پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی خدمت کے حوالے سے عالمی
شہرت کے حامل سماجی کارکن اور عبدالستار ایدھی کے فلاحی سینٹر میں ہونے
والی ڈکیتی کے ملزم کی شناخت ہوگئی ہے اور یہ ملزم کوئی اور نہیں بلکہ
ایدھی سینٹر کا ایک سابقہ ملازم ہے۔
|
|
گزشتہ روز عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے خاکے تیار کر کے جاری کئے گئے
تھے جبکہ ملزم کی شناخت اس کے سابقہ ریکارڈ، عینی شاہدین اور تصاویر کی مدد
سے ہوئی ہے لیکن فی الحال ملزم کے نام اور اس کی شناخت کو خفیہ رکھا جا رہا
ہے۔
فلاحی سینٹر میں ڈکیتی کی یہ واردات اتوار 19اکتوبر کو کراچی کے علاقے میں
میٹھادر میں واقع ایدھی سینٹر کے مرکزی دفتر میں ہوئی اور اس وقت دفتر
عبدالستار ایدھی بھی موجود تھے جنہیں اسلحہ کے زور پر ایک جانب بیٹھا دیا
گیا تھا۔
عبدالستار ایدھی کے مطابق لوٹی جانے والی اشیا میں نقد رقم اور سونا شامل
ہے اور یہ سب اشیا مختلف لوگوں کی امانتیں تھیں-
|
|
پولیس کے مطابق تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں گواہوں کے بیانات کے ریکارڈ
کے علاوہ سینٹر کے سابقہ اور موجودہ متعدد خواتین و مرد ملازمین کا موبائل
فونز کا ڈیٹا بھی اکھٹا کیا گیا ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ملزم گلستان
جوہر کا رہائشی ہے گزشتہ 16 سالوں سے وارداتیں کر رہا ہے اور ڈکیتی کے جرم
میں جیل بھی جا چکا ہے۔
پولیس کی جانب سے اس وقت مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے شہر کے مختلف
علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ |