یہ انسانی فطرت ہے کہ ہر کسی کو کسی نہ کسی چیز سے خوف
ضرور محسوس ہوتا ہے اور یہ کوئی پریشان کن بات بھی نہیں ہوتی- یہ خوف کئی
اقسام کے ہوتے ہیں جیسے کوئی اونچائی سے ڈرتا ہے تو کوئی پانی سے- لیکن ہم
آپ کو چند انوکھے اور نرالے فوبیا کے بارے میں بتائیں گے جنہیں عام انسان
تصور بھی نہیں کرسکتا-
|
مسخروں کا خوف
اس فوبیا میں مبتلا افراد مسخروں یا جوکروں سے خوف محسوس کرتے ہیں۔ یہاں تک
کہ اس فوبیا کا شکار صرف بچے ہی نہیں ہوتے بلکہ نوجوانوں اور بڑی عمر کے
افراد میں بھی ہوتے ہیں۔ ان سے خوف محسوس کرنے کی وجہ ماضی کا کوئی
ناخوشگوار تجربہ بھی ہوسکتا ہے جبکہ بعض افراد اُن کے لباس اور حلیے سے بھی
خوف محسوس کرتے ہیں۔ |
|
پیلے رنگ کا خوف:
اس فوبیا کے شکار افراد کو ہر زرد چیز سے خوف محسوس ہوتا ہے- چاہے وہ سورج
ہو یا سورج مکھی کا پھول یا پھر پیلا کوئی رنگ غرض یہ کہ ہر پیلی شے سے دور
بھاگتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسے افراد لفظ زرد سے بھی خوف محسوس کرتے
ہیں۔
|
|
سونے کا خوف:
اس خوف کو سومنو فوبیا کہا جاتا ہے اور اس میں مبتلا افراد سونے سے گریز
کرتے ہیں کیوں کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ سو گئے تو انہیں نیند کی حالت
میں ہی موت آ جائے گی۔
|
|
اسکول جانے کا خوف :
آغاز میں بچوں کو اسکول بھیجنا انتہائی مشکل ہوتا ہے لیکن بعض بچے ایسے بھی
ہوتے ہیں جو اسکول جانے کے باوجود کئی برسوں تک اسکول کے نام سے خوف کھاتے
رہتے ہیں ہیں۔ بالخصوص امتحانات کے دنوں میں ان کا یہ خوف عروج پر ہوتا ہے۔
ایسے بچوں میں ڈپریشن سمیت مختلف ذہنی اور جسمانی امراض کا خدشہ بھی رہتا
ہے۔
|
|
موبائل فون کھو جانے کا ڈر:
ویسے تو یہ ایک عام سے بات ہے کہ آپ گھر سے نکلیں اور اچانک آپ کو معلوم ہو
آپ کے پاس موبائل فون نہیں ہے، تو آپ کے جسم میں گھبراہٹ کی ایک لہر دوڑ
جائے گی۔ لیکن بعض افراد کچھ زیادہ ہی اس بات کو اپنے اوپر طاری کرلیتے ہیں
اور سوچ میں پڑجاتے ہیں کہ فون آخر گیا کہاں؟ گھر پر رہ گیا، یا راستے میں
کہیں گر گیا۔ اس سے بچنے کے لیے ؛ا لوگ اپنے موبائل فون کا بہت خیال رکھتے
ہیں، انہیں ہر وقت یہ دھڑکا لگا رہتا ہے کہ ان کا فون کہیں گر نہ جائے،
کہیں کھو نہ جائے، کوئی چھین نہ لے۔
|
|