آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے شدید کمزور نظر والے
افراد کے لیے اسمارٹ گلاسز بنانے کی سمت میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے۔ یہ
اسمارٹ چشمے اپنے اردگرد موجود افراد اور اشیا کی تصاویر کے سائز کو بڑھا
کر پیش کرتے ہیں جس سے اپنے ارد گرد کے ماحول کی زیادہ واضح تصویر دیکھی
جاسکتی ہے۔
ان گلاسز کے تجرباتی استعمال کے ذریعے چند لوگ اپنے ’گائیڈ ڈاگ‘ کو پہلی
بار دیکھنے کے قابل ہو سکے۔
|
|
رائل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلائنڈ پیپل کے مطابق یہ چشمہ ’انتہائی اہم‘ ثابت
ہوسکتا ہے۔
ایک 70 سالہ خاتون لین اولیور کو آنکھ کی بیماری ’پروگریسیو آئی ڈذيز‘ ہے
جس کی وجہ سے وہ بہت کم دیکھ پاتی ہیں۔ وہ اپنے اردگرد ہونے والی حرکات کو
محسوس کرلیتی ہیں لیکن ان کے مطابق ان کی نظر ’دھبا نما اور دھندلائی‘ ہوئی
ہوتی ہے۔
ان کا گائیڈ ڈاگ جیس رکاوٹوں اور خطرات سے بچاتے ہوئے انہیں راستہ تلاش میں
مدد کرتا ہے لیکن ارد گرد کے بارے میں وہ دیگر معلومات کو نہیں دے سکتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی میں محققین نے سمارٹ چشموں میں ایک خاص طرح کے 3 ڈی
کیمرے لگائے ہیں۔
|
|
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر سٹیفن ہِكس جو اس منصوبے کی قیادت کر رہے ہیں
کا کہنا ہے کہ“ وہ اس تحقیق کو گھر میں استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اور
اس کو استعمال کرنے والوں نے بہت اچھی رائے دی ہے“۔ |