ہم آج تک کسی بھی کرکٹ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ
ناقص پرفارمنس ہی سنتے آئے ہیں لیکن انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا معاملہ ساری دنیا
سے جدا نکلا کیونکہ اس ٹیم کی حالیہ مایوس کن کارکردگی کا ذمہ دار ناقص
پرفارمنس کے ساتھ ساتھ چند بھوتوں کو بھی ٹھہرایا گیا ہے-
یہ عجیب و غریب دعویٰ کیا ہے ہے برطانوی میڈیا نے جن کے مطابق انگلینڈ کرکٹ
ٹیم کی میدان میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ صرف ناقص پرفارمنس ہی نہیں بلکہ
ہوٹل میں رونما ہونے والے پراسرار واقعات بھی ہیں۔
|
|
انگلینڈ کرکٹ ٹیم برطانیہ کے مشہور فائیو اسٹار لنگھم ہوٹل میں ٹھہری ہوئی
تھی جبکہ اس ہوٹل میں انگلش ٹیم اور دیگر افراد کے علاوہ 'سات بھوت' بھی
رہائش پذیر تھے۔
ان بھوتوں سے ڈر کر متعدد کرکٹرز نے کمرے تبدیل کرنے کی درخواست کر ڈالی
جبکہ بعض کرکٹرز کی بیویوں اور گرل فرینڈ نے تو اس فائیو اسٹار ہوٹل میں
ٹھہرنے سے ہی انکار کر دیا-
میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلش ٹیم سری لنکا اور ہندوستان کے خلاف سیریز کے
دوران ان 'بھوتوں' کی موجودگی کے باعث مناسب نیند حاصل نہ کرسکی اور معاملہ
اس حد تک بڑھ گیا کہ چند کھلاڑیوں کو تو اپنے کمرے تک تبدیل کرنے پڑے۔
فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ کا کہنا ہے کہ میرے کمرے میں اتنی شدید گرمی تھی کہ
میں سو تک نہیں پارہا تھا اور مجھے اپنا کمرہ تبدیل کرنا پڑا۔
|
|
براڈ کہتے ہیں اسی رات اچانک باتھ روم کے نل خود ہی کھل گئے اور جیسے ہی
میں نے لائٹ جلائی تو یہ نل خود ہی بند بھی ہوگئے۔ لیکن دوبارہ لائٹ بند
کرنے کی صورت میں نل سے پانی پھر بہنا شروع ہوگیا۔ ان سرگرمیوں نے مجھے
کافی ڈرا دیا اور مجھے اپنا کمرہ ہی تبدیل کرنا پڑا۔
براڈ کے مطابق بین اسٹروکس کئی مسائل کا سامنا رہا۔ وہ تیسری منزل پر رہائش
اختیار کیے ہوئے اور اس منزل پر سب سے زیادہ مسائل تھے-
لنگھم ہوٹل 1865 میں تعمیر کیا گیا اور اس کا شمار لندن کے بہترین ہوٹلوں
میں ہوتا ہے تاہم اس ہوٹل کا ماضی ہمیشہ سے ہی داغدار رہا ہے اور اب ایک
مرتبہ پھر یہ ہوٹل خبروں کی زینت بن گیا ہے۔
ماضی میں اس ہوٹل میں ایک جرمن ڈاکٹر نے اپنا ہنی مون منانے کے دوران اہلیہ
کو قتل کر کے خود بھی خودکشی کرلی تھی جبکہ ایک فوجی کی خودکشی کو بھی اس
ہوٹل سے منسوب کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب ہوٹل انتظامیہ نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے
انکار کردیا ہے۔ |