میرے بچو! میں نے تو تمہیں کہا تھا کہ خوب دل لگاکر پڑھنا
تاکہ مُلک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرو۔ میں نے تو تمہیں مضبوط
بننے کے لیے کہا تھا تاکہ تم دفاع وطن کر سکو۔ میں نے تو تمہیں علم وہنر
میں ماہر ہونے کے لیے کہا تھا تاکہ تم سب سے مقابلہ کر سکو۔ میری اُمید ہو
تم۔ میرے دل میں سب سے زیادہ محبت اور پیار تمھارے لیے ہے۔ تم تو سب کا
مستقبل ہو۔
میرے بچو! یہ تم نے کیسے کر دیا ۔ حوصلے اور بہادری کی ایسی کہانی رقم کر
دی جس کی مثال نہیں ملتی۔ اپنے خون کا نذارانہ دے کر قوم کر سرخرو کر دیا۔
اپنے ہنستے مسکراتے چہروں کو ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سُلادیا اور ساری قوم
کو جگا دیا۔ میرے بچو تمھارے ساتھ یہ ظلم و ستم دیکھ کر میرا دل دُکھ گیا
ہے۔ میں نے تمھاری رہنمائی تو کی لیکن تمھاری حفاظت نہ کر سکا۔ میں آج بھی
تم سے بے انتہا محبت کرتا ہوں لیکن یہ نہیں جانتا تھا کہ تم اپنی محب
الوطنی اور عقیدت کا ثبوت اپنے خون سے دوگے۔ بیٹاتم تو آج خود رہنماء بن
گئے ہو میں تو تمہار ا قائد اعظم ہوں تم تو قائد قوم بن گئے۔ |