پہلے سوچ تو لو

اکثر لوگ ایک بات کہتے کہ قرآن مجید میں نماز کا طریقہ موجود نہیں ہے یہ بات اصل میں لوگ اپنی لا علمی اور ناقص تحقیق کی بنیاد پر کرتے اور قرآن مجید کو نامکمل ثابت کرنے کی کوشش کرتے اور الله کے غضب کو دعوت دیتے ہیں محض اپنی جہالت کی وجہ سے اور شیطان کی پیروی کی وجہ سے جبکہ نماز کا طریقہ تو روایتی انداز سے چلا آ رہا ہے اور نماز تو رسول الله سے پہلے بھی پڑھی جاتی تھی کیونکہ مسجد اقصیٰ کا وجود ہمیں اس بات کو سمجھنے کے لیے کافی ہے مسجد اقصیٰ کو حضرت یعقوب علیہ سلام نے تعمیر کیا تھا تو ظاہر ہے کہ نماز ہی کے لیے حضرت یعقوب علیہ سلام نے مسجد اقصیٰ کی تعمیر کی تھی اور ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ الله تعالیٰ نے حضرت یعقوب علیہ سلام کو نماز کا کوئی اور طریقہ بتایا ہو یا کچھ مختلف اوقات بتائے ہوں

دوسری طرف مسجد قبلتیں جو کہ مدینہ میں آج بھی نشانی کے طور پر محفوظ ہے اور ظاہر ہے کہ مسجد قبلتیں رسول الله صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تو تعمیر نہیں کی تھی بلکہ رسول الله صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ ہجرت سے پہلے موجود تھی بس فرق صرف اتنا تھا کہ مسجد قبلتیں کا رخ خانہ کعبہ کی بجائے اسرائیل کی طرف تھا جبکہ مسجد اقصیٰ کا رخ پہلے دن سے آج تک خانہ کعبہ کے رخ پر ہی ہے جب رسول الله صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم مدینہ ہجرت کر کے گئے تو اس وقت بھی مسجد قبلتیں میں نماز پڑھی جاتی تھی اور رسول الله صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے بھی مسجد قبلتیں میں نماز پڑھی کافی عرصہ تک

اسی طرح حضرت جبرئیل علیہ سلام نے جب رسول الله صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو نماز سکھائی تو وہ طریقہ اور اوقات نماز بھی جب سے لیکر آج تک سینہ بہ سینہ چلا آ رہا ہے

ایک اور مثال اس مسجد کی ہے جو اصحاب کہف کی یادگار کے طور پر بنائی گئی تھی اس مسجد سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مسجد کا تاثر اور نماز کا طریقہ پہلے سے موجود تھا جو آج تک سینہ بہ سینہ چلا آ رہا ہے
Mohsin Khan
About the Author: Mohsin Khan Read More Articles by Mohsin Khan: 115 Articles with 113914 views nothing special .. View More