عورت رستہ بھول گئی ہے

کہا جاتا ہے زمانہء قدیم میں عورت کی حیثیت ایک جنس کی طرح تھی یعنی commodity دولت جائیداد اور زمین کی طرح اسکے بھی کئی دعویدار ہوتے تھے ۔ تبھی تو زر اور زمین کے ساتھ ساتھ زن بھی کئی عالمگیر فتنوں کا باعث بنی ۔

زمانے نے کئی روپ بدلے زر اور زمین کی حالتوں اور کیفیتوں میں کئی تبدیلیاں آئیں سونے چاندی کی جگہ اگرچہ کاغذی نوٹوں نے لے لی مگر اسکی حیثیت اور شان و شوکت میں کوئی کمی نہ آئی زمین پر جا بجا کھڑے کیے جانے والے محلات نے تو اسکی اہمیت اور قدروقیمت میں چار چاند لگا دیے مگر زن کا کیا ہوا؟؟؟ اسے نکھارنے اور سنوارنے کے لئیے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جانے لگا شعور اور ذہنی مطابقت کا راگ الاپا جانے لگا مگر کس لئیے ؟؟ْ کیا اس لئیے کہ مرد اپنی ہم سفر اور شریکِ حیات کے ساتھ کچھ دانشورانہ گفتگو بھی کر سکے؟ یا اپنے مدِ مقابل کو فلسفیانہ میدان میں بھی زیر کرسکے؟ وجہ کچھ بھی ہو کم از کم آنے والے بحران نے یہ تو وا ضح کر دیا کہ عورت کی شعوری اور ذہنی یا جسمانی آزادی بہر حال کسی طور مقصود نہ تھی ۔۔ کہیں اعلانیہ اور کہیں پوشیدہ اتفاقِ رائے موجود تھا کہ عورت کی ذہنی اور فکری آزادی ـ’کنٹرولڈ‘ ہوگی -

مگر یہ عورت ۔۔۔۔ اس اندازِ فکر کو سمجھ نہ سکی یہاں تک کہ شعور کی پر پیچ گلیوں میں الجھتی چلی گئی۔ نہ وہ ملکیت رہی نہ ہم پلہ ہم سفر ۔۔۔

مساوات اور برابری کا ولولہ انگیز نعرہ دنیا کے کسی بھی معاشرے اور نظام میں عورت کے درجات میں اضافہ نا کرسکا بلکہ اس کھوکھلی خواہش نے اسے کولہو کا بیل بنا دیا توقعات کی بیل نے اسے اپنے شکنجے میں کس لیا شعور کی آندھی نے اس سے راحت اور سکون بھی چھین لیا ۔۔۔۔ نہ وہ مرد کی منظورِ نظر رہی نہ ہی اسکے دل کی حکمران ۔۔۔۔

الجھی ہوئی ، تھکی ہوئی عورت راندہء درگاہ ہو گئی

منتظر ہے کہ کب اسکا سائیں اسکے وجود کو تسلیم کرے گا ۔۔۔۔ وہ طلسم اور اسمِ اعظم کہاں ہے جو اسے اسکا کھویا ہوا بھلا ہوا مقام دلا سکے ۔
ــــــ’آزادی کے خواب کے پیچھے عورت رستہ بھول گئی ہے‘
Aneela Shakeel
About the Author: Aneela Shakeel Read More Articles by Aneela Shakeel: 10 Articles with 20059 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.