لاالہ الا ا للہ محمد رسول اللہ

لاالہ الا ا للہ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے علا وہ کوئی اﷲ نہیں جو خالق و مالک کہلائے جانے کا مستحق ہو۔ عالم الغیب، حاظر و ناظر مختار کُل سمجھا جائے نفع و نقصان جس کی مٹھی میں ہو دستگیری، حاجت روائی، مشکل کشائی اور فریاد رسی جسکی صفت ہو، اٹھتے بیٹھتے جس کو پکارا جائے، جس سے غائبانہ خوف کھایا جائےامیدیں وابستہ کی جائیں۔ جس پر توکل کیا جائے۔ وا سطہ اور وسلیہ کے بغیر جس سے دعا مانگی جائیں، جس کے حضور رکو ع و سجود ہو، جس کے نام کی نذر و نیاز ہوں کسی کو اس پر زور یا زبر ستی کا یارانہ ہو۔

محمد رسول اللہ کے اقرا کے معنی یہ ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم بشر اور اللہ تعالیٰ کے آخری رسول ہیں۔ ان کے قول وعمل کے سامنے کسی کا قول و عمل ہرگز قابل قبول نہ ہوگا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول و عمل وہی معتبر ٹھریں گے جو صحابہ کرام ر ضوان اللہ علیہم اجمعین سے ثابت ہے قیامت تک سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہر شعبہ میں سند آخر ہے اور ہر قسم کی بدعت قابل رد ہے اس عقیدہ کا مالک گنہگار سے گنہگار بندہ آخر کار جنت کی بادشاہی میں پہنچ کے ر ہے گا (انشاء اللہ) اور اسکے خلاف عقیدہ رکھنے والا جنت کی خوشبو تک نہ پا سکے گا چاہے وہ دن میں ہزار نمازیں پڑھنے والا روز تہجد ادا کرنے والا، ہمیشہ روزہ رکھنے والا صائم الدہر ہو۔

الہ العالمین!
ہر فرد بشر کو اس عقیدہ کے ماننے اور اس کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین
M Raza
About the Author: M Raza Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.