سیلابی پانی سے متعدد نشیبی علاقوں کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا
ہوگیا ہے جس کے پیشِ نظر پاکستان ٹیلی کمونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے تمام
موبائل آپریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ متعلق علاقوں میں سیلاب کے خطرے سے قبل
از وقت آگاہ کرنے کے لیے ایس ایم ایس الرٹ سروس شروع کریں۔
ڈان نیوز کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہر
شخص آگے بڑھتے سیلاب کے بارے میں جاننے کے لیے ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھ کر
خبریں نہیں سن رہا ہوتا مگر متعدد لوگوں کے پاس موبائل فون کی سہولت موجود
ہے اور مختصر پیغامات کے ذریعے انہیں آئندہ 72 یا چوبیس گھنٹوں بعد درپیش
خطرے سے آگاہ کردیا جائے تو اس سے یقیناً زندگیاں بچانے میں مدد مل سکتی ہے"۔
|
|
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عظمیت حیات کان نے کہا کہ بارشوں کا اگلا سلسلہ
بیس سے اکیس ستمبر کو شروع ہونے کا امکان ہے مگر وہ موجودہ بارشوں کی طرح
شدید نہیں ہوگا جس نے ابھی پنجاب میں تباہی مچا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف مقامات میں بیک وقت شدید ترین بارشیں بہت کم
ہوتی ہیں اور ایسا عام طور پر پندرہ سے اٹھارہ سال بعد ہی ہوتا ہے۔
مختلف علاقوں میں بارشوں نے ماضی کے ریکارڈز توڑ دیئے ہیں۔
وفاق اور پنجاب حکومت دونوں نے پی ٹی اے سے رابطہ کر کے سیلاب کے قبل از
وقت خطرے سے آگاہ کرنے کی سروس شروع کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ صوبے میں
شدید سیلاب کے خطرے سے دوچار افراد کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا
جاسکے۔
پی ٹی اے کو قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز سیلاب کی تازہ ترین
صورتحال سے آگاہ رکھیں گے جسے موبائل آپریٹرز تک منتقل کر کے خطرے کی زد
میں آنے والے ان کے صارفین تک پہنچایا جائے گا۔
اتوار کو موبائل کمپنیوں نے سیالکوٹ، ناروال، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، گجرات،
حافظ آباد، منڈی بہاﺅ الدین، چینوٹ، فیصل آباد، جھنگ، جہلم، ملتان، مظفرگڑھ،
بہاولپور اور خانیوال کے اضلاع میں اپنے صارفین کو سیلاب کے خطرے کے حوالے
سے ایس ایم ایس ارسال کیے۔
|
|
پی ٹی اے ترجمان نے بتایا"صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سیلابی پانی
کی آمد اور تباہی سے قبل محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں"۔
پی ٹی اے نے اس طرح کی سروس سب سے پہلے موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ اکتوبر
2005 میں شمالی علاقوں میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد متعارف کرائی
تھی۔ |