اتحاد امت کانفرنس

کسی دانشور نے فرمایا تھا کہ جب کوئی شخص کلمہ پڑھے تو مسلمان بنتا ہے اور جب کوئی ریاست کلمہ پڑھے تو پاکستان بنتا ہے ۔پاکستان قدرت کا ہمارے اوپر عظیم انعام ہے کیونکہ یہ دنیا کے نقشے پر نظریاتی طور پر بننے والی پہلی ریاست ہے دنیا کی عظیم ترین اسلامی مملکت جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آئی جس کی بنیاد میں لاکھوں معصوموں کا خون ہے جس کیلئے لاکھوں افراد نے ہجرت کرکے سنت رسول پاکۖ ادا کی معصوم بچوں کے سر نیزے پر سوار دیکھے گئے عفت مآب بہنوں مائوں بیٹیوں نے اپنی عزت و عصمت بچانے کیلئے کنویں بھردئیے سج کیلئے خیبر سے کنیا کماری تک مسلمان ایک ہوگئے اور لیکر رہیں گے پاکستان اور بن کے رہے گا پاکستان ۔ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۖ کا آفاقی نعرہ بلند ہوا پاکستان اسلام کے نام پر جمہوری طریقے سے معرض وجود میں آیا پہلے ہی دن سے مسلم دشمن قوتیں اس کے درپے رہیں اسے مٹانے کیلئے متحد ہوئیں اور کچھ لعنتیوں نے یہ مقصد زندگی بنایا کہ پاکستان کو ختم کرکے اکھنڈ بھارت بنایاجائے گا لیکن جن لوگوں کا خون اس کی بنیادوں میں شامل ہے جنہوںنے سب کچھ پاکستان اور اسلام کے نام پر لٹادیا وہ کبھی پاکستان کے وجود کو بکھرنے نہیں دیں گے آج یہود و ہنود عیسائیت و مرزائیت اور کل کفر مسلمانوں اسلام اور خصوصاً پاکستان کے خلاف متحد ہے اور پاکستان کے وجود کو ختم کرنا چاہتا ہے لیکن پاکستان سے محبت رکھنے والے لوگ بھی متحرک اور سرگرم ہیں بدقسمتی سے پاکستان کے حکمرانوں نے اس انداز میں ملک کی خدمت نہیں کی جس کی ضرورت تھی لیکن محبت رکھنے والے عوام الناس نے اپنا سب کچھ اسلام اور پاکستان کیلئے وار دیا اور وار رہے ہیں پورے پاکستان میں یہ لوگ چنیدہ ہیں اور بھکر میں بھی محبت دین و پاکستان والے افراد انگلیوں پر گنے جاسکتے ہیں انہی میں مخدوم اہلسنت حاجی سید عارف حسین قدوسی اور ان کے جانثار شامل ہیں جن کا مقصد زندگی اسلام و پاکستان ہے بھکر ضلع کی سطح پر ہر وہ کوشش ہر وہ جدوجہد ہر وہ تحریک جس کا مقصد عظمت اسلام اور استحکام پاکستان ہو نفاذ نظام مصطفیٰ کریم ۖ ہو وہ اس کے داعی ہیں اور جو شخص بھی اس کیلئے کوششیں کرے اور اتحاد بین المسلمین کو مطمع نظر رکھے وہ اس کی سرپرستی و حوصلہ افزائی ضروری سمجھتے ہیں ۔ ایسی ہی ایک معطر تقریب بستی میاں پنجہ میں منعقد ہوئی جس کی میزبانی محبت و خلوص کا دعویٰ رکھنے والے صوفی ممتاز قریشی نے کی جس میں بھکر کی مذہبی سیاسی و سماجی اور میڈیا کی معزز و معتبر شخصیات نے شرکت کی اور محبت امن خلوص و اتحاد بین المسلمین پر پُر مغز و پر فکر خطاب کیا۔ اس کانفرنس میں حاضری اگرچہ مختصر لوگوں کی تھی مگر ان کے جذبے اور حوصلے بلند تھے تلاوت کلام مقدس قرآن مجید فرقان حمید سے اس محفل کا آغاز ہوا نعت رسول پاکۖ کے بعد مولانا محمود الحسن فریدی نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور ان کے خطرات سے آگاہ کیا جو پاکستان اور عالم اسلام کو درپیش تھے خصوصاً فتنہ مرزائیت بارے عوام الناس کو آگاہ کیا اور اس کانفرنس کی نقابت کے فرائض بہترین انداز میں سرانجام دیے برادرم ذوالقرنین سکندر چیف ایڈیٹر بھکر ٹائمز اور صدر انجمن مہریہ نصیریہ نے اپنے منفرد انداز میں اظہار خیال کیا اور فرمایا کہ آج اس قسم کی تقریبات و محافل کی اشد ضرورت ہے جو قوم کو متحد رکھیں اور صوفی ممتاز کی یہ کوشش قابل تحسین ہیں اور ان کی قدر کی جانی چاہیے رانا ادریس عمران چیف ایڈیٹر روزنامہ اپنا بھکر نے اس کانفرنس کو خوش آئندقرار دیا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ضلعی امیر جناب ڈاکٹر دین محمد فریدی سابق نائب ناطم معروف سیاسی و سماجی شخصیت رانا آفتاب احمد خان اور صدر تقریب مخدوم حاجی سید عارف حسین قدوسی نے اپنے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کے خلاف برسر پیکار ہیں وہ پاکستان کی دشمنی میں پوری قوت لگائے ہوئے ہیں آج مسلمانوں کو ایک ہونا چاہیے آقا کریم ۖ وجہ تخلیق کائنات ہیں خاتم النبین ہیں مسلمانوں کیلئے آقا کریم ۖ کی ذات اقدس سے بڑھ کر کوئی نہیں مسلمان ہر شے برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے پیارے نبی ۖ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ نبی پاکۖ کی محبت کا عقیدہ اور تحفظ ختم نبوت ۖ کا مشن جنت کی ضمانت ہے مسلمانوں کو فتنوں سے بچنے کیلئے اہل حق سے تعلق مضبوط کرنا چاہیے ملکی قانون قادیانیوں کو اسلامی شعائر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا قادیانیوں کی سازشیں ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیں ہمارے اکابر نے اس کیلئے تن من دھن کی بازی ہمیشہ لائی ہے اور لگاتے رہیں گے سید عطاء اللہ شاہ بخاری ، شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی علامہ شاہ احمد نورانی ، مولانا لعل حسین اختر ، مولانا محمد علی جالندھری، دیگر ہزاروں بزرگوں نے اس کیلئے کام کیا پیر سید مہر علی شاہ نے یادگار کردار ادا کیا اور 1974ء میں مرزائیت کے تابوت میں کیلیں ٹھونکتے ہوئے پاکستان کی اسمبلی نے انہیں غیر مسلم قرار دیا یہ لوگ شروع سے پاکستان کے دشمن اور اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں ان کا ناپاک وجود و ارادے پاکستان کے پاک وجود کیلئے ہمیشہ خطرہ رہے ہیں ۔ ان کا رابطہ اسرائیل اور بھارت سے ہے اور میڈیا میں یہ سب شائع ہوچکا ہے مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں آج ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہے متحد ہونا ہے اتفاق و اتحاد کو مدنظر رکھنا ہے ہم اتحاد کی طاقت سے بھی عالم کفر کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں اس کانفرنس سے اپنے بیان میں راقم نے بھی گزارشات کیں اور کہا کہ دیں اللہ عزوجل اس کے محبوب پاکۖ سربراہان امت اور عوام الناس کیلئے محبت اور خلوص رکھنے کا نام ہے آج ہمیں قرآن پاک کے اس فرمان پر عمل کرنا ہے کہ اللہ عزوجل کی رسی کو مضبوطی سے تھامو اور آپس میں تفرقہ نہ ڈالو میرے آقا و مولیٰ ۖ کا فرمان عالیشان ہے کہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے اتحاد کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی اسی لئے علامہ اقبال نے فرمایا تھا کہ
تو تو سید بھی مرزا بھی ہو افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو بتائو تو مسلمان بھی ہو

پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا لاکھوں معصوموں کا خون اسمیں شامل ہے ہمیں اس کی حفاظت کرنا ہے دہشت گردوں خود کش بمباروں فرقہ واریت کرنے والوں کو روکنا ہوگا اور جو بھٹکے ہوئے ہیں انہیں راہ راست پر لانا ہوگا انہیں کہنا ہوگا کہ
بہادو خون سڑکوں پر مگر اتنا تو سوچو
وطن جب خون مانگے گا تمہارے پاس کیا ہوگا

پاکستان بنانے والے جب اس کی حفاظت کے متعلق سوال کریں گے تو ہم کیا جواب دیں گے تمام مسالک کے اکابرین نے اسے مل کر بنایا اور تمام مسالک کو ملکر اس کی حفاظت کرنا ہوگی قادیانی سازشوں کو بے نقاب کرنا ہوگا انہیں ناکام بنانا ہوگا۔آج ہم نے امن واتفاق اور اتحاد بین المسلمین کے عملی اقدام سے اس کی حفاظت کرنی ہے اس کی حفاظت ہمارے لئے ضروری ہے ہمارا بچہ بچہ اسلام اور پاکستان پر قربان ہے کانفرنس سے صوفی ممتاز قریشی اور مولانا شاہ نواز تونسوی نے بھی خطاب کیا کانفرنس کے منتظمین کو مخدوم حاجی سید عارف حسین قدوسی اور رانا آفتاب احمد ڈاکٹر دین محمد فریدی نے اپنے تعاون کا یقین دلایا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسی تقریبات سے ہی ہم اپنے شہروں اور ملک میں امن محبت پیار اتحاد بین المسلمین کی فضا بناسکتے ہیں آخر میں ملک و ملت عظمت اسلام اور استحکام پاکستان کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

Syed Ali Husnain Chishti
About the Author: Syed Ali Husnain Chishti Read More Articles by Syed Ali Husnain Chishti: 23 Articles with 28807 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.