متوازن غذا ہر عمر کے فرد کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے
کیونکہ اس سے نہ صرف انسان صحت مند رہتا ہے بلکہ وزں میں کمی کے ساتھ ساتھ
متعدد اقسام کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے- لیکن کم لوگ اس بات سے واقف
ہوتے ہیں متوازن غذا کیسی ہونی چاہیے یا اس میں کیا کیا شامل ہونا چاہیے؟
ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ہماری ویب کی ٹیم نے معروف ماہرِ
خوراک ڈاکٹر عائشہ عباس سے خصوصی ملاقات کی- ڈاکٹر عائشہ کس طرح ہماری
رہنمائی کرتی ہیں٬ آئیے آپ بھی جانیے:
ڈاکٹر عائشہ کہتی ہیں کہ “ غذا کو ہمیشہ متوازن ہونا چاہیے اور ہمیں غذا
میں صرف کسی ایک چیز پر انحصار نہیں کرنا چاہیے مثلاً ہمیں صرف پھل نہیں
کھانے چاہیے یا پھر صرف سبزیوں کو ہی خوراک میں شامل نہ کریں“-
|
|
“ ہماری غذا میں پروٹین٬ کاربوہائیڈریٹ٬ معدنیات٬ پانی کا زیادہ استعمال
اور اس کے ساتھ ساتھ جسماںی سرگرمیوں کو بھی ضرور شامل ہونا چاہیے“-
“ ایک خوشگوار اور بہترین زندگی گزارنے کے لیے یہ تمام چیزیں بہت ضروری ہیں“-
ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ “ اکثر مریض غذا کے ایسے پلان کے خواہشمند ہوتے
ہیں جن سے ان کا وزن ایک رات میں یعنی بہت تیزی سے کم ہوجائے لیکن یاد
رکھیں اگر ایسا ہو بھی جاتا ہے تو یہ کبھی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا
بلکہ صحت کے لیے الٹا نقصان دہ ثابت ہوگا“-
ڈاکٹر عائشہ کے مطابق “ ہماری غذا میں پھل٬ سبزیاں٬ دالیں٬ تمام اقسام کا
گوشت٬ انڈے٬ پروٹین غرض جتنی بھی چیزیں ہیں سب شامل ہونی چاہئیں- اور دن
میں 4 سے 5 مرتبہ ہلکی پھلکی غذا کھانی چاہیے“-
|
|
“ مارکیٹ میں دستیاب پھلوں کو ضرور اپنی غذا کا حصہ بنائیں لیکن صرف پھل یا
پھر صرف سبزیاں کھانا ٹھیک نہیں“-
ڈاکٹر عائشہ کہتی ہیں کہ “ جو لوگ اپنی غذا کو متوازن نہیں رکھتے ان کی جلد
اور بالوں کو بہت نقصان پہنچتا ہے- ان کے بال پتلے ہوجاتے ہیں اور بہت
زیادہ گرنا شروع ہوجاتے ہیں“-
“ اس کے علاوہ ایسے افراد کا چہرہ بھی خراب ہوجاتا ہے جبکہ ان کی جسم میں
پروٹین اور آئرن کی کمی بھی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے“-
“ بہترین طریقہ یہ ہے جب کھانا شروع کریں تو پہلے پھل یا سبزی کا استعمال
کریں اور اس کے بعد چاول یا چپاتی جو بھی موجود ہو وہ کھائیں“-
ڈاکٹر عائشہ کا کہنا ہے کہ “ انڈے کے بارے میں اکثر لوگوں میں یہ غلط فہمی
پائی جاتی ہے کہ انڈہ کھانے سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے- یہ حقیقت نہیں
ہے بلکہ جن کا کولیسٹرول بڑھا ہوا بھی ہو وہ انڈہ استعمال کرسکتے ہیں اور
انڈے کی زردی بھی کھا سکتے ہیں“-
|
|
“ انڈے کی زردی میں 90 فیصد آئرن پایا جاتا ہے اور ایسے لوگ جو وزن کم کرنے
کے لیے انڈے کی صرف سفیدی کھاتے ہیں انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا“-
“ اسی طرح ایک متوازن زندگی گزارنے کے لیے روزانہ 15 سے 20 منٹ تک سورج کی
روشنی ضرور حاصل کریں- سورج کی روشنی سے ہی ہمیں وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے اور
اس سے ہی کیلشیم ہمارے جسم کے اندر پہنچتا ہے“-
“ جو لوگ متوازن غذا کا استعمال کر بھی رہے ہیں انہیں بھی چاہیے کہ وہ سورج
کی روشنی ضرور لیں- کیونکہ غذا میں وٹامن بہت کم مقدار میں ملتا ہے٬ وٹامن
ڈی صرف مچھلی یا دودھ میں موجود ہوتا ہے“-
“ صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک حاصل ہونے والی روشنی سے وافر مقدار میں
وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے- اور اس طرح ہمارے جوڑ مضبوط ہوتے ہیں اور ساتھ ہی
وزن میں بھی کمی واقع ہوتی ہے“-
ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ “ بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ غیر متوازن ہارمون
یا پھر وٹامن ڈی کی کمی دو ایسی وجوہات ہیں جو کہ وزن میں اضافے کا سبب
بنتی ہیں“-
“ ہم اپنے مریضوں کو ایک بہتر غذائی پلان بنا کر دیتے ہیں اور وقت کے ساتھ
ساتھ کیلیوریز کو کم کرتے جاتے ہیں“-
“ اگر دوران علاج کسی موقع پر ایسا محسوس ہو کہ مریض کے جسم میں کوئی طبی
مسئلہ ہے تو ہم اس کا بلڈ ٹیسٹ ضرور کرواتے ہیں- اور رپورٹ میں سامنے آنے
والے نتائج کی روشنی میں مریض کو دوائی دی جاتی ہے“-
اس لیے کبھی بھی براہ راست یا آغاز سے وزن کو کم کرنے کے لیے دوائیوں کا
استعمال نہیں کیا جاتا“-
|
|
|