ماہرین کی جانب سے 2025 تک دنیا میں بہت بڑے پیمانے پر
ہونے والی سائنسی تبدیلیوں کے بارے میں چند پیش گوئیاں کی گئی ہیں۔
تھامسن رائٹرز نامی فرم کی جانب سے کی گئی تحقیق میں ماہرین نے 10 سال بعد
کی دنیا کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے بہت سے افراد
2025 میں جہاز اڑانے کا لائسنس (پائلٹ لائسنس) رکھتے ہوں گے، ایندھن اور
توانائی کے متبادل ذرائع وجود میں آ چکے ہوں گے جبکہ خوراک کی کمی کے
معاملے پر بھی قابو پا لیا جائے گا۔
|
|
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ 10 سال میں ٹیکنالوجی اور بائیو لوجیکل سائنس میں
بہت تیزی سے ترقی نظر آئے گی-
ماہرین کے مطابق ممکن ہے کہ مستقبل میں کوئی ایسا ڈی این اے نقشہ تخلیق کر
لیا جائے جو انسان کو امراض سے محفوظ رکھ سکے۔
مستقبل کے بارے میں یہ پیش گوئی بھی ہے کہ عین ممکن ہے کہ دنیا میں بجلی سے
اڑنے والے جہاز عام ہوں اور دنیا کے بیشتر افراد ہوا بازی کی تربیت حاصل کر
چکے ہوں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے دس سالوں میں گھروں سے لے کر اخبارات تک ہر
چیز ڈیجیٹل ہو جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق شمسی توانائی کا استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا اور
اسے کرہ عرض پر بنیادی حیثیت حاصل ہو جائے گی، موذی امراض کے خلاف انسانی
جسم کی مدافعت بڑھانے میں ماہرین کو کامیابی حاصل ہوگی، اور یہ بھی ممکن ہے
کہ شوگر کی ٹائپ ون سے بچاؤ کا طریقہ بھی دریافت کیا جا چکا ہو۔
|
|
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت دنیا بھر میں خوراک
کی کمی اور قیمتوں میں تیزی سے تبدیلی کے معاملے پر بھی قابو پا لیا جائے
گا اور خوراک کی کمی ماضی کا قصہ بن جائے گا۔
ماہرین کا دعویٰ کا ہے کہ ہلکی مگر پائیدار الیکٹرک گاڑیوں کے ساتھ ساتھ
الیکٹرک جہاز بھی متعارف کروائے جا چکے ہوں گے، چھوٹے تجارتی جہاز آسمان
پر نظر آنے لگیں گے یہ الیکٹرک جہاز چھوٹی جگہ سے پرواز کر سکیں گے اور اس
طرح ان کو تھوڑی سی جگہ پر اتارا بھی جا سکے گا۔
محققین پیش گوئیوں میں مزید کہتے ہیں کہ گھر میں موجود کار اور دیگر آلات
سمیت اکثر و بیشتر اشیا انتہائی ڈیجیٹل ہو جائیں گی جو انسانی خواہش کے عین
مطابق کام کریں گی، دنیا میں تمام انسان ڈیجٹیل رابطے میں ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی جگہ کچرے اور دیگر متبادل ذرائع کی
توانائی لے چکی ہو گی۔
ادویہ سازی کی شعبے میں اتنی ترقی ہوچکی ہوگی کہ انسانی جسم کی ضرورت کے
عین مطابق دوائیں میسر ہوں گی اور ادویات کی مدد سے کسی بھی مرض کا درست
علاج ممکن ہوگا جبکہ ان دواؤں کے انسانی جسم پر مضر اثرات کو بہت حد تک کم
کر لیا جائے گا۔ |