دنیا بھر کے سمندروں میں شارک کی 465 سے زائد اقسام پائی
جاتی ہیں اور یہ جسامت میں 10 انچ سے کم بھی ہوتی ہے تو 50 فٹ سے زائد بھی-
شارک کو ایک سپریم شکاری کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ ایک حیرت انگیز
جانور ہے- یہاں ہم آپ کو شارک سے متعلق چند ایسے دلچسپ حقائق بتائیں گے جن
سے بہت کم لوگ واقف ہوتے ہیں-
16ویں صدی تک ملاح شارک کو “ دریائی کتے “ کے طور پر جانتے تھے-
ایک شارک دوسری شارک کو اپنی خوراک بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے-
|
|
مثال کے طور پر ٹائیگر شارک بُل شارک کو کھا سکتی ہے٬ بُل شارک بلیک ٹپ
شارک کو کھا سکتی ہے٬ بلیک ٹپ شارک ڈاگ فش شارک کو کھا سکتی ہے-
شارک کی جسامت٬ طاقت اور دانتوں سے بھرپور جبڑے کسی بھی انسان کو خوف میں
مبتلا کرنے کے لیے کافی ہوتے ہیں-
شارک کے دانت انتہائی نوکیلے اور تیز ہوتے ہیں-
شارک گزشتہ 400 ملین سال سے سمندروں میں پائی جاتی ہے اور بنیادی طور پر آج
تک اس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی-
|
|
تقریباً تمام اقسام کی شارک گوشت خور ہوتی ہیں-
شارک کا ڈھانچہ ہڈیوں کے بجائے cartilage پر مبنی ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان
کا جسم انتہائی لچکدار ہوتا ہے-
شارک کی خوراک میں دیگر مچھلیاں اور سمندری حیات شامل ہوتی ہیں جیسے کہ
ڈولفن اور سیلز وغیرہ- اس کے علاوہ یہ کچھوؤں کا شکار بھی کرتی ہیں-
شارک کی جلد عام مچھلیوں کی جلد کی مانند نہیں ہوتی بلکہ یہ denticles (
دندنچہ ) سے بنی ہوتی ہے-
|
|
اگرچہ ہر سال بہت کم لوگ شارک کا شکار بنتے ہیں لیکن میڈیا اور موویز میں
شارک کو حد سے زیادہ قاتل جانور یا انسانوں کے لیے خطرناک ترین جانور کے
طور پر پیش کیا جاتا ہے-
شارک پانی میں ایک میل کی دوری سے بھی کسی دوسری مچھلی کی بو سونگھنے کی
صلاحیت رکھتی ہے-
وہیل شارک دنیا کی سب سے بڑی مچھلی ہے- |