یورپ کا غلیظ ترین انسان جو راکھ سے بنے بستر پر سونے میں
خوشی محسوس کرتا ہے-
دی نیوز ٹرائب کی شائع کردہ ایک دلچسپ رپورٹ کے مطابق 58 سالہ لیوڈوک
ڈولیزل نے بہت سارا کچرا جلا کر اس کی راکھ بنائی اور پھر اسے سونے کے لیے
استعمال کرنا شروع کردیا٬ یہاں تک کہ اس نے اپنا میٹرس اور کپڑے بھی جلا
دالے تاکہ بہترین راکھ کا بستر تیار کر سکے-
|
|
اس شخص نے ایک سال قبل اپنی ملازمت چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور پھر راکھ میں
رہنے کو ہی اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا-
چیک ری پبلک کے اس شہری کو راہ گیر شیطان بھی کہتے ہیں جو نفسیاتی الجھنوں
کا شکار ہو کر راکھ کی دنیا میں رہنے پر مجبور ہے-
اپنے شہر کے برفانی درجہ حرارت کے باوجود ایک قمیض میں ملبوس رہتا ہے اور
ہر ملنے والی چیز کو جلا کے اس کی راکھ بنا کر سنبھال کر رکھ لیتا ہے-
|
|
بیروزگار ہونے کے سبب اسے حکومت کی جانب سے ماہانہ 81 پاؤنڈ دیے جاتے ہیں
مگر وہ بھی قسطوں میں تاکہ کہیں وہ انہیں بھی جلا کر خاک نہ کر ڈالے-
|