وفاق المدارس کا عالمی اعزاز

بر صغیر پاک وہند میں مغربی استعمار کے بعد تعلیمی ڈھانچے کا دھڑن تختہ ہوگیاتھا،لارڈ میکالے نے یہاں وہ نظام تعلیم دیاتھا، جس کے فضلاء ہند وستانی نثراد لیکن مغربی فکر ونظرکے حامل ہوں ، دھونس ،دھمکی اور زبر دستی سے اسے نافذ بھی کیا گیاتھا، اور آج تک عملاً وہ جاری وساری ہے ، یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ ہمارے یہاں مسلمانوں کے ناموں کے علاوہ ،حکومتی ،تعلیمی ، عدالتی ،احتسابی نظام سب کے سب استعمار کے عطاکر دہ ،مغرب سے وابستہ وپیوستہ اور ان کی نقالی ہے ، حتی کہ 27 رمضان کے بجائے 14اگست کو ہم اپنے قومی دن کے طور پر مناتے ہیں ، قومی دفتری زبان ہماری انگریزی ہے ،دیگر ایام بھی ہم کر سچن کلینڈر کے مطابق مناتے ہیں ، اپنے قومی جھنڈے میں پورے عالم اسلام سے ہٹ کر صرف ’’ہلال‘‘ پر اکتفانہیں کرتے ، بلکہ ’’کرسمس سٹار‘‘ بھی پرچم کا حصہ بنائے ہوئے ہیں ، ہماری دکانوں ، فیکٹریوں ،شاہراہوں ، پارٹیوں تنظیموں اور میڈیا میں زیر گردش اصطلاحوں کے نام اور مصطلحات بھی مغرب زدہ ہیں ۔
ایسے میں برصغیر کے کچھ بندگان ِخدا شناس نے آزادی سے قبل مسلمانوں کی ہر قسم کی شناخت کو بچا نے کے لئے کچھ اداروں کی بنیادیں رکھیں ،جن میں سے ایک دارالعلوم دیوبند بھی ہے ، اسی طرز پر دیگر مکتبہائے فکر نے اپنے اپنے انداز میں ۔الحمد ﷲ ۔بہت بڑے اور عظیم الشان اداروں کی داغ بیل ڈالی ، چنانچہ جامعہ دارالسلام ،اور جامعہ ندوۃ العلماء وغیرہ اسی تسلسل کی کڑیاں ہیں ۔

پاکستان میں مولانا عبد الحق حقانی ، مفتی محمد شفیع ،مولانا خیر محمدجالندھری ، اور علامہ بنوری نے فکر قاسمی کے عین مطابق کام کو آگے کی طرف بڑھانے کی ٹھانی ، چنانچہ کاوشیں کامیاب اور بارآور بھی ہوئیں ،ان کے نقش قدم پر ان ہی کے تلامذہ نے ملک بھر میں قرآن وحدیث سے وابستگی اور اسلامی تہذیب وثقافت کے احیاء کیلئے شہر شہر میں ایک متوازی اور متبادل نظام تعلیم(درسِ نظامی) کے نیٹ ور کینگ کا کام نا مساعد حالات کے باوجود بڑی تندہی سے رو بترقی رکھا ۔

اسی لئے1959میں علامہ شمس الحق افغانی ، مولانا عبد الحق حقانی ، مولانا خیر محمد جالندھری ، علامہ بنوری اور مفتی محمود نے ان تمام اداروں کو باہمی مربوط رکھنے کیلئے ’’ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ‘‘ کی بنیاد رکھی ،اس کے مقاصد میں قرآن وحدیث اور عربی زبان وادب کے علوم کی ترویج واشاعت کے ساتھ ساتھ ،امتحانات اور اسناد کا اجراء بھی تھا، دفاع ِمدارس بھی اس کے اہداف میں سے تھا، نظام تعلیم اور نصاب تدریس میں یکسانیت بھی ان کا نصب العین تھا۔اﷲ تعالی کا کرنا ہوا کہ اس نظم میں ہزاروں مدارس منتظم ہوگئے ، باقاعدہ امتحانی بورڈ کی شکل میں وفاق المدارس سامنے آیا، توفیق ایزدی اور مؤسسین کے اخلاص کی برکت سے یہاں پاکستان میں بھی اس تنظیم کو دیکھکر دیگر حضرات نے وفاق المدارس السلفیۃ ، وفاق المدارس الاسلامیۃ ،وفاق المدارس الشیعیۃ، اور وفاق المدارس البریلویہ کی بنیادیں استوار کیں ، لیکن حضرت مفتی محمود ،شیخ سلیم اﷲ خان ،مفتی احمد الرحمن ، اور قاری حنیف جالندھری جیسی عبقری شخصیات کی بدولت وفاق المدارس العربیہ پاکستان ملک کی سب سے بڑی تنظیم روزِ اول سے رہی، اور آج بھی ہے ۔

