عید الاضحٰی کا حقیقی پیغام
(Ghulam Abbas Siddiqui, Lahore)
حضرت ابراہیم ٌ نے اپنی بیوی
اوربیٹے کو وادی ویران (مکہ) میں تنہا چھوڑنے ،اپنے لخت جگرحضرت اسماعیل ٌ
کو اﷲ کے حکم پر قربان کردینے،بیت اﷲ تعمیر کرکے اعلان حج کرنے کے فریضے
سرانجام دئیے تمام فرائض ،امتحانات میں سیدناابراہیم ٌ مکمل طور پر کامیاب
ہوئے خالق کائنات نے آپ ٌ کی کامیابی کا اعلانان الفاظ میں کیا کہ اے
ابراہیم! آپ نے اپنا خوب سچ کردکھایایعنی آپ کامیاب ہوگئے۔اے اہل ایمان !اس
منظر کی طرف اپنی توجہ مرکوز کریں جب ابراہیم ٌ اپنے بیٹے اسماعیل ٌ سے
رائے پوچھ رہے ہیں کہ اے بیٹے ! میں تمھیں خواب میں ذبحہ کررہا ہوں میں یہ
عمل کرنا چاہتا ہوں توعظیم باپ کے عظیم بیٹے نے تاریخ ساز جواب دیا جسے
خالق کائنات نے اپنے لاریب کلام میں محفوظ فرمالیا کہ اے اباجان! آپ کو جو
حکم ملا ہے اسے پورا کر گزریں آپ مجھے صابرین میں پائیں گے۔قارئین کرام!
کتنا مشکل ہے کہ پہلے اپنے بیٹے کو کمسنی میں ویران وادی میں چھوڑ آنا پھر
بیوی کا مشقتیں اٹھانا پانی کی تلاش میں صفہ و مروہ کے چکر کاٹنا،پھر بیٹے
کے بڑے ہونے پر اسے ذبحہ کرنے کے لئے تیار ہوجانا۔۔۔؟ْ؟ اﷲ تعالی کے
احکامات کی بجا آوری پر ساری حدیں عبور کرجانا تاکہ خالق و مالک راضی
ہوجائے خالص مومنین کی اہم ترین صفت ہمیشہ رہی ہے ۔سیدناابراہیم ٌ اور آپ ٌ
کے خاندان کی وفا ،اطاعت شعاری اسقدر خالق ومالک کو پسند آئی کہ قیامت تک
آنے والے اہم ایمان کو اپنے محبوب بندوں کی اداوں کو سرانجام دینے کا حکم
دے دیا اسکا نام حج رکھ دیااور سیدنا اسماعیل ٌ کی ایڑیوں کے صدقے آب زمزم
جاری ہوا تو اسے متبرک اور شفاء قرار دیا۔جب کعبہ کی تعمیر کرکے مزدوری کی
بات آئی تو اﷲ تعالی نے اپنے محبوب ابراہیم ٌ سے مزدوری پر استفسار فرمایا
تو آپ ٌ نے عرض کی کہ اے باری تعالی! اس گھر کو آباد کرنے والا نبی حضرت
محمد ﷺ میری نسل سے بھیج ۔تو اﷲ تعالی نے اس دعا کو قبول کرلیا اور حضرت
اسماعیل ٌ کی نسل مبارک سے حضرت محمد ﷺ تشریف لائے حضرت اسماعیل ٌ کی عظیم
الشان قربانی کے عمل کو بھی حج کا حصہ بنا دیا حج کرنے والوں کے علاوہ صاحب
حیثیت تمام مسلمانوں کو سیدنا ابراہیم ٌ اور سیدنا اسماعیل ٌ کی یاد میں
قربانی کرنے کا حکم ہے آج بھی یہ عمل جاری و ساری ہے اور قیامت تک انشاء اﷲ
جاری رہے گا۔اسلام نے قربانی کے گوشت کو تین حصوں ۱۔ اپنے اہل خانہ،۲۔ رشتہ
داروں،۳۔ ہمسایوں ،غریبوں مسکینوں ،یتیموں میں تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے
تاکہ معاشرے کے وہ افراد جوسال بھر اس نعمت کا استعما ل نہیں کر سکتے وہ
اسے سال میں کم از کم ایک بار استعمال کرلیں ۔گوشت تقسیم کرنے والوں میں
ایثار ،ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ہرسال عید الاضحی
محبت،پیار،ایثار،اخوت،بھائی چارے،غلبہ اسلام بصورت اسلام نظام خلافت کی
خاطر سب کچھ قربان کردینے کے پیغام کیساتھ آتی ہے اہل یمان پر فرض ہے عید
الاضحی کے اس حقیقی پیغام کو اپنی زندگیوں میں زندہ کریں تاکہ یہ کرہ ارض
حقیقی معنوں میں جنت ارضی کا منظر پیش کرنے کے قابل ہو سکے یہ منظر اسی دن
دیکھنے کو ملے گاجس دن مسلمان اﷲ کے پسندفرمودہ دین اسلام میں پورے کے پورے
داخل ہو کر احکام خداوندی کی بجا آوری کا عزم صمیم کریں گے واضح رہے کہ
اسلام نے تمدنی حیات کو احکام خالق کی روشنی میں گزارنے کیلئے نظام خلافت
قائم کرکے اﷲ تعالی کی تشریعی حاکمیت قائم کرنے کا اختیار حضرت انسان کو
دیا ہے جب یہ نظام زمین پر نہیں ہوتا تو انسانی تمدن نامکمل ہوتا ہے جس سے
معاشرے میں فساد،شر نمودار ہوتا ہے قدرتی،آفاقی تہذیب وتمدن پانے کے لئے
خالق کا دیا ہوا نظام خلافت قائم کرکے اﷲ تعالی کے سامنے مکمل سرنڈر ہونا
ہو گا اگر نظام قائم ہے تو اسے دوام بخشنے کے لئے جدوجہد کرنا ہو گی الغرض
عید الاضحی مسلمانوں کو احکامات الہیہ کے سامنے مکمل سرنگوں ہونے کا درس
دیتی ہے تاکہ غلبہ دین بصورت قیام خلافت ممکن ہوسکے تمام احکامات اسلامی
نظام خلافت قائم کر کے ہی کیا جاسکتا ہے مسلمان عید کے اس موقعہ پر
غریبوں،یتیموں،مسکینوں، بیواؤں،مجاہدین اسلام،سیلاب زدگان کو بھی اپنی
خوشیوں میں یاد رکھیں عید کا حقیقی پیغام عام کرنے اس پر عمل کرنے کی اشد
ضرورت ہے اسلام کا غلبہ ہو کر رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اسلام کے غلبے کو
نہیں روک سکتی اسلا م کے غلبے اور انسانیت کی خدمت میں مصروف لوگ اور
تنظیمیں امت مسلمہ کا عظیم سرمایہ ہیں پاکستان کی ترقی اور حفاظت اسلام کے
نفاذ میں مضمر ہے مسلمان اسلامی نظام کے لئے بیدار ہو جائیں۔ |
|