کیا حال ہے آپ کا؟
چند بزرگانِ دین کے جواب
• سلامتی پل صراط کے پار اور عافیت جنت میں ہے۔
• دوزخ سے بچ جاؤں تو سمجھو خیریت سے ہوں۔
• اس کا حال کیا پوچھتے ہو جس کی عمر میں مسلسل کمی اور گناہوں میں مسلسل
اضافہ ہو رہا ہے۔
• تم ہی کہو اس شخص کا کیا حال ہوگا جو اپنی موت سے ہر روز ایک منزل قریب
تر ہوتا جا رہا ہو۔
• بس یہیں کہ روزی اللہ کی دی ہوئی کھاتا ہوں اور حکم اس کے دشمن ابلیس کا
مانتا ہوں۔
• اس شخص کا کیا حال پوچھتے ہو جسے لازماً مرنا ہو اور پھر اٹھنا ہو اور
حساب پیش کرنا ہو۔
• تم ہی سوچو کہ اس شخص کا کیا حال ہوگا جو کسی دور دراز سفر پر جا رہا ہو
اور اس کے پاس سامان سفر اور زاد راہ نہ ہو۔
• تم ہی سوچو کہ اس شخص کا کیا حال ہوگا جو اندھیری قبر میں جا رہا ہو جہاں
کوئی غمگسار اور ہمدرد ساتھ نہیں۔
• تم ہی سوچو کہ اس شخص کا کیا حال ہوگا کسی عادل بادشاہ کے سامنے کسی جرم
میں پیش کیا جارہا ہو اور اس کے پاس نہ کوئی دلیل ہو اور نہ کوئی وکیل۔ |