بچپن میں ترجیح نہ ملنا:
بچپن میں اکثر ہمارے والدین ہمارے بھائی ، بہنوں کو ہم پر ترجیح دیتے ہیں ،
ہمارے والدین کو اس بارے میں سوچنا چاہئے کہ اُنکے اس فعل سے اُن کے بچوں
کی شخصیت پر کیا اثر پڑتا ہوگا، نا صرف بچپن میں بلکہ زندگی میں آگے جا کر
بھی انکی شخصیت نہیں بن پاتی۔اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے جس کی وجہ سے آپکی
شخصیت پر منفی اثر ہوا ہے تو اب اُن باتوں سے آگے بڑھ کر سوچنے سے آپکی
زندگی میں بدلاؤ لا سکتا ہے۔ اپنی قدرو قیمت کو پہچانیے ، معاشرے میں اپنا
مقام بنائیں اُن کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارے جو آپ کو عزیز ہوں ،
اپنی شخصیت کو مضبوط بنائیں اور ایک پُر اعتماد زندگی گزاریں۔
کسی کو نیچا دکھایا جانا:
اگر آپ کسی کو یا کوئی آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کرے تو یہ اس بات کا ثبوت
ہے کہ وہ آپ کی وجہ سے خود سے کم تر محسوس کرتا ہے ، اُس کو آپ سے ڈر ہے،
آپ کے نام اور شہرت سے جلن ہے ۔ آپ کسی کو نیچا دکھا کر کچھ حاصل نہیں کر
سکتے سوائے بے اعتمادی کے ۔ اپنی زندگی کو مشکل نہ بنائیں کسی کو نیچا
دکھانے سے پہلے اگر آپ اس بات کو جان کے کہ کوئی آپ کو بھی نیچا دیکھا سکتا
ہے تو شاید آپ ضرور ایسا کرنا چھوڑ دیں گے۔
|
|
دوستوں کی کامیابی سے افسردہ ہونا:
اگر آپ کے حلقہ احباب میں کوئی شخص ایسا ہے جو کامیاب زندگی گزار رہا ہے تو
بجائے کہ آپ اُس سے سیکھیں آپ خود کو کمتر جاننے لگتے ہیں جسکی وجہ سے آپ
کو افسوس ہوتا ہے لیکن کبھی اس بارے میں بھی سوچا کہ کیا ایسی وجہ سے ہے کہ
آپ آج تک ناکام ہیں ، ہر انسان شروع میں ناکامیوں کا سامنا کرتا ہے، طرح
طرح کی مشکلات کا سامنا کرتا ہے پھر ہی جا کر ایک کامیاب شخصیت کا مالک
بنتا ہے۔ اپنے ہی دوستوں سے جلنا ایک طرح سے دوستی جیسے رشتے کی بے عزتی
کرنا ہے ۔ خدا نے ہر انسان کو کوئی نہ کوئی صلاحیت بخشی ہے۔اپنی صلاحیتوں
کو پہچانئے یہی آپکے لئے بہتر ہوگا۔
کسی رشتہ کا ٹوٹ جانا:
جب کوئی بنتا ہوا رشتہ ٹوٹ جائے یا کوئی پرانا داست دور ہو جائے تو ہم خود
کو اکیلا محسوس کرتے ہیں دل و دماغ کی ایسی حالت ہمارے جذبات کو ٹھیس
پہنچاتی ہے جسکی وجہ سے ہم اپنا اعتماد کھونے لگتے ہیں۔ زندگی میں جو ہوتا
ہے اچھے کے لئے ہوتا ہے زندگی میں آگے بڑھنا سیکھیں ، اپنی زندگی کو پرانی
باتوں میں یوں برباد نہ ہونے دیں کچھ نیا کریں ، گھومیں پھریں دوست بنائیں
، ایسا کرنے سے شاید آپ اُن لمحات کو تو نہ بھلا سکیں لیکن اپنے کھوئے ہوئے
اعتماد کو ضرور واپس لا سکیں گے۔
|
|
اپنی صلاحیتوں پر ر شک ہونا:
دفتر میں انتظامیہ کا بدلنا، کاروباری سرگرمیوں میں تبدیلیاں ہونا، پیشہ
ورانہ اور نوکری کرنے والے افراد کےلئے کسی حد تک ضرور مشکلات لاتا ہے، اس
میں آپ مجبور ہیں آپکو ہر حالت میں ان سب کا سامنا کرنا ہوتا ہے،ہو سکتا ہے
