مکہ مکرمہ میں واقع دنیا کی سب سے بڑی مسجد، ”مسجد الحرام“
کی توسیع کا کام اپنے عروج پر ہے اور اس وقت توسیعی منصوبے کے تحت مسجد
الحرام کے 420 میٹر بلند میناروں کی تعمیر کا کام کیا جارہا ہے۔
تاہم ان نئے میناروں کے لیے استوار کردہ ڈھانچوں کے حوالے سے مشاورتی
مطالعات میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ بلند میناروں کی تعمیرات کے باعث
آب زم زم کا چشمہ خشک ہو سکتا ہے ۔
|
|
واضح رہے کہ سعودی عرب کا معروف تعمیراتی ادارہ بن لادن گروپ مسجد الحرام
کے ان بلند میناروں کی تعمیر کا کام کررہا ہے۔
مسجد الحرام میں تعمیر کیے جانے والے ان میناروں کی بلندی مکہ کے مشہور
کلاک ٹاور جس کی بلندی 817 میٹر سے نصف ہوگی٬- پہلا مینار مسجد الحرام کے
شمال مشرق کی جانب اور دوسرا شمال مغرب کی طرف تعمیر کیا جائے گا۔
اس وقت ان زیرِ تعمیر میناروں کی بنیادوں نے 900 مربع میٹر کی جگہ کا احاطہ
کر رکھا ہے۔ ان میناروں پر منفی اور مثبت بحث کا آغاز اس وقت ہو جب دو ماہ
قبل دو میناروں کے ڈیزائن کے حوالے سے تصاویر سامنے آئیں-
ان ڈیزائن کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلند مینار کی تعمیر سے آب زم
زم کے منبع پر منفی اثرات مرتب ہوں گے- دوسری جانب تعمیراتی کمپنی بن لادن
گروپ کے ساتھ کام کرنے والی بین الاقوامی مشاورتی کمپنیوں کا بھی کہنا ہے
کہ شمال مشرق کی جانب بلند و بالا مینار تعمیر نہ کی جائے۔
|
|
تعمیراتی مشیر کمپنیوں کے حوالے سے شائع کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا
ہے کہ انتہائی بلند و بالا میناروں کی تعمیر کے لیے مسجد الحرام کے اردگرد
موجود پہاڑوں کی کھدائی کے لیے دھماکا خیز مواد استعمال کیا جائے گا، جس سے
آب زم زم کا چشمے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
توسیعی منصوبے کی مکمل تکمیل کے بعد مجموعی طور پر مسجد حرام میں 20 لاکھ
سے زائد افراد عبادت کرسکیں گے۔ |