اگر ہم معاشرے پر نگاہ ڈالیں تو
بہت ساری معاشرتی برائیا ں ہمارے اندر موجود ہیں مگر ہر ایک خود کے بارے
میں یہ حسن ظن رکھتا ہے کہ یہ برا ئیاں میرے اندر نہیں ہیں اور لوگوں کے
اندر کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں -آج اگر ہم ہماری محفلوں مجلسوں اور
نسشتوں پر نظر ڈالیں تو ہمارا پسندیدہ مشغلہ چغل گیری ,عیب گیری بہتان
تراشی ہے ہمارا تو حال یہ ہو چکا ہے کہ کئی افراد ایک جگہ ملازمت کرتے ہیں
تو ایک دوسرے کی چغلخوری کر کے ذمہ داران ,عہدیداران کےپاس اپنا مقام بنانے
کی فکر میں شب و روز کوشاں ہوتے ہیں -ذمہ داران کا حال بھی بدتر ہے جو انکی
جی حضوری ,خوشامد کرتا ہے ,آگے پیچھے چلتا ہے دوسروں کی چغلخوری کرتا ہے
اسی کو فرمانبردار سمجتے ہیں وفا شعار سمجتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمارے
اداروں ,درسگاہوں میں کام کرنے والوں کے درمیاں اتحاد و اتفاق کی عدم
موجودگی ہے ہر کوئی ایک دوسرے سے بدگمان ہے غلط فہمیوں کا شکار ہے ایک
دوسرے سے خائف اور سہما ہوا ہے کہ کہیں اس کی کمزوری کسی کے ہاتھ نہ لگ
جائے جس کی وجه سے اسے ذلیل نا ہونا پڑے -بخاری و مسلم شریف کی روایت ہے کہ
چغلخور جنّت میں داخل نہیں ہوگا -چغلخور انسان بدترین انسان ہے آپ صل الله
علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جھوٹ منہ کالا کرنے والا ہے اور چغلی عذاب قبر ہے
-امام غزالی رحمت الله علیہ فرماتے ہیں کہ چغلخوروں کے قول نقل نہ کرو ورنہ
تم خود چغلخوری کے گناہ میں مبتلا ہو جاؤ گے چغلخوری کو ناپسندیدہ اور برا
امر سمجھو ,چغلخوری کی وجہ سے اپنے بھائی سے بدگمان نہ ہو ,چغلخوروں کی
شہادت قبول نہ کرو -اگر ہم امام غزالی رحمت الله علیہ کی درج بالا باتوں پر
عمل کریں تو ہم کافی حد تک ایک دوسرے سے بدگمان ہونے اور غلط فہمیوں سے بچ
سکتے ہیں - ہم معاشرے پر نگاہ ڈالیں تو بہت ساری معاشرتی برائیا ں ہمارے
اندر موجود ہیں مگر ہر ایک خود کے بارے میں یہ حسن ظن رکھتا ہے کہ یہ برا
ئیاں میرے اندر نہیں ہیں اور لوگوں کے اندر کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں -آج
اگر ہم ہماری محفلوں مجلسوں اور نسشتوں پر نظر ڈالیں تو ہمارا پسندیدہ
مشغلہ چغل گیری ,عیب گیری بہتان تراشی ہے ہمارا تو حال یہ ہو چکا ہے کہ کئی
افراد ایک جگہ ملازمت کرتے ہیں تو ایک دوسرے کی چغلخوری کر کے ذمہ داران ,عہدیداران
کےپاس اپنا مقام بنانے کی فکر میں شب و روز کوشاں ہوتے ہیں -ذمہ داران کا
حال بھی بدتر ہے جو انکی جی حضوری ,خوشامد کرتا ہے ,آگے پیچھے چلتا ہے
دوسروں کی چغلخوری کرتا ہے اسی کو فرمانبردار سمجتے ہیں وفا شعار سمجتے ہیں
یہی وجہ ہے کہ ہمارے اداروں ,درسگاہوں میں کام کرنے والوں کے درمیاں اتحاد
و اتفاق کی عدم موجودگی ہے ہر کوئی ایکدوسرے سے بدگمان ہے غلط فہمیوں کا
شکار ہے ایکدوسرے سے خائف اور سہما ہوا ہے کہ کہیں اس کی کمزوری کسی کے
ہاتھ نہ لگ جائے جس کی وجه سے اسے ذلیل نا ہونا پڑے -بخاری و مسلم شریف کی
روایت ہے کہ چغلخور جنّت میں داخل نہیں ہوگا -چغلخور انسان بدترین انسان ہے
آپ صل الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جھوٹ منہ کالا کرنے والا ہے اور چغلی
عذاب قبر ہے -امام غزالی رحمت الله علیہ فرماتے ہیں کہ چغلخوروں کے قول نقل
نہ کرو ورنہ تم خود چغلخوری کے گناہ میں مبتلا ہو جاؤ گے چغلخوری کو
ناپسندیدہ اور برا امر سمجھو ,چغلخوری کی وجہ سے اپنے بھائی سے بدگمان نہ
ہو ,چغلخوروں کی شہادت قبول نہ کرو -اگر ہم امام غزالی رحمت الله علیہ کی
درج بالا باتوں پر عمل کریں تو ہم کافی حد تک ایک دوسرے سے بدگمان ہونے اور
غلط فہمیوں سے بچ سکتے ہیں - |