کہ نئی انتطامیہ کو آپکی صلاحیتوں پر شک ہو یا ایسی صرف آپکی سوچ ہو، لیکن
اگر اسکی بھی وجہ آپکے اعتماد میں کمی آرہی ہے تو چند اقدامات کے ذریعے آپ
ان شکایات کو دور کر سکتے ہیں ، سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ دفتر
میں ایسا ہوتا رہتا ہے ، اگر آپ کو اپنی صلاحیتوں پر شک ہو تو آپ اپنی ٹیم
یا ہیڈ سے اپنی کارکردگی کے بارے میں پوچھیں ، جو خامیاں ہوں ان کو دور
کریں اور پُر اعتماد رہیں ۔
سماج میں توجہ یا اہمیت نہ ملنا:
سماج میں ، دفتر میں، دوستوں میں، اہل و عیال میں اگر آپ کو اہمیت نہیں دی
جاتی تو اسکی وجہ ہو سکتا ہے کہ لوگ آپ کو پسند نہ کرتے ہوں ، یا آپکی
باتوں میں اُنہیں کوئی مطلب نہیں ملتا ہو۔ اگر آپ لوگوں کی توجہ کا مرکز
بننا چاہتے ہیں تو اس کے لئے عجیب و غریب حرکتیں کرنا یا زور زور سے چلنا
۔۔۔ ان سب کی ضرورت نہیں بلکہ کچھ وقت خاموشی میں اپنی شخصیت کا جائزہ لینے
کی ضرورت ہے ۔ اپنے اخلاق کو بہتر بنائیں ، لوگوں سے نرمی سے پیش آئیں،
اوروں کی بھلائی کے بارے میں سوچیں،لوگ آہستہ آہستہ آپکی جانب متوجہ ہونا
شروع ہو جائیں گے اور آپکے دوست بن جائیں گے ، جہاں معاشرے میں عزت ملے گی
وہیں خود اعتمادی بھی بڑے گی۔
|
|
شرمیلے مزاج کا ہونا:
کچھ لوگ شرمیلے پن کا شکار ہوتے ہیں یہ اُنکے مزاج کا حصہ ہوتا ہے بات بات
میں شرمانا انکی فطرت ہوتا ہے لیکن یہی فطرت آپکو لوگوں سے تعلقات بڑھانے
میں، اپنی رائے دینے میں، کھل کر بات کرنے میں اچھی ثابت نہیں ہوتی۔ اسی
شرمیلے پن کی وجہ سے کتنی ہی بار آپ وہ سب نہیں کر پاتے جسکا کرنے کو آپکا
دل کہتا ہے۔ دوسروں کی پرواہ کرنا چھوڑیں اپنی زندگی بہتر طریقہ سے گزاریں
۔
گزشتہ ناکامیوں کی وجہ سے آگے بڑھنے سے
ڈرنا:
گزشتہ ناکامیوں کی وجہ سے انسان خود پر سے اعتماد کو کھو دیتا ہے۔ زندگی
میں ہمیشہ سب کچھ ہمارے مطابق نہیں ہوتا ، ضروری نہیں ہمیشہ آپکوفتح حاصل
ہو، کبھی جیت کبھی ہار، کبھی اُونچ کبھی نیچ تو زندگی کا حصہ ہیں لیکن ایک
بار کی ہار یا ناکامی کی وجہ سے یہ سمجھ لینا کہ ہر بار ایسا ہی ہوگا ۔۔۔
باکل غلط ہے ۔ دنیا کی تاریخ میں کئی ایسی مشہورمثالی ہستیاں ہیں جوآج
کامیاب ترین شخصیات میں شمار ہوتی ہیں اُنہیں بھی زندگی کے ابتدائی مراحل
میں ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ لیکن کبھی اس بات پر غور کیا کہ کیسے
انہوں نے اپنی زندگی بدلی ؟ اسکا جواب یہ کہ انہوں نے ہار نہیں مانی ، کوشش
کرتے رہے، محنت کی، ارادوں کو مضبوط بنایا اور ایک دن وہ سب حاصل کر لیا
جسکی تمنا کی تھی اور دنیا کی تاریخ میں اپنا نام ہمیشہ کے لئے لکھوا گئے۔
اپنی اہمیت کو جاننے کی کوشش کریں ناممکن کچھ نہیں ہوتا، نااُمیدی گناہ ہے
اُس زات پر بھروسہ رکھیں جس نے زرق کا وعدہ کیا ہے اور خود پر اعتماد رکھیں
۔ اِنہیں باتوں پر عمل کرکے آپ ایک پرُوقار با اعتماد شخص بن سکتے ہیں۔ |
|