دبئی پہلے ہی اپنے دنیا کے بلند ترین ٹاور اور ریکارڈ
یافتہ تعمیرات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن اب دبئی اس سے بھی بڑھ
کر کچھ نیا اور انوکھا کرنے جارہا ہے-
جی ہاں مستقبلِ قریب میں دبئی میں ایک ایسا شہر تعمیر کیا جانے والا ہے جس
میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت موجود ہوگی- اور یہ اس انوکھے طرز
کا دنیا کا پہلا شہر ہوگا-
|
|
درحقیقت یہ ایک بہت بڑا مال ہوگا جس میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے والی
سڑکیں٬ دنیا کا سب سے بڑا انڈور تھیم پارک٬ 100 ہوٹل اور اپارٹمنٹس موجود
ہوں گے-
48 ملین اسکوائر فٹ پر پھیلے اس شہر میں دیگر جدید سہولیات کے علاوہ ہیلتھ
ریزورٹ اور تھیٹر بھی موجود ہوں گے-
یہ پراجیکٹ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب
رہے گا باوجود اس کے کہ موسم گرما میں دبئی کا درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی
گریڈ تک جا پہنچتا ہے-
سیاحوں کے لیے اس پراجیکٹ میں کشش کی سب سے بڑی وجہ اس مال کا ٹمپریچر
کنٹرول سسٹم ہی ہوگا-
مال میں واقع شاپنگ ایریا 8 ملین اسکوائر فٹ کے رقبے پر پھیلا ہے جو کہ
مرکز میں موجود ہوگا- اور اس ایریے کا احاطہ شیشے کے بنے جدید گنبد کیے
ہوئے ہوں گے-
|
|
موسم سرما میں یہ گنبد اپنی جگہ سے ہٹ جائیں گے جس سے سیاح کھلی فضا میں
خریداری کرسکیں گے جبکہ موسم گرما میں گنبد بند ہوئیں گے تاکہ سیاحوں کو
گرمی سے بچایا جاسکے-
ایک اندازے کے مطابق یہ پراجیکٹ سالانہ 180 ملین سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ
کرے گا اور ماہر تعمیرات کو امید ہے کہ یہ پراجیکٹ مستقبل کا ایک بہت بڑا
سیاحتی مرکز قرار پائے گا-
متحدہ عرب امارات کے حکمران شیخ محمد بن راشد کا کہنا ہے کہ “ ہم دبئی کو
ثقافتی٬ سیاحتی اور اقتصادی کے مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں- اور
یہ سب کچھ اس خطے میں رہنے والے دو بلین افراد کے لیے ہے- اور ہم اپنے
منصوبوں کی تکمیل میں ضرور کامیاب ہوں گے-“
حیران کن بات یہ ہے کہ یہ مال امارات میں ایک ایسے مقام پر تعمیر کیا جارہا
ہے جہاں پہلے ہی ایک مال تعمیر ہے اور یہ دنیا کا سب سے شاپنگ سینٹر ہے جو
کہ سکائی سلوپ بھی رکھتا ہے-
|
|
اس نئے پراجیکٹ سے تھوڑے سے ہی فاصلے پر دنیا کا بلند ترین ٹاور برج خلیفہ
بھی موجود ہوگا جس کی بلندی 2717 فٹ ہے-
شیخ محمد بن راشد کا کہنا ہے کہ “ ہم موسمی سیاحت سے ہٹ کر پورے سال کی
سیاحت کو فروغ دینے کا عزم رکھتے ہیں“- |