سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات

اسپتال کے کوریڈور میں دونوں ہاتھوں پر سر گرائے بیٹھی عورت کے ذہن میں مستقبل کے نام پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس کا شوہر بیٹی کے گھر سے بھاگ جانے کی وجہ سے بستر مرگ پر پڑا ہوا ہے اور وہ دنیا والوں کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہے۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کے استعمال اور بے جا آزادی دینے کی وجہ سے آج انہیں یہ دن دیکھنا پڑ رہا تھا۔

اﷲ تعالےی نے انسان کو عقل و شعور جیسی عظیم نعمت سے نواز کر اشرف المخلوقات کا درجہ دیا ہے۔ اﷲ تعالی نے انسان کو دل و دماغ جیسی بہترین صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ ان صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انسان مسلسل ارتقاء کی منازل طے کرتا رہا ہے۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے فاصلے سمٹ کر رہ گئے ہیں ہزاروں میل دور سے انسان اپنے سارے مسائل گھر بیٹھے حل کر سکتا ہے۔ سوشل میڈیا ہی کی بدولت آج دنیا ایک گلوبل ولیج بن گئی ہے۔ ریڈیو، ٹیلی ویژن، اخبارات، موبائل فون، انٹر نیٹ ایسی ایجادات ہیں جن کو دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ انٹر نیٹ دنیا کا سب سے بڑا کمپیوٹر نیٹ ورک ہے۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے جہاں ہم بہت سے اہم کام نمٹا سکتے ہیں وہیں ان کے بہت سے نقصانات بھی ہیں۔ ہماری نوجوان نسل کا ایک بڑا حصہ موبائل فون اور انٹرنیٹ غلط مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہے۔

موبائل اور انٹر نیٹ کے زیادہ استعمال اور پڑھائی پر کم توجہ کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں جنم لے رہی ہیں۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے ہماری نسل اپنے ماں باپ کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔ انٹر نیٹ کے ذ ریعے بچے اپنے گھر میں ہی ایک کونے میں بیٹھے نازیبا فلمیں اور گانے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ بظاہر وہ اپنے ماں باپ کی آنکھوں کے سامنے ہوتے ہیں لیکن موبائل یا انٹرنیٹ پر وہ بے ہودہ اور فحاش قسم کی باتیں کررہے ہوتے ہیں۔ جس سے عموماً لڑکیوں میں بے باکی اور بے پردگی عام ہوتی جا رہی ہے۔

ہر ٹی وی چینل پر بے ہودگی اور فحاشی عام ہو چکی ہے اگر ایک ٹی وی چینل اسلامی ہے تو اس کے آگے ایک لمبی فہرست بیہودہ چینلز کی ہوتی ہے ۔ آج کل تو ماں باپ بھی بچوں کے ساتھ بیٹھ کر فلمیں اور گانے سن رہے ہوتے ہیں۔ نہ باپ کو بیٹی کی عزت کا احساس ہوتا ہے اور نہ ہی بیٹی کی نظر میں کوئی شرم و حیاء ہے۔ ہماری نئی نسل غیر ملکی فلمیں دیکھ کر ان کی طرز زندگی کو اپنا آ ئیڈیل تصور کرتی ہیں اور خود کو فیشن ایبل بنانے کے لئے نا زیبا لباس کا انتخاب کرتی ہیں۔

جہاں سوشل میڈیا نے انسان کی ترقی کی منازل آسان بنا دی ہیں وہیں انسان کی منفی سوچ، انداز فکر اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی وجہ سے معاشرہ تباہی کی طرف جا رہا ہے اور اس کا سبب خود انسان ہی ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال برا نہیں اور نہ ہی اس سے کوئی نقصان ہو اگر ہم اپنے خود اسے برا نہ بنائیں۔ اس کے لئے ضروری امر یہ ہے کہ والدین اور سرپرست اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی صلاحیتوں اور ان کے انداز تفکر کو دیکھتے ہوئے ان تک سوشل میڈیا کی رسائی کو آسان یا مشکل بنائے۔ ہمیں اس پھیلتی برائی اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کا سد باب کرنا ہوگا تاکہ آئندہ کی نسلوں کو برائیوں سے پاک ایک خالص اور ستھرا معاشرہ مہیا کیا جاسکے۔ اب تو انسان کے دل میں خوف خداکم ہوتا جا رہا ہے وہ یہ بھول گئے ہیں کہ ایک دن انہوں نے اﷲ تعالی جو احکم الحاکمین ہے اس کے حضور پیش ہونا ہے اور ہر عمل کا جواب دینا ہے۔
Saba Akram
About the Author: Saba Akram Read More Articles by Saba Akram: 1317 Articles with 1142528 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.