پولینڈ میں خاندانی ڈاکٹر کی جانب سے مردہ قرار دی جانے
والی ایک 91 سالہ خاتون مردہ خانے میں 11 گھنٹے گزارنے کے بعد اچانک زندہ
ہو کر واپس اپنے گھر کو پہنچ گئی۔
91 سالہ یعنینا یکاکووچ نامی پولش خاتون کی ایک رشتے دار جب ان سے ملنے گھر
آئیں تو انہیں یعنینا یکاکووچ بالکل ساکت حالت میں دکھائی دی اور نہ ان کی
سانسیں چلتی ہوئی محسوس ہوئی- اس صورتحال کو دیکھ رشتے دار خاتون نے
خاندانی ڈاکٹر کو بلا لیا-
|
|
ڈاکٹر نے طبی معائنے کے بعد یعنینا یکاکووچ کو مردہ قرار دے دیا جس کے بعد
گھر والوں نے خاتون کو مردہ خانے منتقل کر دیا اور خود آخری رسومات کی
تیاری شروع کردیں-
دوسری جانب مردہ خانے کے عملے کے ارکان نے کچھ دیر بعد خاتون کے جسم کو
حرکت کرتا دیکھا تو عملے نے یعنینا یکاکووچ کے خاندان کو خاتون کے زندہ
ہونے کی اطلاع دی۔
گھر واپسی پر یعنینا یکاکووچ نے صرف سردی لگنے کی شکایت کی جس پر انھیں سوپ
اور پین کیک پیش کیے گئے۔
یعنینا یکاکووچ کے خاندانی ڈاکٹر اس واقعے پر شدید حیران ہیں کیونکہ ان کے
مطابق خاتون کی سانسوں کے ساتھ ساتھ دل نے دھڑکنا بند ہو چکی تھی اور ڈاکٹر
کے مطابق ان کی موت واقع ہوچکی تھی۔
|
|
یعنینا یکاکووچ کو اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا کچھ علم نہیں کیونکہ انہیں
دماغی خلل کی بیماری لاحق ہے۔ |