ماں کی آخری خواہش (انگریزی سےترجمہ)
افسانچہ
عابدہ رحمانی
بوڑھوں کی رہائش گاہ سے بیٹے کو اطلاع دی گئی کہ ماں کا آخری وقت ہے آکر
ملاقات کرلو--بوڑھی ماں کی ذمہ داری بیٹا نہیں اٹھا سکتا تھا اسلئے اسے
کافی پہلے اسے اس جگہ داخل کر چکا تھا - کبھی کبھار ملاقات کرنے آ جاتا تھا-
جاں بلب ماں کی آخری سا عتیں تھیں اسنے اپنا وقت یہاں کیسے گزارا ہوگا وہی
جانتی تھی اب اس زندان سے گلو خلاصی ہو رہی تھی-- بیٹے نے آکر پوچھا "امی
آپکی کوئی خواہش ،آپکو کچھ چاہئے، میں آپکے لئے کیا کر سکتا ہوں ؟
" بیٹا اس جگہ چھت کا پنکھا لگوا دو- سخت گرمی ہے --" ماں نے مضطرب ہو کر
کہا
اتنا عرصہ گزر گیا اور آپنے اسکی کوئی شکایت نہیں کی اور اب آخری وقت میں
آپ بتا رہی ہیں -- بیٹا حیران تھا کہ یہ آخری وقت میں ماں کو کیا سوجھی؟
بیٹايه میں تمہارے لئے کہہ رہی ہوں -جب تمہیں تمھا رے بچے یہاں بھیجیں گے
تو تمھیں بہت گرمی لگے گی میں نے تو اس گرمی کے ساتھ جیسے تیسے گزارا کر
لیا! |