سندھی ، بلوچی ،پٹھان ، پنجابی
میں ہم خود تقسیم ہوتے ہیں اور الزام حکمرانوں کو
کنڈے ڈال کر ٹی وی ہم دیکھتے ہیں الزام حکمرانوں کو
شادی بیاہ میں ناچتے ہم ہیں اور الزام حکمرانوں کو
چلتی سواری سے کوڑا ہم پھینکتے ہیں الزام حکمرانوں کو
ایک دوسرے کے گھروں میں تانک جھانک ہم کرتے ہیں حسد میں خود ہی جل کر اپنے
نصیب کو دھکا دیتے ہیں اور الزام حکمرانوں کو
دیکھتے گند ہم خود ہیں اور الزام میڈیا کو ۔ ۔ میڈیا پر چلنے والا پروگرام
ہمارے اختیار میں نہیں لیکن ہماری آنکھیں ، کان ، ٹی وی کا ریمورٹ تو ہمارے
اختیار میں ہے ۔
فیشن کی وبا ہمارے اختیار میں نہیں لیکن کپڑا اور درزی تو ہمارے اختیار میں
ہے ۔ ہمارا جسم تو ہمارے اختیار میں ہے۔
مہنگائی ہمارے اختیار میں نہیں لیکن ذخیرہ اندوزی ہم عام لوگ کرتے ہیں اور
الزام حکومت پر
کہیں آنا جانا ، کھڑا ہونا اپنا آپ بہترین انداز سے ڈھانپنا مکمل عورت کے
اختیار میں ہے لیکن آج کل عورت خود یہ اختیار استعمال نہیں کرتی اور الزام
مردوں پر
آنکھیں اپنے اختیار میں ہیں ،، ۔، عزت اور غیرت مرد کا خاصہ ہے جسے مردوں
نے چھوڑ رکھا ہے اور الزام عورت پر
بچوں کو آزادی بلکہ بےجا آزادی ہم نے دے رکھی ہے اور الزام ٹی وی پر
چھوٹی بچیوں کو موبائل ہم نے لے کر دیا ہے کچھ غلط ہوجائے تو الزام موبائل
پر
بچوں کو لیپ ٹوپ دے کر بے فکر ہم ہیں ،بچے غلط کام کریں تو الزام فیس بک پر
دینی تعلیم فرقے سے پاک ہو کر لیں اور دیں ۔ ۔ دنیوی تعلیم صوبائیت اور
نسلی تعصب سے پاک ہو کر لیں اور دیں
اپنا آپ سنواریں ۔ ۔ معاشرہ سنور جائے گا ۔ ۔ ۔ سیاستدان سدھر جائیں گے ۔ ۔
طالبان اپنی موت آپ مر جائیں گے |