اس وقت وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے منسلکہ مدارس و جامعات 18677ہیں، ان میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کی تعداد 26لاکھ سے متجاوزہے ، اب تک وفاق کے تحت مختلف درجات کے امتحانات میں شرکت کرکے سند یں لینے والے طلبہ وطالبات کی تعداد 3ملین (تیس لاکھ ) ہے، جبکہ ایک ملین حفاظ وحافظات اس کے علاوہ ہیں ، اس طرح مجموعی طورپر وفاق نے 4 ملین (چالیس لاکھ ) افراد کو مختلف شہادات واسانید جاری کی ہیں ، اس سال گذشتہ شعبان کے سالانہ امتحانات برائے سال 1435ھ 2014/ء میں صرف کامل الحفظ طلبا 50592 اور حافظات 12964 یعنی کل افراد 63556 تھے ۔

میں چونکہ صدر ِ وفاق کے پرسنل سیکرٹری اور ناظم امتحانات سندھ کے طورپر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ 23 سال وابستہ رہاہوں ، میری معلومات کے مطابق سالانہ 50 ہزار کے لگ بھگ یہ ادارہ صرف حفاظ تیار کرواتاہے، جوہر لحاظ سے ہر پاکستانی اور ہرمسلمان کے لئے قابل فخر اور اﷲ تعالی کے حضور واجب الشکر ہے ۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے حوالے سے ان سطور کے لکھنے کا باعث ایک یہ بات ہے کہ ان دنوں شوال کے مہینے میں ان تمام وفاقوں سے متعلقہ اداروں میں داخلے جاری ہیں ،طالبانِ علوم نبوت پروانوں کی طرح دیوانہ وار ان کی طرف جوق در جوق چلے آر ہے ہیں ۔

دوسری بات یہ کہ ان اداروں کے خلاف ملک اور بیرون ملک سرد جنگ ہورہی ہے، کہ کسی طرح ان کوبے اثر کیا جائے ، انہیں دہشت گرد رجعت پسند اور دقیانوس بتایاجائے ،انہیں بدنام کیاجائے ، عامۃ المسلمین کو ان اداروں اور ان کے منتظمین سے بدظن کیاجائے ، حالانکہ ان کا کردار او ران کی کوششیں اوپرکے اعداد وشمار کے تناظر میں آپ کے سامنے ہیں ۔

تیسری بات جو سب سے اہم بھی ہے ،قابل ذکر بھی اور قابل فخربھی ہے ،وہ یہ کہ عالم اسلام کی سب سے بڑی اور مؤثرتنظیم ’’رابطۃ العالم الاسلامی ‘‘ نے گذشتہ رمضان المبارک میں وفاق المدارس کو تحفیظ القرآن کے حوالے سے ’حسن ِکارکردگی‘‘ رابطہ کا سب سے بڑا عالمی ایوارڈ عطاکیاہے ، جس کیلئے جدہ میں ایک پروقار تقریب کا اھتمام کیاگیاتھا، جہاں وفاق کے ناظم اعلی قاری محمد حنیف جالندھری کومدعو کرکے سعودی وزیر تعلیم ، وزیر مذہبی امور اور رابطہ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداﷲ بن عبد المحسن التر کی کے ہاتھوں اس اعزاز سے نواز اگیا، یہ عزت افزائی جہاں وفاق اور منتظمین ِوفاق کی ہے ، وہاں یہ عالمی ایوارڈہر پاکستانی اور ہر مسلمان کیلئے بھی باعث ِ صدافتخار واعتزازہے ۔

اﷲ کرے کہ ہمارے ملک کے سب ادارے یوں شاد رہیں ، آبادرہیں اور زندہ وتابندہ رہیں ۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 877949 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More