کیا کبھی آپ کے ذہن میں کسی ایسے پرندے کا خیال آیا ہے کہ
جس کے پر اتنے بڑے ہوں کہ اسے پنجرے میں قید کرنا تو دور کی بات گھر کے
کمرے میں رکھنا بھی ناممکن ہو- اگر نہیں تو پھر جان لیجیے کہ واقعی دنیا
میں ایک ایسا پرندہ موجود تھا جو کہ اب ناپید ہوچکا ہے-
|
|
شمالی کیرولینا کے نیشنل سینتھیسس سینٹر کے مطابق 'پلاگورنس سندرسی' نامی
اس پرندے کے پر تقریبآ 20 سے 24 فٹ تک لمبے ہوتے تھے- اور یہ لمبائی آج کے
دور کے سب سے بڑے پرندے رائل البٹروسس سے دوگنا تھی۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ پرندہ تقریباً 25 سے 28 ملین سال قبل کرہ ارض پر
موجود تھے۔
ان پرندوں میں اپنے پروں کو جھٹکا دیے بغیر طویل فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت
موجود تھی۔ اور وہ یہ سب اپنے پتلے پروں اور کھوکھلی ہڈیوں کی مدد سے کیا
کرتے تھے-
لیکن ایسا بھی نہیں کہا جاسکتا کہ اتنا بڑا پرندہ عام پرندوں کی مانند فورآ
اڑ جاتا ہوگا، پلاگورنس سندرسی کو اڑنے کے لیے شاید کچھ دوڑنا پڑتا ہو گا۔
دنیا کے اس سب سے بڑے پرندے کا ڈھانچہ اکتیس سال قبل زمین کے اندر سے اس
وقت دریافت کیا گیا جب مزدوروں نے جنوبی کیرولینا میں چارلسٹن انٹرنشنل
ایئر پورٹ پر نئے ٹرمینل کی تعمیر کے لیے کام کیا آغاز کیا۔
|
|
اس پرندے کی دریافت ہونے والی باقیات میں ایک مکمل کھوپڑی، بازو اور ٹانگ
کی ہڈیاں شامل تھیں، وہ اتنا بڑا تھا کہ کھدائی کا کام مشین کی مدد سے کرنا
پڑا۔ |