فرانسیسی جریدے کے دفتر پر حملے کے بعد جہاں ایک جانب
دنیا بھر کے میڈیا میں اسلام کے خلاف ختم نہ ہونے والے پروپیگنڈے کا آغاز
کردیا ہے وہیں ایک مسلم نوجوان ایسا بھی ہے جس نے بہادری کا مظاہرہ کرتے
ہوئے پیرس ہی میں ہونے والے ایک دکان پر حملے کے دوران متعدد لوگوں کی
جانیں محفوظ بنائیں-
|
|
24 سالہ نوجوان ’لاسانا باتھلی‘ جن کا تعلق افریقی ملک مالی سے ہے٬ نے حملے
کے دوران کئی لوگوں کو ایک فریزر میں چھپا لیا تھا۔
فرانسیسی حکومت نے لاسانا کے اس کارنامے پر اعزاز کے طور پر انہیں شہریت
دینے کا اعلان کردیا ہے- اور لاسانا باتھلی کو 20 جنوری کو فرانسیسی
وزیراعظم ایک تقریب کے دوران باقاعدہ طور پر شہریت کے کاغذات دیں گے-
لاسانا ایک پیرس کی کوشر مارکیٹ میں واقع ایک سپر سٹور پر ملازم ہیں اور جب
اس مارکیٹ پر حملہ کیا گیا تو وہ اپنے کام پر ہی موجود تھے- اس وقت لوگوں
کی جانیں بچانے کے لیے لاسانا نے 15 افراد کو ایک فریزر میں چھپا کر سٹور
کی لائٹس بند کردیں تاکہ حملہ آوروں کو کچھ نہ دکھائی دے-
|
|
حملہ آوروں کے جانے کے بعد لوگوں نے ان کی جان بچانے پر اس کا شکریہ ادا
کیا اور کہا کہ وہ اس بہادر مسلمان کے بہت زیادہ شکر گزار ہیں کہ اس نے
اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر ان کی جان بچائی- |