دنیا کی مشہور یونیورسٹیوں میں شمار کی جانے والی برطانیہ
کی کیمبرج یونیورسٹی کو آجکل ایک دلچسپ ملازمت کے لیے ایک طالب علم یا
طالبہ کی تلاش ہے اور ریسرچ اسکالر کے طور پر دی جانے والی اس تحقیقی
ملازمت کو ’دنیا کی سب سے میٹھی نوکری‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
اس متعلقہ تحقیقی ماہر کو منصوبے کی کامیاب تکمیل کے بعد ’ڈاکٹر آف چاکلیٹ‘
بھی کہا جا سکے گا۔
|
|
اس ملازمت میں ڈاکٹریٹ کے کسی طالب علم یا طالبہ کو ’چاکلیٹ اسٹڈیز‘ یا
چاکلیٹس سے متعلق بنیادی علوم پر تحقیق کرنا ہوگی۔
اس تحقیق کا مقصد یہ معلوم کیا جائے گا کہ ایسی اشیائے خوراک جن کی تیاری
میں چاکلیٹس استعمال کی گئی ہوں، انہیں گرم موسم یا زیادہ درجہ حرارت پر
پگھلنے سے کیسے محفوظ رکھا جا سکتا ہے؟
اس تحقیق کی ضرورت اس لیے محسوس کی جارہی ہے کہ دنیا کی کوئی بھی چاکلیٹ،
چاہے وہ کتنے ہی اعلیٰ معیار کی کیوں نہ ہو، 34 ڈگری سینٹی گریڈ یا 93 ڈگری
فارن ہائیٹ درجہ حرارت کے قریب نرم پڑنا یا پگھلنا شروع ہو جاتی ہے حالانکہ
یہ ٹمپریچر انسانی جسم کے اوسط درجہ حرارت سے بھی کم ہوتا ہے۔
|
|
اس آسامی پر انتخاب کے لیے صرف یورپی یونین کے شہریوں کی ہی درخواستیں قابلِ
قبول ہوں گی۔ اس ریسرچ پروجیکٹ کے لیے رہنمائی کا کام کیمیکل انجینئرنگ،
جیو ٹیکنیکل انجینئرنگ اور نرم مادوں سے متعلق طبیعیاتی علوم کے ماہرین
کریں گے۔
اگر اس تحقیق کے نتیجے میں واقعی چاکلیٹ مصنوعات کو نرم پڑنے سے محفوظ
رکھنے کا کوئی طریقہ دریافت کر لیا جاتا ہے تو عام صارفین کے ساتھ ساتھ اس
کا سب سے زیادہ براہ راست کاروباری فائدہ چاکلیٹ تیار کرنے والی دنیا کی دس
سب سے بڑی کمپنیوں کو ہوگا۔ |