پرواہ نہ کریں فکر کریں

اکثر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ بہت سے افراد ظاہری طور پر اپنا خاص خیال رکھتے ہیں اس خیال سے کہ کہیں وہ دوسروں کو ایسے تو نہیں دکھائی دے رہے کہ جس کی وجہ سے دوسرے ان کا مذاق بنائیں یا ان پر ہنسیں اسی لئے انہیں ہر دم دوسروں کی نظروں میں اپنا ظاہر خوشنما سے خوشنما تر بنانے کی فکر دامن گیر رہتی ہے وہ وہ ہمہ وقت اسی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں کہ دوسروں پر ان کا تاثر ہمیشہ بہترین ہی رہیں اس معاملے میں دوسروں کی بڑی پرواہ ہوتی ہے اور یہ فکر یہ پروا دوسروں کی نہیں دراصل اپنی پرواہ ہوتی ہے

اپنی پروا کرنا اچھی بلکہ بہت اچھی بات ہے کہ انسان خود کو ایسا بنائے کہ دیکھنے والوں پر میل جول رکھنے والوں پر اپنے حلقہ احباب پر یہاں تک کے دوستوں کے ساتھ ساتھ دشمن پر بھی آپ کی شخصیت کا بہترین تاثر پیدا ہو لیکن اس سے بھی زیادہ ضروری بات یہ ہے کہ آپ کو ہمہ وقت یہ فکر رہے کہ کوئی آپ کی وجہ سے رویا تو نہیں ظاہر اچھا ہو لیکن آپ کا طرز عمل رویہ، سلوک یا برتاؤ دوسروں کے ساتھ بہترین نہ ہو بلکہ ایسا ہو کہ وہ دوسروں کو رونے پر مجبور کردے تو پھر آپ کی ظاہری شخصیت کے مصنوعی خول کا بھرم ٹوٹ جائے گا

جب تک آپ کا اخلاق بہترین نہ ہو آپ کی گفتگو کا انداز شگفتہ و شائستہ ہونے کی بجائے تمسخرانہ یا تکیف دہ ہو تو اس تاثر کا آپ کی ظاہری شخصیت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے اسی لئے کہنے والے کہہ گئے ہیں کسی کو کچھ دینا ہے تو خوشی دو مسکراہٹ دو آنسو نہ دو دوسروں کے ہنسنے کی اتنی پرواہ نہ کریں بلکہ اس بات کی زیادہ فکر کریں کہ کسی کو آپ نے مسکراہٹ کی بجائے آنسو تو نہیں دیئے

جب آپ خوشی دے سکتے ہیں تو آنسو کیوں دیں آنسو تو ویسے بھی انسان کا مقدر ہے کہ جب انسان دنیا میں آتا ہے تو روتے ہوئے آتا ہے اور جب جاتا ہے تو بہت سی آنکھیں اشکبار کر کے جاتا ہے انسان کی پیدائش سے ہی انسان کے لئے آزمائش امتحان اور مصائب کا پہ در پہ سامنا رہتا ہے دنیا میں یوں بھی خوشیاں کم اور دکھ زیادہ ہیں اگرچہ ہم کسی کے مصائب کم نہیں کر سکتے دکھ نہیں بانٹ سکتے تو کم از کم کسی کو ذہنی اذیت تو نہ دیں تکلیف تو نہ دیں آنسو تو نہ دیں سوچیں ابھی وقت ہے اگر کوئی آپ کو تکلیف پہنچائے بغیر دنیا سے اپنے حصے کی خوشیاں کشید کرنا چاپتا ہے تو اس کی راہ میں دشواریاں پیدا نہ کریں خود بھی خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رہنے دیں کسی کی خوشی اطمینان یا سکون کو اپنے منفی طرز عمل سے بے سکونی پریشانی اذیت یا آنسو نہ دیں کہیں آپ کو ان آنسوؤں کی بہت بھاری قیمت چکانا پڑے

دوسروں کے ساتھ کوئی بھی طرز عمل اختیار کرنے سے پہلے تھوڑا سا غور کرلیں کہ کہیں ہمارا یہ عمل دوسروں کو دکھی تو نہیں کرے گا کسی کے رونے کا سبب تو نہیں بنے گا تو ہم سب ایک ایسے گناہ سے بچ سکتے ہیں جو ہم سے بےخبری میں یا دانستہ سرزد ہو سکتا ہے ہمیشہ یہ بات یاد رکھیں کہ رب اپنے بندوں کے ہاتھوں اپنے بندوں کی نہ تحقیر پسند فرماتا ہے اور نہ تذلیل پسند فرماتا ہے اور ایک دن ہر ایک کو اپنے رب کے حضور پیش ہونا اور اپنے ہر عمل کا جواب دینا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی آنکھوں سے گرے آنسو آپ کی راہ میں ایسا دریا بن جائے جسے آپ عبور نہ کر سکیں اور اس عنایت سے محروم رہ جائیں جو اللہ نے اپنے پسندیدہ یعنی اپنے بندوں سے محبت رکھنے والے بندوں کے لئے پسند فرمائی ہیں
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488608 views Pakistani Muslim
.. View More