ولیمہ

جدہ کے وسیع وعریض کنگ عبدالعزیز ائر پورٹ پر پہلی بارآمد سے میں پریشان تھا کہ کیا کرنا اور کدھر جانا ہے کہ اسی اثناء میں میری ملاقات بارہا سعودی عرب آنے والے احتشام انور سے ہوگئی اور پھر ان کی راہنمائی میں ہی امیگریشن وغیرہ کی منازل طے کرتا ہوا میں اپنی سیٹ تک جا پہنچا،ایک ساتھ ہی بورڈنگ کارڈ کے حصول کے باعث ہماری سیٹیں بھی ساتھ ساتھ ہی تھیں اور یوں جدہ سے اسلام آباد کی چار گھنٹے اور بیس منٹ کی فلائٹ کے دوران یہ ہمسفری ہماری دوستی کی بنیاد بن گئی چونکہ اس وقت موبائل ابھی اتنا عام نہیں ہوا تھا سو اسلام آباد میں جدا ہوتے وقت ہم ایک دوسرے سے اپنے فون نمبر اور ایڈریس کا تبادلہ کرچکے تھے، گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے تعلقات میں مضبوطی آتی چلی گئی ہم اکثر ایک دوسرے کو خطوط لکھتے اپنے اپنے گھروں کے حالات اپنے شہروں کی نت نئی خبریں ہمارا پسندیدہ موضوع ہوتا، بات فون اور خطوط سے آگے بڑھی تو ہم ایک دوسرے کے گھروں میں آنے جانے لگے۔

سیالکوٹ کے نواحی علاقے کے چھوٹے سے دیہات میں خوبصورت گھر اور خوبصورت دل کا مالک احتشام انور اور میں جلد ہی بہترین دوست بن گئے،احتشام انور تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور یہاں میری طرف بھی معاملہ کچھ ایسا ہی تھا سو یہ قدرِ مشترک ہم دونوں کو ایک دوسرے کے اور قریب لے آئی، میڈیکل کے شعبوں سے وابستگی بھی ہم دونوں کے تعلقات میں پختگی کا باعث بنی احتشام انور عرب ممالک کو سرجیکل آلات برآمد کرتے تھے جس کی وجہ سے اکثر گھر سے باہر رہنا پڑتا اور یہی مصروفیّت ان کی شادی میں تاخیر کا باعث بنتی چلی گئی، لیکن آخر کب تک انہیں بالآخر گھر والوں کے اصرار کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہی پڑے۔

آج احتشام انور کی دعوت ولیمہ تھی اور میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ان شادی کی تمام تقریبات میں شریک رہا ، ولیمہ کی تقریب کیلئے وسیع وعریض گراؤنڈ میں لگے شامیانے ایک خوبصورت منظر پیش کررہے تھے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ولیمے کی تقریب میں علاقے بھر کے امیر وغریب سبھی شریک تھے یہاں کوئی مہمان خاص نہیں تھا بلکہ سبھی کیلئے ایک جیسی ہی نشستیں اور ایک جیسا ہی کھانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دعوتِ طعام سے پہلے تلاوت قرآن مجید ہوئی اور پھر دولہا میاں خود اپنے مہمانوں سے مخاطب تھے "میں اپنے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں وہیں اپنےگاؤں کے لوگوں کا بھی شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے میرے مہمانوں کو خوش آمدید کہا، آج اس پنڈال میں علاقے بھر کے غریب اور امیر ایک ہی چھت تلے جمع ہیں تو اس کا سبب ہمارے نبی مہربان ﷺ کی وہ حدیث ہے جس میں
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا !!! شر الطعام طعام الولیمة یدعٰی لھا الأغنیاء ویترک الفقراء ․․․․۔“
”بدترین کھانا ولیمے کا وہ کھانا ہے جس میں اغنیاء کی دعوت کی جائے اور فقراء کو چھوڑ دیا جائے
احتشام انور نے بلاشبہ اپنی دعوتِ ولیمہ میں غرباء وامراء کیلئے ایک جیسی دعوت کا اہتمام کرکے ایک خوبصورت مثال قائم کی،ایسی ہی مثالیں معاشروں کو خوبصورتی عطا کرتی ہیں-

Muhammad Aslam Faheem
About the Author: Muhammad Aslam Faheem Read More Articles by Muhammad Aslam Faheem: 6 Articles with 5530 views فلائنگ آفیسر بننے کے خواب دیکھنے والا ایک ایسا شخص جسے حالات نے ایک کامیاب ہومیو پیتھک ڈاکٹر بنا دیا۔.. View More