ماہ رمضان المبارک اور حکومتی کار گزاری
(Zahid Raza Khan, Lahore)
۔وہ مبارک مہینہ جس میں اﷲ
کی رحمتوں کی بارش ہورہی ہے۔کمزور سے کمزور ایمان والا مسلمان بھی اﷲ کی
رحمتیں حاصل کر رہا ہے لیکن حکومتی کارندے وہ کام کرنے میں لگ جاتے ہیں جو
ان کی نیکیوں میں اضافہ کی بجائے ان کو جہنم کی طرف لے جانے والے ہوتے
ہیں۔بجلی کی لوڈ شیڈنگ نمازوں کے اوقات میں،روزہ کھولنے کے ٹائم پر،سحری کے
وقت اور صرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہی نہیں بلکہ سوئی گیس کی بندش عین افطار کے
وقت او ر سحری کے ٹائم پر لازمی ہوتی ہے۔کیا ان جگہوں پر یہودیوں کے ایجنٹ
بٹھائے جاتے ہیں۔یہ لوگ مسلمان نہیں ہوتے اگر یہ مسلمان ہیں تو کیا ان کے
گھر والے روزہ نہیں رکھتے۔پھر یہ لوگ نمازوں،افطار اور سحر کے اوقات میں
مسلمانوں کو کیوں تنگ کرتے ہیں۔حکومتی وزراء ، وفاق اور صوبوں کے سربراہ
اپنی آنکھیں بند کئے رکھتے ہیں یا اتنے بے خبر ہوتے ہیں کہ ان کو خبر ہی
نہیں ہوتی کہ جن غریبوں کے گھروں میںUPS نہیں لگے ہیں وہ کس طرح روکھی
سوکھی کھا کر روزہ رکھتے ہوں گے۔سوئی گیس کی بندش ابھی سے لاہور کے بیشتر
علاقوں میں جاری ہے ۔لوگ احتجاج بھی نہیں کرتے۔منصورہ اور گرد و نواح کے
عوام گیس کی بندش کے خلاف احتجاج کا پروگرام بنا رہے ہیں۔28 جون بروز ہفتہ
صبح 10 بجے پر امن احتجاج کا پروگرام ان آبادیوں کے لوگوں نے بنایا ہے۔اس
طرح حکومت کو گاہے بگاہے آگاہ کرتے رہنا چاہئے تاکہ مسلمان اﷲ کی رحمتیں
سمیٹ سکیں او ر بیو رو کریسی کو بھی لگام دینا چاہیے ۔اﷲ ہم سب کو اس ماہ
مبارک میں اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین) |
|