لو جہاد۔ مسلمانوں کے خلاف سازش
(Farooq Ansari Mumbai , mumbai )
اتر پردیش میں ان دنوں ایک نیا
فتنہ سر اُٹھا رہا ہے جسے اس مرتبہ آر ایس ایس نے اُٹھایا ہے وہ ہے ۔لو
جہاد۔اس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ مسلم نوجوان ہندو لڑکیوں کو محبت کے
جال میں پھنسا کر مسلمان بناتے ہیں بی جے پی اتر پردیش میں اس عنوان کو خوب
اچھال رہی ہے اس کے پیچھے انکا منشاءیہی ہے کہ اس عنوان پر ماحول کو اس قدر
کشیدہ کردیا جائے کہ معاملہ فرقہ وارانہ نوعیت اختیار کر جائے اور اسکی آڑ
میں مبینہ طور پر پورے اتر پردیش میں فرقہ وارانہ فساد برپا کرکے موجودہ
حکومت کو برخاست کروا دیا جائے اور از سر نو الیکشن کراکر یو پی میں حکومت
سازی کیجائے اس معاملے میں بی جے پی اتنی جلد بازی میں ہے کہ اسے کچھ
دکھائی نہیں دے رہا ہے۔اگر ایک آدھ معاملہ ایسا ہوگیا کہ ایک ہندو لڑکی
مسلم نوجوان سے شادی کر لی اور مسلمان بن گئی تو اس میں نہ ہندو دھرم خطرے
میں پڑا اور نہ ہی یہ مسلمانوں کی کوئی سازش ہے کیونکہ اسلام نے ان چیزوں
کو حرام قرار دیا ہے اسی طرح ایک مسلم لڑکے نے ایک ہندو لڑکی سے شادی کرکے
خود ہندو بن گیا اس نے اس لڑکی کے ساتھ ہندو دھرم کے مطابق سات پھیرے لئے
مگر میاں بیوی میں کچھ ان بن ہو گئی تو اب عورت طلاق مانگ رہی ہے اس پر ٹی
وی پر مباحثہ ہو رہا ہے اب اس طلاق کو اسلامی نظریے سے دیکھا جا رہا ہے بحث
میں علماء کو بھی شامل کیا گیا ہے وہ اسے خلع کا مسئلہ بتا رہے ہیں کیونکہ
لڑکی طلاق مانگ رہی ہے اس عالم کی عقل پر پردہ پڑا ہے کہ جب مسلم لڑکا ہندو
رسم و رواج سے سات پھیرے لیکر شادی کیا ہے تو اس میں خلع کا مسئلہ کہاں آیا
انہیں تو سیدھے سیدھے یہ کہہ دینا تھا کہ وہ لڑکا ہندو ہوگیا اب اس کے بارے
میں اسلامی طریقے سے بات نہیں کی جا سکتی کیونکہ و ہ مرتد ہوگیامگر افسوس
کہ عالم بھی بلاوجہ بحث میں حصہ لیکر اسلام کا مذاق بن جاتے ہیں خیر لو
جہاد کی آڑ میں اتر پردیش میں اسکا الٹا ہو رہا ہے آپ یقین کریں یا نہ کریں
مگر مسلم لڑکیاں ہندو لڑکوں کے ساتھ بھاگ کر شادی کرکے ہندو بن رہی ہیں
ایسی کئی مثالیں ملی ہیں مگر اس پر کسی کی توجہ نہیں ہے یہ اس لئے بھی ہو
رہا ہے کیونکہ مسلمانوں میں اب جہیز کی لعنت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ غریب سے
غریب کو بھی لڑکی کی شادی میں اسکوٹر دینا پڑتا ہے اور اگر تھوڑا کھاتے
پیتے ہوں تو چار پہیئے کی گاڑی مانگی جا رہی ہے اسکے علاوہ شادی کے لوازمات
اتنے بڑھا دیئے گئے ہیں کہ غریب آدمی کی جان نکل جائے۔آج یو پی میں یہ عالم
ہے کہ جنکے پاس پٹرول بھرانے کے پیسے نہیں ہیں وہ بھی موٹر سائیکل مانگ رہا
ہے اسکی نہ تو کوئی مخالفت کر رہا ہے اور نہ ہی اسکے خلاف کوئی تحریک چلائی
جا رہی ہے ان حالات میں اگر ایک غریب مسلم لڑکی جو اسکول یا کالج جا رہی ہے
وہ اگر کسی ہندو لڑکے سے محبت کی تو ہندو بن کر رہنا ہی پسند کرے گی۔لو
جہاد کا جو واویلا مچا رہے ہیں انہیں یہ سب معلوم ہے مگر وہ ڈر رہے ہیں کہ
مسلمان اسے مسئلہ نہ بنا لے اسلئے خود ہی الٹا مسلمانوں پر لو جہاد کا
الزام لگا رہے ہیں۔ جو ایک سوچی سمجھی سازش ہے- |
|