ویلڈن وسیم اکرم

لاہورمیں پنجاب یونیورسٹی نیوکیمپس کے قریب شاہ دی کھوئی سے ایک گاڑی انتہائی تیزرفتاری سے۷۸کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسے اُڑی جارہی تھی۔ٹریفک وارڈنزنے اس گاڑی کوروکااورویڈیوکہ ذریعے اس گاڑی کی اسپیڈکے بارے میں اس آدمی کوآگاہ کیاجوکے۷۸کلومیٹرفی گھنٹہ تھی۔جبکہ ٹریفک قوانین کے مطابق۶۰کلومیٹرفی گھنٹہ سے زیادہ اسپیڈسے گاڑی چلاناقانوناََجرم تھا۔جس پرٹریفک وارڈنزنے ۵۰۰کاچالان کردیا۔اس آدمی نے چالان کی رسیدخندہ پیشانی سے وصول کی اورشائستگی سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔

یہ آدمی کون تھا؟یہ قومی کرکٹ ٹیم کاسابق کپتان اورلیجنڈوآل راؤنڈروسیم اکرم تھا۔وہ وسیم اکرم جس نے 25جنوری 1985میں نیوزی لینڈکے خلاف آکلینڈمیں ٹیسٹ ڈیبیوکیااورپھر104ٹیسٹ میں 23.62کی ایوریج سے 414وکٹیں حاصل کیں اورون ڈے ڈیبیوبھی نیوزی لینڈکے خلاف فیصل آبادمیں23دسمبر 1984 میں کیااور356ون ڈیزمیں23.52کی ایوریج سے502وکٹیں حاصل کی۔ایسی جادوگری باؤلنگ کی وجہ سے لوگ اسے سوئنگ کاسلطان کہتے ہیں۔ورلڈکپ ۱۹۹۲کوکون بھول سکتاہے وسیم اکرم نے ورلڈکپ 1992کے 10میچزمیں18وکٹیں حاصل کی ۔جبکہ اسی ورلڈکپ کے 34ویں اورانتہائی اہم میچ میں4/32کی بیسٹ پرفارمنس دیتے ہوئے پاکستان کوجیت سے ہمکنارکروایا ۔اسکے علاوہ فائنل میں3/49کی پرفارمنس دی ۔جب کہ دنیاکہ بہترین بیسٹمین اس کی باؤلنگ کاسامناکرنے سے گھبراتے تھے۔اسکے علاوہ بیٹنگ میں بھی اس کاریکارڈانتہائی بہترین تھا۔جس کی وجہ سے وسیم کاشمار دنیاکہ بہترین آل راؤنڈرزمیں ہوتاہے ۔یہ وہ وسیم اکرم ہے جس کاٹیسٹ میں بہترین انفرادی سکور257ہے جوکہ اس کی بیٹنگ صلاحیتوں کامنہ بولتاثبوت ہے۔

کچھ دن پہلے عمراکمل کے ساتھ بھی ایک ایساہی واقعہ پیش آیاتھا۔لیکن اس وقت عمراکمل کارویہ وارڈنزکے ساتھ انتہائی بدترین تھا۔وارڈنز کے ساتھ کئے گئے رویے پرعمراکمل کوایک دن حوالات میں بھی گزارناپڑااورپھرجب ایک لاکھ روپے کے منچلے جمع کروانے کے بعدشام گئے اس کی ضمانت ہوئی تواس نے باہرآکہ یہ بیان دیاکہ اگرپاکستان میں کسی ہیروکے ساتھ ایسارویہ احتیارکیاجارہاہے۔توعام آدمی کے ساتھ کیاسلوک کیاجاتاہوگا۔عمراکمل کایہ بیان انتہائی مضحکہ خیزتھا۔میرے خیال میں تویہ ملکی قانون کی سرِعام توہین کے مترادف ہے۔کیونکہ جب بھی کسی ملک میں کوئی قانون بنایاجاتاہے تب کسی بھی شق میں کسی ہیروکے ساتھ الگ سلوک اورکسی عام آدمی کے ساتھ الگ سلوک کاتوکہیں بھی ذکرنہیں ہوتاہے۔بلکہ قانون توبنایاہی اسلئے جاتاہے کہ ملک میں رہنے والے ہرعام وخاص فردکوبرابری کے حقوق خاصل ہوں۔اگرہرفردکے ساتھ اس کے پیسے یارتبے کہ اعتبارسے الگ الگ سلوک کرناہوتوپھرکیافائدہ ان قوانین کا۔یہی لوگ جب دوسرے ممالک میں جاتے ہیں تووہاں ایک ایک قانون کی پابندی کرتے ہیں۔اوروہاں کے قوانین کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کہ منہ نہیں تھکتے۔اوراپنے ملک میں قوانین کی ایسے دھجیاں اڑاتے ہیں جیسے ملک کے ساتھ کوئی خاص دشمنی ہو۔جبکہ اس کی اس حماقت پرٹریفک تفتیشی افسرنے سی ٹی اوسہیل چوہدری کواِس کالائسنس منسوخ کرنے کی بھی درخواست کردی ہے۔

وسیم اکرم کے اس اقدام سے ایسے تمام لوگوں کیلئے ایک مثال قائم ہوئی ہے۔جوملک کہ قوانین کی پابندی نہیں کرتے۔کیونکہ ملک چاہے اپنا ہویابیگانہ ان قوانین کی پابندی کرناہرعام وخاص پرلازم ہے۔ملک بھی ہمیشہ وہی ترقی کرتے ہیں جن ممالک کی عوام مہذب اورقوانین کی پابندی کرنے والی ہو۔ہردردمندشہری کے دل میں اپنے وطن کے حوالے سے کچھ امنگیں ہوتی ہیں۔غربت،بیروزگاری اورناانصافی پر برہم کتنے ہی خون کے آنسوروتے ہیں۔مگرجہاں عمل کی بات آتی ہے سب ہی بے بس نظر آتے ہیں ۔دوسرے ممالک جوکہ ترقی یافتہ ہیں ان کی عوام ملکی قوانین کی اوروقت کی پابندہوگی ۔پہلے ہی ہمارے ملک کی عوام بے پناہ پروٹوکول کے عادی سیاستدانوں سے بہت تنگ ہے۔اس موقعہ پروسیم اکرم کایہ اقدام نہایت قابل پذیرہے۔اس لئے میں تووسیم اکرم کولازمی کہوں گاویلڈن وسیم اکرم!

Jamshaid Malik
About the Author: Jamshaid Malik Read More Articles by Jamshaid Malik: 43 Articles with 104277 views You Can Get More Info About Malik Jamshaid Azam With Face Book Page Link.

https://www.facebook.com/MalikJamshaidazamofficial
.. View More